حب نبی سے پر ہو سینہ

عبدالکریم شاد

حب نبی سے پر ہو سینہ

سال کوئی ہو کوئی مہینا

رحمت عالم بن کر آیا

رہ برِ عالم شاہ مدینہ

مشک و عنبر بھول گیا وہ

جس نے سونگھا ان کا پسینہ

ان کے نقش قدم پر اب بھی

رشک کناں ہے خاک مدینہ

بام خلد ہے منزل انساں

ان کا نقش قدم ہے زینہ

ہوں جس کے ملاح محمد

کیسے ڈوبے گا وہ سفینہ؟

حوض کوثر پر میں پیاسا

ان کے ہاتھوں میں ہو مینا

ان کے علم و عمل سے ہی تو

سیکھے گا انسان قرینہ

جو چلتا ہے راہِ نبی پر

جینا ہے بس اس کا جینا

شاد! فرشتوں نے دھویا ہے

میرے نبی کا پاک ہے سینہ

تبصرے بند ہیں۔