دلتوں اورمسلمانوں پرگائے پرستوں کے حملوں کے نتائج

 

ترتیب : عـبـدالـعـزیز

            سنگھ پریوارنے مودی حکومت کے آتے ہی مسلمانوں کوسب سے پہلے نشانہ بنایاپھرکمیونسٹوں پرجبروظلم کرنے لگے۔ اس کی وجہ سے عدم برداشت کے مسئلہ پرشوروغل شروع ہوامگرسنگھ پریواراپنی حرکتوں سے بازنہیں آیا۔

            اب کئی مہینوں سے ظلم ستمو کارخ دلتوں کی طرف پھرگیاہے۔ حیدرآبادیونیورسٹی کے دلت اسکالروں پرآرایس ایس کی طلبہ تنظیم اکھیل بھارتیہ ودیاپریشدنے جیناحرام کردیا۔ مقامی ایم پی سے لے کرفروغ وسائل انسانی اورترقی کی اُس وقت کی وزیرصاحبہ سمرتی ایرانی سب نے دلتوں پرمظالم ڈھاناشروع کیا۔ جب جواہرلال نہرویونیورسٹی کے بایاں بازوکے طلبہ نے حمایت میں آوازاُٹھانے کی کوشش کی توانہیں غداروطن کاالزام لگاکرجیل کی سلاخوں کے پیچھے کردیاگیا۔ حیدرآبادیونیورسٹی کے روہت ویمولاکے ساتھ اس قدرزیادتی اورناانصافی ہوئی کہ اسے خودکشی کرنی پڑی۔ کنہیاکمارکوبھی سنگھ پریواروالے زندگی سے محروم کردیناچاہتے تھے۔ ان کے کئی ساتھیوں کے سرقلم کرنے پرانعام واکرام دینے کابھی اعلان کیاگیا۔ عدالت کے احاطہ میں سنگھ پریوارکے وکلاء نے مظلوم طلبہ کے حق میں آوازاُٹھانے والوں کوکیمرے کے سامنے پولس کی موجودگی میں زودوکوب کیا۔ دہلی پولس تماشائی بنی رہی ، وہی کرتی رہی جومرکزی حکومت کی طرف سے اشارہ ملتارہا۔

            اب گائے کے تحفظ اورتقدس کے نام پردلتوں پرحملے شروع ہوئے ہیں۔ گجرات کے چاردلت نوجوانوں کولکڑی اورلوہے کے ڈنڈوں سے اس قدرزودوکوب کیاکہ پوراملک چیخ پڑا۔ دلت سڑکوں پراحتجاج کرنے پرمجبورہوئے۔ ہریانہ ، کرناٹک اورمہاراشٹرمیں دلتوں پرگائے کے نام پرحملے ہوئے۔ دلتوں اورمسلمانوں پرسنگھ پریوارکے حملے آج سے نہیں بہت پہلے سے ہورہے ہیں ، آرایس ایس اوراس کی تمام ڈیڑھ دوسوذیلی تنظیموں کامطلب اورمقصدبھی دلتوں اورمسلمانوں اورکمزوروں پرجبروظلم کرکے ان کومحکوم اورمجبوربنانے کاپرانامنصوبہ ہے۔ مودی حکومت اس خاکہ میں رنگ بھرنے کاکام تیزی سے انجام دے رہی ہے۔ پورے ملک میں دلتوں پرجوحملے ہوتے ہیں اوردلت ان کے جبروظلم کے شکارہوتے ہیں توصرف 22.4فیصدظالموں کومشکل سے گرفتارکیاجاتاہے یاسزاملتی ہے۔ گجرات میں اوربھی خراب حالت ہے صرف 2.95فیصدظالموں کومشکل سے سزاملتی ہے۔

            گجرات کے دلت لیڈراب منھ کھولنے پرمجبورہیں وہ کھلے عام کہہ رہے ہیں کہ گودراکے واقعہ اور2002کے فسادات کے وقت دلت ہندوتھے اورانہیں مسلمانوں پرحملے کرنے کے لئے اکسایاگیالیکن اب وہی دلت صرف دلت ہیں جس کی وجہ سے وہ ظلم وزیادتی کے مستحق ہیں۔ دلت لیڈریہ بھی کہہ رہے ہیں کہ سنگھ پریوارہندوراشٹرقائم کرکے سب ہندوؤں کواکٹھایامتحدکرناچاہتے ہیں مگریہ ان کی ایک چال اورسازش ہے جودلتوں کواچھی طرح سے سمجھناچاہئے۔ دلتوں کیساتھ بڑی ذات والے صدیوں سے ظلم کرتے چلے آئے ہیں ، اب بھی انھیں اچھوت اورنیچ سمجھتے ہیں۔

            مہاراشٹرکے ودھاربھامیں ایک مزدوردلت باپوروینج کوانگریزی ہفتہ وارویک کے تازہ شمارہ میں کنواں کھودتے ہوئے دکھایاگیاہے اورتصویرکے نیچے لکھاہواہے کہ گاؤں کے لوگ دلتوں کواپنے کنوئیں سے پانی نہیں لینے دیتے۔

            محترمہ مایاوتی نے گجرات کے اوناعلاقہ کادورہ کیااورجولوگ گائے کے نام ونہادمحافظوں کے سنگدلانہ مارسے زخمی اورلہولہان ہوئے ان کواسپتال میں عیادت کے لئے گئیں وہاں انہوں نے بیان دیاکہ گجرات کی وزیراعلیٰ کومحض اس لئے ہٹایاگیاتاکہ دلتوں پرجومظالم ہوے ہیں اس سے لوگوں کی توجہ ہٹ جائے۔ انہوں نے کہادلت نوجوانوں پرگجرات میں دہشت گردانہ حملے ہوئے ہیں اورپورے ملک میں یہ حملے مودی سرکارکے آنے کے بعدبڑھ گئے ہیں۔ مایاوتی نے مسلمانوں پرحملوں کابھی ذکرکیاہے۔ ضرورت ہے کہ مسلم لیڈران اورمسلم تنظیموں کے رہنمابھی دلتوں پرمظالم کی زوردارمذمت کریں اوردلتوں کے ساتھ کھڑے ہوجائیں۔ مظلوموں کے ایک ساتھ کھڑے ہونے سے ظالموں کی طاقت کمزورہوگی اوران کودہشت گردانہ حملے کرنے کی ہمت بھی کم ہوگی۔ دلت اورمسلم اتحادسے ہی سنگھ پریوارکوسیاسی اورسماجی میدان میں شکست خوردگی کاسامناکرناپڑسکتاہے۔ اب مسلم دلت اتحادملک ، ریاست اورقصبہ اورگاؤں کی سطح پرہوناچاہئے۔ اگرہوگیاتوملک کی صورت حال بدل سکتی ہے۔

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔