زکوٰۃ: مالی عبادت کے ساتھ ضرورت مندوں کی مدد کا سبب
ایس ایم۔ عارف حسین
"زکوٰۃ” کے لفظی معنی پاک کرنا یا اضافہ کرنا کے ہیں جو مذہب اسلام کے پانچ بنیادی ارکان کا حصہ ہے۔ یہ مالی عبادت ہے جسکو اللہ تعالی اپنی کتاب قرآن مجید میں نماز کے حکم کے ساتھ ادا کرنیکی جانب قریب82 مقامات پر تلقین کی جبکہ اسکے علاوہ بھی زکواۃ ادا کرنیکی توجہ دلائی گئی۔
سورہ البقرہ میں اللہ تعالی تاکید کرتے ہیں کہ ” نماز قایم کرو اور زکواۃ دو”۔
اسلامی تعلیمات بتاتی ہیں کہ زکواۃ ادا کرنے سے حلال کمائی کا تذکیہ یا پاکی عمل میں آتی ہے اور مال و دولت کے تحفظ کے ساتھ اسمیں اضافہ بھی ہوتا ہے اور بالراست معاشرہ کے ضرورت مند اور حالات سے مجبور افراد کی انفرادی و اجتماعی مدد ہوتی ہے۔
مذہب اسلام میں زکواۃ ادا کرنیکا نظام جہاں دولت کو پاکیزہ کرتا ہے وہیں ملت کے مالی اعتبار سے غریب و ضرورت مند جیسے مالی مقروض یا بیماری کے علاج کے ضرورت مند یا بیٹی کی شادی کے خرچ کا سامنا کرنے والے- ناحق جیلوں میں قید افراد کی رہائی اور اسلام کی اشاعت میں سفر کرنے والے حضرات کے اخراجات کی مالی امداد کے ساتھ بالخصوص پڑوسی- رشتہ دار- اور ملت کے دیگر حاجتمند افراد کی مالی مدد کا بہترین ذریعہ بھی ہے جو کہ ایک ہی مذہب کے ماننے والے اور "ہم جنس” ہونیکی” معاشرتی ذمداری” بنتی ہے۔
اسکے ساتھ ساتھ "مذہبی تعلیم” عام کرنے والے اداروں کا مزکورہ مد سے مالی تعاون کرنا بھی ملت کے صاحب استطاعت افراد کی عین ذمداری بنتی ہے۔ اسبات سے کون انکار کرسکتا ہیکہ دنیا کے انسان صرف مذہبی تعلیم ہی مفت میں حاصل کرنیکا ذہن رکھتے ہیں جبکہ مالی مدد کے مستحق افراد بھی بھاری فیس ادا کرتے ہوے دنیاوی یا عصری تعلیم دلوانے یا حاصل کرنے کا رحجان رکھتے ہیں۔
لہٰذا ضرورت اسبات کی ہیکہ ملت کے صاحب استطاعت افراد اس فرض مالی عبادت پر ضرور عمل کرتے ہوے پہلے اپنے قریبی رشتہ داروں تک بغیر احسان کے تصور کے اس رقم کو ان تک پہونچایں تو بہت بہتر ہوگا بجاے اسکے کہ اپنے گھر پر بلواکر دیں۔ اسطرح کے عمل سے نہ صرف مال کے مالک کا نفس مالدار ہونیکے تکبر جو انسانی فطرت ہے سے محفوظ رہیگا بلکہ مدد لینے والے افراد بھی شرمندگی و احساس کمتری سے محفوظ رہینگے۔ انشاء اللہ۔
” اندھیرے یوں ہی نہیں جاتے صرف سونچ لینے سے : چراغ خود نہیں جلتا جلانا پڑتا ہے "
اللہ تعالی سے دعا ہیکہ ملت کے صاحب استطاعت افراد کو فراغ دلی کے ساتھ فرض زکواۃ ادا کرنیکی توفیق عطا فرماے۔ آمین۔
تبصرے بند ہیں۔