علم و ہُنر تو دیکھیے اُس شخص کا جناب
محمد ارباز
علم و ہُنر تو دیکھیئے اُس شخص کا جناب
آنکھوں سے اٌس نے کر دیا دل کو میرے خراب
…
دل میں میرے سوالوں کے چشمیں اُبل پڑے
اُس نے اُٹھائی اِک نظر سب مِل گئے جواب
…
ترکِ تعلقات کی اُلجھن نہ پوچھئے
مٹتے گئے ثواب وَ بڑتا گیا عذاب
…
جینی پڑینگی عشق میں غلامی کی زندگی
چاہے کوئی فقیر ہو چاہے کوئی نَواب
…
سب کچھ بُھلا دیا ہے جُدائی کے غموں نے
اب کیا میکدہ؟ کیا جام ؟ اور کیا ممبر و محراب؟
تبصرے بند ہیں۔