ٹرینڈنگ
- پہلگام حملہ : ایسے حملوں سے پہلے چوکسی کیوں نہیں برتی جاتی؟
- فلسطین اور عرب حکمراں: اسے دوستی کا نام دیں گے یا دغا کا؟
- نفقۂ مطلّقہ کے بارے میں سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ
- ملک کے موجودہ حالات اور ہمارا سیاسی وژن
- الیکشن، نت نئے ایشوز اور ہمارا رول
- نیامشن نیا ویژن
- بھڑوا، کٹوا، ملا آتنک وادی …
- مملکت سعودی عرب: تاریخ، معاشی چیلنجز اور حکمت عملی
- بچوں کو تعلیم کی ضرورت ہے، اجرت کی نہیں
- اُتر کاشی سے مسلمانوں کی نقل مکانی
مصنف

احمدصدیقی5 مضامین 0 تبصرے
اسٹوڈنٹ: اسلامیہ بی ایڈ کالج, پھلواری شریف, پٹنہ
اویسی بول رہا ہے
دلت مسلم کے دل کا پیار
جگا دو بڑھ کے اب بھی یار
گرا دو نفرت کی دیوار
بنا دو جنگل کو گلزار
مجھ کو عذاب جاں نے سنبھلنے نہیں دیا
مجھ کو عذاب جاں نے سنبھلنے نہیں دیا
توبہ کا در کھلا تھا نکلنے نہیں دیا
کبھی صورت دکھاتا ہے، کبھی پردہ گراتا ہے
کبھی صورت دکھاتا ہے، کبھی پردہ گراتا ہے
وہ مجھ سے پیار کرتا ہے کہ میرا دل جلاتا ہے
تِرے چہرے سے نظر اپنی ہٹا لوں کیسے
تِرے چہرے سے نظر اپنی ہٹا لوں کیسے
جوشِ بےتاب نگاہی کو سنبھالوں کیسے