خالص دودھ: عوام کی پہنچ سے دور

حکیم سید عمران فیاض

دودھ اللہ تعالی کی پیدا کی ھوئی وہ نعمت ھے جس کا ذکر قرآن پاک میں بھی موجود ھے۔ جب ایک بچہ اس دنیا میں جنم لیتا ھے تو اس کو سب سے پہلے اسکی نشونما کیلئے دودھ دیا جاتا ھے۔ قرآن پاک میں ھے کہ ماں اپنے بچے کو دو سال تک دودھ پلائیں۔ لیکن موجودہ دور میں مائیں اپنا دودھ پلانے کی بجائے ڈبے کا یا بازاری دودھ استعمال کرانا شروع کر دیتی ھیں جو کہ بعد میں بچے کوبہت سی بیماریوں میں مبتلا کر دیتی ھے۔

دودھ کے بے انتہاء فوائد ھیں جوکہ حسب ذیل ھیں:

یہ بنیائی کو تیز کرتا ھے ۔

جلد کو چمکدار اور جوان رکھتا ھے۔

دانتوں اور ھڈیوں کو مظبوط کرتا ھے۔

اعصاب کو مضبوط بناتا ھے۔

شوگر اور دل کے امراض کے خطرات  کو کم کرتا ھے۔

بغیر چکنائی والا دودھ وزن میں کمی کرتا ھے۔

چکنائی والا دودھ وزن میں اضافہ کرتا ھے ۔

دودھ کے مسلسل استعمال سے آپ اپنی عمر سے کم نظر آنے لگتے ھیں۔

احادیث مبارکہ ھے کہ "ملاوٹ کرنے والا ھم میں سے نہیی” اگر ھم اپنے اندر جھانک کر دیکھیں  تو کیا ھم اس پر عمل پیرا ھیں۔ اس وقت وطن عزیز کی آپ لوئی بھی اشیائے خوردونوش اٹھا کر دیکھ لیں آپکو زیادہ تر میں ملاوٹ کا عنصر نظر آئے گا۔ دودھ،گھی،دالیں، مرچ مصالحے،آئیس کریم،ادویات،  دھی، وغیرہ ملاوٹ کی وجہ سے ھمارے لیئے مضر صحت ھو چکی ھیں۔ سبزیوں اور پھلوں کی گندے پانی سے افزائش کی وجہ سے عوام کو بہت ہی خوفناک صورتحال سے گزرنا پڑتا ھے۔ لیکن متعلقہ محکمے ان تمام باتوں کے باوجود خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رھے ھیں۔ جو کہ ایک  بہت دکھ بھری گھڑی ھے۔

ناخالص دودھ کو بڑی دیدہ دلیری کے ساتھ فروخت کرنے والا مافیا اس وقت متعلقہ محکموں کی عدم توجہی کی بدولت بہت طاقتور ھوچکا ھے۔ وہ کبھی اس میں فارمولین کا استعمال کرتا ھے۔ اسکے علاوہ خشک دودھ، یوریا کھاد، سنگھاڑے کا آٹا،  مایا،  ویجیٹیبل آیل،شیمپو،  سرف،  بال صفاءپاؤڈر،  وغیرہ شامل کر کے جعلی و مضر صحت دودھ جس کو دودھ کہنا درست نہی  عوام کو بیچ رھے ھیں۔

یہ ملاوٹ مافیا مختلف حیلے بہانوں سے عوام کو جھوٹے خواب دکھا کر جھوٹی قسمیں جھوٹے دعوے کر کے اپنی طرف راغب کرتے ھیں۔ آپ اپنی روز مرہ زندگی  میں دیکھا ہوگا کہ جگہ جگہ گلی محلوں میں قائم دوکانوں پر مختلف بینرز لگے ہوتے ھیں۔ جن پر لکھا ھوتا ھے 60سے70 روپے لیٹر یا گڑوی خالص دودھ اور وہ بجی دو لیٹر کے ساتھ ایک لیٹر مفت۔ راتوں رات دولت مند بننے کے چکروں میں ان دھوکا بازوں کو عوام پر ذرا بھی رحم نہی آتا وہ ان کی زندگیوں سے کھیلنے سے ذرا بجی نہی جھجھکتے۔ قابل حیرت بات یہ ھے کہ متعلقہ ادارے، حکومتی ایوان ان درندوں، بیھڑیوں اور خوفناک عفریبوں کے مظالم کے سامنے آنکھیں بند کیئے بیٹھے ھیں۔

ملاوٹ شدہ دودھ مافیا آج سے 25/30سال قبل دودھ میں صرف پانی کا استعمال کرتا تھا۔ یا زیادہ سے زیادہ اسے ٹھنڈا کرنے کیلئے برف ڈال لیتے تھے۔ لیکن اب تو خدا کی پناہ ! انھوں نے یو حد ھی کو پار کرلیا ھے۔ مُردے کو محفوظ بنانے والا کیمیکل فارمولین،یوریا کھاد،بال صفا پوڈر،میلا مائن،ڈیٹرجن پاؤڈر، سوڈیم ڈائی آکسائیڈ،ویجیٹیبل آئیل اور دیگر کئی ایسے حیرت انگیز کام کرتی ھے کہ عوام کی سوچ میں ہی نہ ھوں گے۔

کچھ عرصہ قبل پنجاب فوڈ اتھارٹی کی بہادر و بے خوف افسر عائشہ ممتاز نے پنجاب کے اندر دودھ اور گوشت کے خلاف کریک ڈاؤن کیا۔ اور متعدد جگہوں پر گدھوں کا گوشت اوت کتوں کا گوشت بے نقاب ھوا۔ اس کے ساتھ جعلی و مضر صحت دودھ بیچنے والے دودھ مافیا کے گھناؤنے عزائم بھی عوام کے سامنے فاش ھوئے۔ اور لاکھوں من  جعلی دودھ سڑکوں اور نالوں میں بہا دیا گیا۔ لیکن یہ بات اظہر من الشمس ھے کہجو بھی ایمانداری اور عوامی مفاد عامہ میں کام کرے گا اسے یقینًا سزا ملے گی اور اس کو بھی ملی اور ملاوٹ مافیا جیت گیا۔ اور عوام کو پھر ان ہی کہ رحم وکرم پر اپنی زندگی کے باقی ایام گزارنے پڑیں گے۔

بعض دفعہ ان کے خلاف مہم بھی چلائی جاتی ھے لیکن صرف دکھاوے کیلئے اور اوپر سب اچھا کی رپورٹ دے دی جاتی ھے۔ خدارا عوام کے ساتھ یہ مذاق بندکیا جائے اور صدر پاکستان، وزیراعظم پاکستان، چیف جسٹس آف پاکستان، وزیر اعلی پنجاب سے اپیل ھے کہ انسانی جانوں کے ساتھ کھیلنے والے ان بیھڑیوں کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لیا جائے تاکہ معاشرہ ملاوٹ سے پاک ھوسکے

تبصرے بند ہیں۔