پروفیسر بیگ احساس کو بہترین فکشن نگار کا ’جشن ادب ایوارڈ‘

 محسن خان

جشن ادب کے آٹھویں پوئٹری فیسٹیول کا آغاز جامعہ ہمدرد کے وسیع لان میں ہوا۔ پروفیسر سید احتشام حسنین( وائس چانسلر جامعہ ہمدرد‘دہلی) ‘ پروفیسر اشوک چکر دھیر‘ فلم ساز مظفرعلی ‘اداکار پنکج ترپاٹھی اور اداکار علی فضل کے علاوہ کنور رنجیت چوہان اور پروفیسر احمدکمال ‘پرووائس چانسلر جامعہ ہمدرد نے شمع روشن کرکے فیسٹیول کا آغاز کیا۔ کنور رنجیت چوہان نے فیسٹیول کے اغراض ومقاصد پرروشنی ڈالی۔ تمام مقررین نے دومنٹ میں نیک خواہشات کااظہار کیا۔

افتتاح کے فوراً بعد جشن ادب ایوارڈ تقسیم کیے گئے۔ سنتوش آنند (ہندی) ‘پروفیسر شارب رودلوی(اردو)‘پروفیسر راج بساریا(تھیٹر)‘ ڈاکٹر ستچنند جوشی ( ہندی کہانی) ‘ الوک مہتا( پرنٹ میڈیا)‘ راجیش رائنا(الیکٹرانک میڈیا) اورپروفیسر بیگ احساس (اردوفکشن) کوایوارڈ سے نوازاگیا۔ ایوارڈ یافتگان نے اپنے تاثرات کااظہار کیا۔ پر وفیسر بیگ احساس نے ہندی ‘اردو کو ایک دوسرے کے قریب لانے کی اس کوشش کوسراہا۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے برس وہ اسی دہلی میں ساہتیہ اکیڈیمی ایوارڈ حاصل کرچکے ہیں۔

تقسیم ایوارڈ کے بعد نامور شاعر خوشبیر سنگھ کی کتاب’’ ہوا پتے اڑاتی جاری ہے‘‘ کی رسم اجراء انجام دی گئی۔ اس موقع پرکرنل ضمیر الدین شاہ (سابق وائس چانسلر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی) بھی اسٹیج پرموجود تھے۔ افتتاحی تقریب کے بعد ایک پینل ڈسکشن ’’کتنے دور کتنے پاس‘‘ ہوا جس میں اشوک چکر دھیر ‘‘پنکج ترپاٹھی ‘مظفرعلی اور علی فضل نے شرکت کی اورابھیان پرکاش نے بحیثیت مورڈیٹر حصہ لیا۔ قادر مصطفی خان نے شام صوفیانہ پیش کی۔ کنور رنجیت چوہان نے مہمانو ں کا شکریہ ادا کیا۔

تبصرے بند ہیں۔