دو جہاں میں کامرانی آپﷺ کی الفت سے ہے
ہم گنہگاروں کو رغبت آپﷺ کی مدحت سے ہےہم کو بھر بھر کے نوازا ہے خدا نے جھولیاں
یہ کرم ہم پر خدا کا آپﷺ کی نسبت سے ہےدور ہیں آقاﷺ ، مدینے کا ہمیں ارمان ہے
زندگی میں بس یہی اک غم بڑی شدت سے ہےسارے نبیوں میں نبی ہیں آپﷺ ہی بس آخری
وجہِ تخلیقِ جہاں بھی آپ ﷺ کی برکت سے ہےپتھروں نے دی گواہی ، پیڑ بھی چلنے لگے
چاند بھی دو لخت آقا ﷺ آپ ﷺ کی عظمتسے ہےآنچ آئے آپﷺ کی حرمت پہ ،ہے یہ اک سوال
جو مسلمانی کے دعویدار کی غیرت سے ہےآپ کی الفت نہ ہو سعدی تو کیا ہے زندگی
زندگی کا لطف آقا ﷺ آپ ﷺ کی چاہت سے ہےسعید سعدی
23-11-2020
ٹرینڈنگ
- نفقۂ مطلّقہ کے بارے میں سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ
- ملک کے موجودہ حالات اور ہمارا سیاسی وژن
- الیکشن، نت نئے ایشوز اور ہمارا رول
- نیامشن نیا ویژن
- بھڑوا، کٹوا، ملا آتنک وادی …
- مملکت سعودی عرب: تاریخ، معاشی چیلنجز اور حکمت عملی
- بچوں کو تعلیم کی ضرورت ہے، اجرت کی نہیں
- اُتر کاشی سے مسلمانوں کی نقل مکانی
- 72 حوریں: کتنی حقیقت؟ کتنا فسانہ؟
- اڑیسہ کا المناک ٹرین حادثہ

تعارف
بقول نصیرؔ ترابی"لب و لہجہ کی سب سے بڑی خوبصورتی اس کی صداقت ہے، یعنی کسی بھی جذبہ خواہ وہ ارفع ہو یانچلی سطح کا، اس طرح ظاہر کرنا کہ حقیقت آشکارا ہوجائے اور سامع ایسا محسوس کرے کہ گویا اس شاعر نے اس کے دل کی باتیں کرید کرید کرخوبصورت انداز میں طشتری میں رکھ دیں ہیں ، یعنی اس کے دل کی بات کہہ دی ہے." سعید سعدی ایسے ہی سچے جذبوں کے ابھرتے ہوئے شاعر ہیں۔
1975 میں شاعر محبت و عظیم صوفی بزرگ حضرت شاہ عبد اللطیف بھٹائی کی دھرتی سندھ کے علاقہ سکھر میں پیدا ہوے ۔دریائے سندھ کے مغربی کنارے پر واقع سکھر عربی زبان کے لفظ سقر سے نکلا ہے جس کا مطلب سخت یا شدید کے ہیں۔ سکھر کو درياءَ ڈنو یا دریا کا تحفہ بھی کہا جاتا ہے۔ دریائے سندھ سے دو دریا یعنی بحرین کی ہجرت کی برکت سے بزرگ استاد شاعر سعید قیس سے ملاقات ہوئی اور آپ کی محبت اور شفقت سے شعری ذوق پروان چڑھا. بحرین میں ہی معظم سعید جیسے شاعر کی صحبت میسر آئی جنہوں نے ان کی علمی اور ادبی صلاحیتوں کو جلا بخشی۔ سید سعدی کے فن پر تو اساتذہِ نقد و نظر ہی روشنی ڈالیں گے، لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ شاعری سعدی کے لیے شوق ہے، نہ وقت گزاری کا ذریعہ، بلکہ یہ ان کے لیے اس مراقبے سے کشف کا اظہار ہے جو انہوں نے سکھر سے بہاولپور ،رحیم یار خان سے بحرین کی ہجرت میں کیا .
سعید سعدی نے خواجہ فرید کالج رحیم یار خان سے گریجوایشن اور الخیر یونیورسٹی اسلام آباد کیمپس سے کمپیوٹر سائنس میں ماسٹرز کیا ۔ ادارۂ فروغِ قومی زبان (مقتدرہ قومی زبان) کی Urdu Computerization and Standardization of Urdu Unicode کمیٹی کے رکن رہے ۔ شاعری کا آغاز کالج کے زمانے میں آزاد نظم سے کیا اور کالج کی بزم ادب کے جنرل سیکریٹری رہے .٢٠٠١ سے بحرین میں مقیم ہیں.اور خوب شاعری کر رہےہیں۔ خرم عباسی ( 2019 بحرین)
اگلا
تبصرے بند ہیں۔