ایک بے تکی سی غزل

خالد راہی

 جاں پھر جان جاں پھر جان جاناں کی روائت چھوڑ دی ہے

بس یوں سمجھ لیجئےکہ محبت کرنا چھوڑ دی ہے

حاضری تو سارے خدائوں کے حضور ہوتی ہیں

سجدے تو سب کرتے ہیں، عبادت کرنا چھوڑ دی ہے

مونٹیسری ڈے کئیر سینٹر پرورش کے ذمہ دار ہیں

بزرگوں کی صحبت ترک نہیں کی بس چھوڑ دی ہے

آپ جناب جیسے الفاظ اجنبی سے ہوگئے ہیں

جب سے ادب نے بات کرنا چھوڑ دی ہے

ہر ایک دستیاب ہے اب سوشل میڈیا پر

لوگوں نے بلمشافہ ملاقات چھوڑ دی ہے

کسی بات سے دل آزاری نا ہوجائےخالد

ہم نے گفتگو طویل کرنا چھوڑ دی ہے

تبصرے بند ہیں۔