شورِ محشر ہے میری جاں مجھ میں
افتخار راغبؔ
شورِ محشر ہے میری جاں مجھ میں
آہ بھرتی ہیں سسکیاں مجھ میں
…
دے دیا ہاتھ تم نے اور کہیں
کیوں کھنکتی ہیں چوڑیاں مجھ میں
…
سونی سونی ہی رہ نہ جائیں کہیں
تیری چاہت کی وادیاں مجھ میں
…
جب بھی چاہو سنوار دینا مجھے
رکھًی ہیں میری دھجّیاں مجھ میں
…
اُس نے بتلایا توڑ کر بندھن
کیسی کیسی تھیں خامیاں مجھ میں
…
اپنی آنکھوں سے دیکھنا کسی دن
اپنے خوابوں کی کرچیاں مجھ میں
…
کوئی موسم ہو اڑتی رہتی ہیں
تیری یادوں کی تتلیاں مجھ میں
…
کس کا دل میرے دل پہ ہے راغبؔ
کون رہتا ہے ضوفشاں مجھ میں
تبصرے بند ہیں۔