غزل – زمیں والوں کی بستی میں سکونت چاہتی ہے

احمد اشفاق

زمیں والوں کی بستی میں سکونت چاہتی ہے
مری فطرت ستاروں سے اجازت چاہتی ہے

عجب ٹھہرائو پیدا ہو رہا ہے روز و شب میں
مری وحشت کوئی تازہ اذیت چاہتی ہے

میں تجھکو لکھتے لکھتے تھک چکا ہوں میری دنیا
مری تحریر اب ہر پل محبت چاہتی ہے

ادھر منھ زور موجیں دندناتی پھر رہی ہیں
مگر اک نائو دریا سے بغاوت چاہتی ہے

تبصرے بند ہیں۔