وہ ہے اور آب آب منظر ہے
عبدالکریم شاد
وہ ہے اور آب آب منظر ہے
کیا عجب بے نقاب منظر ہے
…
آئینہ دیکھ کر وہ کہتے ہیں
"واہ کیا لاجواب منظر ہے”
…
سب کے چہرے پہ ہے جو شادابی
سب کے دل میں خراب منظر ہے
…
پاؤں بڑھتے ہیں اس کی جانب ہی
وہ جو مثل سراب منظر ہے
…
وہ نگاہ کرم پڑے جس پر
بس وہی کام یاب منظر ہے
…
ہر گھڑی حال ہے یہی میرا
دل نظر اور خواب منظر ہے
…
وہ کہیں بھی نظر نہیں آتا
ہائے کتنا خراب منظر ہے
…
سب کھٹکتا ہے میری نظروں میں
وہ نہیں تو عذاب منظر ہے
…
شاد! نظروں کو تاب دید نہیں
کس قدر بے حجاب منظر ہے
تبصرے بند ہیں۔