جہاں کو چاہئے بس رہبری محمد کی 

 جمال ؔکاکوی

جہاں کو چاہئے بس رہبری محمد کی
کتاب ِحق سے ملی روشنی محمد کی

لہولہان بھی لوٹے ہیں تو دعا دے کر
یہ دل محمد کا   دریا دلی محمد کی

بہت عظیم ہیں، رب کہ خلیل بھی لیکن
ہوئی کسی سے نہیں ہم سری محمد کی

بشرمیں سب سے وہ اعلیٰ مقام رکھتے ہیں
عطائے رب ہے عیاں سروری محمد کی

وہاں پہ لوگ صنم کا فریب کھائیں گے
جہاں جہاں پہ ہوگی کمی محمد کی

عطاکیاجو محمد کو ہے محمد کا
کلام حق کا مگرشاعری محمد کی

یہ آئینے میری صورت سے بے خبر ہوتے
ہمیں نہ ملتی اگر آگہی محمد کی

میں اک رسول ؑ ہوں میں بھی خدا کا بندہ ہوں
رقم ہے دیکھئے باتیں کھری محمد کی

جمالؔ آپ کو سجدے سے اجتناب مگر
غلام بن کے کریں بندگی محمد کی

تبصرے بند ہیں۔