باعثِ اضطراب خاموشی
افتخار راغبؔ
باعثِ اضطراب خاموشی
اک مسلسل عذاب خاموشی
…
گفتگو ہے ابھی ہمہ تن گوش
کر رہی ہے خطاب خاموشی
…
کس قدر دل خراش ہے مت پوچھ
خامشی کا جواب خاموشی
…
سارے لفظوں نے ساتھ چھوڑ دیے
جب ہوئی باریاب خاموشی
…
خوش بیانی کا زعم ختم ہوا
کر گئی لاجواب خاموشی
…
اک طرف پرکشش مرے اشعار
اک طرف اجتناب، خاموشی
…
اُن کے ہونٹوں پہ کچھ نہیں راغبؔ
ہو گئی بے نقاب خاموشی
تبصرے بند ہیں۔