اپنا وطن سنبھالو

جمالؔ کاکوی

اے ہند کے جیالو
اپنا وطن سنبھالو
دشمن ہے ہند کا وہ
اس سے وطن بچا لو
ہندو ہو ہم یا مسلم
ہو سکھ یا ہم عیسائی
انسانیت مقدم
آپس میں بھائی بھائی
جس میں نہ ایک ہم ہو
شیشہ وہ توڑ ڈالو
اے ہندکے جیا لو اپنا وطن سنبھالو
باغی نہیں وطن کے
دشمن نہیں چمن کے
پہچان اپنی اپنی
رونق ہے انجمن کے
کرتا ہے جیسے بلبل
گل سے چمن سے الفت
ہم لوگ بھی ہیں کرتے
اپنے وطن سے الفت
گنگوجمن سے الفت
اہل وطن سے الفت
کوہ ومن سے الفت
ارض وطن سے الفت
الفت کو دل بنا لو
اے ہندکے جیالو اپنا وطن سنبھالو
بندے ہیں ایک رب کے
ڈرتے نہیں کسی سے
ہرگز نہیں ہٹیں گے
سرحد سے اپنی پیچھے
کٹ جائے سر ہمارا
لیکن نہیں جھکے گے
ہم ہے وطن محافظ
سرحد پہ جان دیں گے
دشمن جو ہے وطن کا
دشمن ہے وہ ہمارا
اپنا وطن تو ہم کو
ہے جان ودل سے پیارا
دشمن بڑھے جو آگے
ظالم کو مار ڈالو
اے ہند کے جیالو اپناوطن سبھالو
ہندوستاں کے ہم ہیں
تقدیر یہ ہماری
اہل وطن میں قائم
توقیر ہے ہماری
گلشن پہ مر مٹے گے
جاگیر ہے ہماری
وہ پیار کی نشانی
تعمیر ہے ہماری
سہن چمن میں بکھری
تصویر ہے ہماری
فولاد اپنا سینا
شمشیر ہے ہماری
اپنے لہو سے سینچا
گلشن کو نونہالو
اے ہند کے جیالو اپنا وطن سنبھالو

تبصرے بند ہیں۔