نعتِ انبیا علیہم الصلٰوۃ و السلام

حضرت ڈاکٹر امتیاز احمد عباسی نقشبندی مجدّدی

 (اسلام آبادF-6/1 خانقاہ مجدّدیہ)

انبیاء، انبیاء ،انبیاء ، انبیاء

رہنمائے ھدیٰ،سفرائے خدا

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیاء

خوبیاں جن کو مولیٰ نے کی ہیں عطا

زہدوجودوکرم اور صدق و صفا

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیاء

ہیں وہ بے لوث بھی اور ہیں بے غرض

درد  انسانیت  کا  ہے  جن  میں  سوا

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیاء

انا انصحکم جن کا نغمہ رہا

ما اسئلکم جن کا نعرہ ہوا

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیاء

حق کا پیغام لے کر چلے روز وشب

حق کی خاطر کھپے ہیں وہ صبح ومسا

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیاء

درد سہتے رہے،غم اٹھاتے رہے

دشمنوں کے بھی  دیکھو رہے خیر خواہ

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیاء

جن کی برکت سے انساں کو عزت ملی

راہ ِمنزل ملی اور مقصد ملا

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیاء

ہیں تشکّر بھرے ذی شعوروں کے دل

زندہ باد انبیاء،  زندہ باد انبیاء

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیاء

درسِ حبِّ  الٰہی جو دیتے رہے

ہیں محبِّ خدا اور حبیبِ خدا

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیاء

خیر جتنی جہاں بھی نظر آئے گی

اس کا منبع ہیں وہ اور ہیں درس گاہ

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیاء

خوشہ چیں ان کے ہیں شاہ و گدا

سارے عالم،فقیہ،صوفیا،اولیاء

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیاء

فیض سے جن کے روشن ہے سارا جہاں

یہ افق ،یہ شفق  اور ارض و سماء

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیاء

رب سے لیتے ہیں وہ،سب کو دیتے ہیں وہ

ہیں سراپا عطا،پاک  از  ہر خطا

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیاء

سب سے اعلیٰ ہیں وہ جب  کہ قرآن میں

تذکرہ جن کا اللہ نے  خود کیا

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیاء

ہے  نمازوں میں سب کی یہی التجا

راہ پہ ان کی مولیٰ تو ہم کو چلا

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیاء

ایک روحِ خدا،اک کلیمِ خدا

اک خلیلِ خدا،اک حبیبِ خدا

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیاء

میرے محبوب وہ،رب نے جن کیلیے

لا نُفرِّ ق بین احدٍ کہا

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیاء

سب میرے محترم،میں سبھوں کا غلام

میرے دل کی جِلا،آنکھ کی ہیں ضیاء

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیاء

مجمعِ اکملاں،مجمعِ اجملاں

مجمعِ ازکیا،مجمعِ اتقیا

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیاء

نوریوں سے بلند،نازِ انسانیت

جن کے سردار ہیں  خاتم الانبیا

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیاء

وہ مقدس گروہ۔میں فرو تر فرو

میرے بس میں کہاں مدحتِ انبیاء

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیا

رحمتِ حق کا باعث ہے جن کا وجود

ہو درود ان پہ اور رحمتِ کبریا

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیاء

کاش جنت میں آئیں میری ایک دن

کہ سکوں میں انہیں مرحبا مرحبا

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیاء

لفظ عاجز ہوئے،نطق ساکت ہوا

ماورائے بیاں،عظمتِ انبیاء

انبیاء،انبیاء،انبیاء،انبیاء

تبصرے بند ہیں۔