یوں مجھے مستند بناتا ہے
مقصود اعظم فاضلی
یوں مجھے مستند بناتا ہے
وہ مرے شعر گنگناتا ہے
…
دل میں ہوتی ہے جب سفر کی لگن
” شوق خود راستہ بناتا ہے "
…
روز ملتا ہوں ان سے خلوت میں
پھر مرا خواب ٹوٹ جاتا ہے
…
اس زمانے کا دیوتا ہے وہ
دوسروں کے جو کام آتا ہے
…
اپنا محسن سمجھ اسے اعظم
جو تجھے آئینہ دکھاتا ہے
تبصرے بند ہیں۔