رہبرانِ قوم- ڈاکٹر ذاکر نائک کی حمایت میں آگے آئیں

محمد وسیم

دنیا کا ہر شخص جانتا ہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائک کی دعوت انتہائی پرامن ہے ، وہ تقابل ادیان کے ماہر ہیں اور مختلف مذاہب کی کتابوں کے حوالے سے یہ بات ثابت کرتے ہیں کہ دنیا کے تمام مذاہب امن کی تعلیم دیتے ہیں ، تشدد سے روکتے ہیں ، مگر تقابلی مطالعہ کے بعد وہ اس نتیجے پر پہونچ کر دنیاےء انسانیت کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ انسان کی دنیوی و اخروی زندگی کی کامیابی کا ضامن اگر کوئی مذہب ہو سکتا ہے تو وہ صرف اور صرف مذہبِ اسلام ہے ، یہی ڈاکٹر ذاکر نائک کی زندگی کا مقصد ہے اور اسی کی وہ دنیائے انسانیت کو دعوت دے رہے ہیں

بنگلہ دیش کی راجدھانی ڈھاکہ میں ہوےء بم دھماکہ میں بغیر کسی ثبوت کے ان پر الزام لگایا گیا ، ہندوستانی میڈیا دن و رات چیخ چیخ کر ڈاکٹر ذاکر نائک کو دہشت گرد ثابت کرتا رہا ، حکومتیں ان پر الزام لگاتی رہیں مگر کچھ ہاتھ نہیں آیا ، اس کے بعد حکومتِ ہند نے زبردستی اور من مانی طریقے سے ان کے ادارے اسلامک ریسرچ فاونڈیشن پر پابندی لگا دی ، ان کے دفاتر پر چھاپے مارے گئے ، اسلامک ریسرچ فاونڈیشن کی ویب سائٹ بھی بند کر دی گئی ، اب تیاری ہو رہی ہے کہ قانون کے تحت ان کو ملک میں لا کر ان کے خلاف کارروائی کی جائے ، ان کی ایک ایک چیز پر ہندوستان میں پابندی لگائی جائے ، اب یہ بات بالکل واضح ہو گئی ہے کہ موجودہ حکومت وہی طریقہ اپنا رہی ہے جو امریکہ ، برطانیہ ، روس ، فرانس ، اسرائیل اپناےء ہوےء ہیں کہ مسلمانوں کو مارو ، کاٹو ، قتل کرو ، ان کی شناخت مٹاءو ، مگر ہم خوابِ غفلت کی نیند میں سو رہے ہیں ، ہندوستان میں قانون ہے ، عدلیہ ہے اس سے مدد لی جائے ، علمائے کرام ، دانشوروں ، سیاسی افراد اور سماجی تنظیموں کی ایک کمیٹی بنائی جائے اور ڈاکٹر ذاکر نائک کا کیس اپنے ہاتھ میں لے کر قانونی لڑائی کی بھرپور تیاری کی جائے ، سب مل کر اپنے دینی بھائی ڈاکٹر ذاکر نائک کی مکمل حمایت کریں ، دیکھنا بہت جلد ہی ہم اس لڑائی میں کامیاب ہو کر نکلیں گے ، اور اسلام کے مقابلے کافر ایک بار پھر اسلام کے سپاہیوں سے میدانِ جنگ میں تاریخی شکست سے دوچار ہوگا- ان شاء اللہ

آج جب کہ ڈاکٹر ذاکر نائک پر پریشانیوں کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے ، کافروں نے اپنی پوری طاقت ان کے خلاف استعمال کر دی ہے ، جب ایک ایسے پرامن شخص کو دہشت گرد ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تو آپ کس کھیت کے مولی ہیں ، اگر یہی خاموشی ، مفاد پرستی اور مصلحت جاری رہی تو اب کی بار آپ کی باری ہے ، ڈاکٹر ذاکر نائک کو تو پوری دنیا پناہ دینے اور ہر کوئی انهیں ہاتھوں ہاتھ لینے کے لئے تیار ہے ، مگر جب آپ کا نمبر آےء گا تو آپ کہاں جائیں گے ؟ کون پناہ دے گا ؟ شاید کوئی نہیں اور پھر آپ کا انجام ہندوستانی پولیس اور خفیہ ایجنسیوں کی نگرانی میں ہوگا !!

آخر میں بس یہی کہتا چلوں کہ تمام مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہوتے ہیں ، ایک مسلمان اپنے بھائی کو نہ تو تنہا چھوڑتا ہے اور نہ ہی بے یارو مددگار ، اس لئے دانشوران قوم و ملک متحد ہوں ایک کمیٹی بنائیں ، ڈاکٹر ذاکر نائک کی حمایت میں تمام قانونی راستوں کا سہارا لیں ، ہندوستان ہی نہیں بلکہ عالمِ اسلام کی حمایت آپ کے ساتھ ہوگی اور اللہ تعالیٰ ایک بار پھر اپنے نیک بندوں کی مدد کرکے باطل کو ذلیل و رسوا کرے گا- ان شاء اللہ
اس وقت ملت اسلامیہ ہند مایوسی کا شکار ہے ، مسلمانوں کو کئی بڑے بڑے مسائل درپیش ہیں لیکن ان کے حل کی کوئی صورت نظر نہیں آتی ، ڈاکٹر ذاکر نائک پر پابندی مذہبِ اسلام پر پابندی کے مترادف ہے ، اس لئے رہبرانِ قوم  متحد ہو کر ان کی حمایت کریں اور قانونی لڑائی کی پوری تیاری کریں ، ڈاکٹر ذاکر نائک کی جیت سے مسلمانوں میں ہمت کی لہر پیدا ہوگی ، اس لئے رہبرانِ قوم سے یہی گزارش ہے کہ اٹھیےء ، ہمت کیجئے ، عزم سے کام لیجئے کیوں کہ آپ کا عزم ملت کا عزم کہلاےء گا..

 یہ آندھیاں تو ہمیشہ نہیں چلا کرتیں
اٹهو اور اٹھ کے جلاءو عزیمتوں کے چراغ

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔