غزل – تقدیرِ وفا سنوار جانا

افتخار راغبؔ، دوحہ قطر

تقدیرِ وفا سنوار جانا
یا جیتے جی مجھ کو مار جانا

میں سب کی نگاہ میں تھا سرمہ
آنکھوں نے تری غبار جانا

خوش ہونا وہ تیرا جیتنے پر
دانستہ وہ میرا ہار جانا

وہ سوچوں کا منجمد سا ہونا
دل پر سے وہ اختیار جانا

نازاں ہو بدن لباس پر یوں
اِک دن ہے اسے اتار جانا

کب چھوڑے گا میرا ذہن آخر
اک نکتے پہ بار بار جانا

سب کا ہوں میں افتخار راغبؔ
اک گل نے ہے مجھ کو خار جانا

تبصرے بند ہیں۔