سیتا کے ملک میں عورت بے یار و مددگار

ریاض فردوسی

نئے پارلیمنٹ کے افتتاح کے موقع پر ایک رکن پارلیمنٹ بن ٹھن کر اور اٹھلا اٹھلا کر پارلیمنٹ میں داخل ہوا۔ جیسے وہ پورے حکومت کو Challenge کر رہا ہو کہ اگر ہمت ہے تو میری بدمعاشیوں، بدتمیزیوں، لڑکیوں سے زنا کی کوششیں اور ذلالت کے خلاف کوئی بھی کاروائی کرکے دکھائیں۔

 ڈبلیو ایف آئی کے سابق سربراہ برج بھوشن سرن سنگھ کے خلاف جنسی استحصال کا الزام بھارت کا نام عالمی پیمانے پر روشن کرنے والے پہلوانوں نے لگایا ہے۔ برج بھوشن سنگھ پر ایک نابالغ سمیت کئی خواتین ریسلرز کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام ہے۔ مسلسل 40 دنوں سے بھارت کی بیٹیاں پرامن احتجاج کر رہی ہیں، لیکن اسکاٹ لینڈ یارڈ کی طرح کام کرنے کا دعویٰ کرنے والی دہلی پولیس نے بنا‌ سپریم کی مداخلت کے کوئ کاروائ نہیں کی، حتی کہ ایف آئ آر بھی درج نہیں ہوا اور صرف 7 سے 8 گھنٹے میں پہلوانوں پر سرکاری کام میں روڑا اٹکانے اور امن بگاڑنے کا الزام لگا کر مقدمہ درج کر لیا گیا۔ خاتون اور مرد پہلوان جو ہمارے ملک کی شان ہیں انہیں پولیس نے گھسیٹ کر بس میں ڈالا، ونیش پھوگاٹ، ساکشی ملک، بجرنگ پونیا اور سنگیتا پھوگاٹ سمیت دیگر اولمپک اور ورلڈ چیمپیئن شپ کے تمغے جیتنے والے کھلاڑیوں کو ذلیل کرکے دہلی پولیس نے گرفتارکیاہے۔ حراست میں لینے کی کوشش کے دوران ونیش پھوگاٹ نے سخت مزاحمت کی اور سنگیتاپھوگاٹ انہیں گلے لگا کر سڑک پر لیٹ گئیں اور پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی۔ ان پہلوانوں کا قصور صرف یہ تھا کہ جنتر منتر پر مہینوں سے خاموشی کے ساتھ احتجاج کرنے والے نۓ پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف پر امن طریقے سے مارچ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ بھارت کا نام عالمی پیمانے پر روشن کرنے والے بجرنگ پونیا، ونیش پھوگاٹ اور ساکشی ملک کو حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس افسران پرامن طریقے سے ظالم وجابر حاکم کی ذلیل حرکت کے خلاف احتجاج کرنے والے بھارت کی بیٹیوں کو ذلیل ان کے ساتھ بدتمیزی و ہراساں کر رہے ہیں۔ ان بیٹیوں کے اہل خانہ کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ یہ کھلاڑی بھارت کی شان ہیں۔ عالمی سطح پر اپنی کارکردگی سے وہ ملک کا وقار بڑھاتے ہیں۔ پہلوانوں کے معاملے میں کچھ ایسے ایمان فروش ہیں جنہوں نے اپنا ضمیر فروخت کردیا ہے۔ اس میں سے  سابق آئی پی ایس این سی استھانہ ہیں، جو حاکم کو خوش کرنے کے لئے گھٹیا اور ذلیل ٹویٹ کررہےہیں۔

"انہوں نے کہا "اگر ضروری ہوا تو ہم گولی مار دیں گے، لیکن تم لوگوں کے کہنے کی وجہ سے نہیں۔ ابھی تو پولیس نے کچرے کے تھیلوں کی طرح گھسیٹ کر پھینک دیا ہے۔ آرٹیکل 129 میں پولیس کو گولی مارنے کا حق ہے”

کشتی فیڈریشن اور اس کے سربراہ پر کھلاڑیوں نے جنسی استحصال کے سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ ان کھلاڑیوں کی آواز سنی جانی چاہیے۔ حتی کہ بھارت کے پہلے اولمپک انفرادی گولڈ میڈلسٹ شوٹر ابھینو بندرا نے جنتر منتر پر ملک کی چوٹی کے پہلوانوں کے خلاف پولیس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خوفناک تصاویر دیکھ کر سو نہیں سکے اور ڈر گئے تھے۔

23سالہ نیرج چوپڑا نے ٹوکیو اولمپک میں مردوں کے جیولین تھرو میں بھارت کے لۓ گولڈ میڈل جیت کر تاریخ رقم کی تھی وہ کہتے ہیں!

"پہلوانوں کو سڑک پر نکل کر انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے دیکھ کر رنج و الم ہوتا ہے”

وجیندر سنگھ بھارتی اولمپکس کی تاریخ میں باکسنگ ایونٹ میں کانس کا تمغہ جیتنے والے پہلے بھارتی باکسر ہیں۔ وہ کہتے ہیں ملک کی شان بڑھانے والی بیٹیوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک ان کے حوصلوں کو توڑنے والاہے، ایسے ہی حالات رہے تو شائد ہی کوئ والدین اپنی بچی کو پہلوانی سکھاۓ اور پہلوان بناۓ۔

بی سی سی آئی کے موجودہ صدر راجر بنی کے علاوہ 1983ء کی ورلڈ کپ جیتنے والی کرکٹ ٹیم کے تمام ارکان جمعہ کو ان سرکردہ بھارتی پہلوانوں کی حمایت میں سامنے آئے جو ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے صدر برج بھوشن سرن سنگھ کے خلاف جنسی استحصال کا الزام لگا کر احتجاج کر رہے ہیں۔ 83 ء کرکٹ ورلڈ کپ فتح کے اہم رکن، تیز گیند باز مدن لال نے احتجاج کرنے والے پہلوانوں سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے ‘خون پسینے کے تمغے’ دریائے گنگا میں نہ پھینکیں، اور ان ظالموں کے ظلم کے خلاف لڑتے رہیں، پہلوانوں سے آخری دم تک سچ اور جھوٹ کی لڑائی ترک نہ کرنے کو کہا ہے۔ سنیل گواسکر اور کپل دیو نے کہا کہ پہلوانوں کے ساتھ جس طرح بدتمیزی کی گئ ان کی سینے پر "ہاتھ مارے” گئے ہیں اس سے وہ "پریشان اور غمزدہ” ہیں۔

درونا چاریہ اوارڈ سے مزین مہاویر پھوگاٹ نے کہا کہ اتنی مشکل سے بیٹیوں کو لائق بنایا، اب لگتا ہے بیٹیاں پہلوانی چھوڑ دیگی۔ ہریانہ کے جھجر ضلع کے چھارا گاؤں میں ایک ریسلنگ کوچ نے کہا۔  ’’یہ ہماری عزت اور مان سماں کی لڑائ ہے۔ اس کے لیے ہم کچھ بھی کرنے کو، کوئ بھی قیمت چکانے کو تیار ہیں۔ ‘‘ایسے ہی حالات سے تنگ آکر پان سنگھ تومر جیسا کھلاڑی باغی بن کر بندوک اٹھا لیتاہے۔ تعجب ہے کہ موجودہ کرکٹ ٹیم کے کسی کھلاڑی نے ان پہلوانوں کی حمایت میں کچھ نہیں کہا ہے، کرکٹ کے بھگوان تک خاموش ہے۔ چند سال قبل ملک کے حالات سے غمزدہ انگری ینگ مین امیتابھ بچن بھی بہرے اور گونگے ہو گۓ ہیں۔ انوپم خیر کو ان بہنوں کادرد شائد جھوٹا نظر آرہاہے۔ ہری دوار کے گنگا ندی کے کنارے پھوٹ پھوٹ کر رونے والی بہنوں کے آنسو بھی مکر و فریب میں ڈوبے ہیں کیا؟

وزیر اعظم سے آم کھانے کے طریقے کو جاننے والے اداکار کی زبان پر کیا لقوہ مار گیا ہے۔ ساؤتھ سنیما ہو، ہندی سنیما ہو یا کوئ سنیما ہو یہ جھوٹے ہرو ولن کو مارتے ہیں، لیکن اصلی زندگی میں یہ بزدل اور ڈرپوک ہیں۔ امام حسین نے کہا ہے کہ ظلم کے خلاف خاموش رہنا مظلوموں پر ظلم ہے۔

 سوالات عزت مآب وزیر اعظم صاحب سے ؟

عزت مآب وزیر اعظم مودی صاحب بیٹیوں پر مظالم کرنے والے سارے لوگ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر کیوں ہوتے ہیں؟

وزیر اعظم صاحب نے کہا تھا کہ  ملک میں کھیلوں کے لیے بہتر ماحول بنا ہے۔ کیا اسی کو ’بہتر ماحول‘ کہتے ہیں جس میں ملک کا نام روشن کرنے والی بیٹیاں بھی محفوظ نہیں ہے؟

عزت مآب وزیر اعظم صاحب کہیں ٹھاکروں کا ووٹ کٹ جانے کے ڈر سے برج بھوشن سرن سنگھ کے خلاف کارروائی نہیں کر رہے ہیں؟

(واضح رہے کہ بہار، اترپردیش، مدھیہ پردیش، ہریانہ اور مہاراشٹر کے کچھ اضلاع میں ٹھاکروں کی بہت زیادہ آبادی ہے)

اگر کانگریس یا کوئ اور پارٹی کی دور حکومت میں یہ واقعہ ہوتا تو بھاجپا کے تمام لیڈران ہر Press Conference میں اس معاملے کو مرچ مسالہ لگا کر بیان کرتے۔ انصاف کے دو معنی کیوں؟

ایمان فروش میڈیا بھارت کی بیٹیوں کے کردار کو بدنام کرنے کا کام کس کے اشارے پر کر رہاہے؟

مختصر تعارف برج بھوشن سرن سنگھ !

برج بھوشن سنگھ بچپن سے ہی سیاست قریب رہا۔ اس کے خاندان کے چندر بھان سرن سنگھ ایم ایل اے تھے۔ برج بھوشن نے اودھ یونیورسٹی سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔ اس دوران وہ طلبہ سیاست میں شامل ہو گیا اور طلبہ یونین کے صدر بھی منتخب ہوا۔ اس دوران اس پر کئی الزامات بھی لگائے گئے جس کی وجہ سے اس کا نام آنے لگا اور وہ سیاست میں سرگرم ہوگیا۔

 اس کے بعد آر ایس ایس کے بڑے لیڈروں کے ساتھ برج بھوشن سنگھ کی قربتیں بڑھ گئیں۔ ایودھیا میں بابری مسجد کی شہادت میں بھی اس کا فعال کردار تھا۔ اس بات کا انکشاف اس نے خود اپنے کچھ انٹرویوز میں کیاتھا۔ اس نے بتایا کہ وہ اس رات وہاں موجود تھا اور کار سیوکوں کی مدد کے لیے کام کیا تھا، ان کو ہتھیار اور راشن فراہم کیا تھا۔ شہادت بابری مسجد کے ملزمان میں اس کا نام بھی شامل تھا، حالانکہ عدالت نے سبھی کو بری کر دیا تھا۔ برج بھوشن سنگھ کے خلاف اس کے پہلے ہی انتخاب کے دوران 30 سے ​​زیادہ مقدمات درج کیے گئے تھے۔ سال 1996 کے دوران برج بھوشن سنگھ کے خلاف ٹاڈا کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور اسے گرفتار کر لیا گیا۔ اس پر انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم سے روابط رکھنے کا الزام تھا۔ اس وجہ سے اسے ٹکٹ نہیں مل سکا، لیکن بی جے پی نے کسی اور امیدوار کو منتخب کرنے کے بجائے گونڈہ سے اس کی اہلیہ کیتکی سنگھ کو ٹکٹ دیا۔ جس نے کانگریس امیدوار کو بڑے فرق سے شکست دی۔ واضح ہو کہ جب وہ داؤد سے تعلق کے الزامات کی وجہ سے جیل کی سزا بھگت رہا تھا، تب بی جے پی کے تجربہ کار لیڈر اٹل بہاری واجپئی نے ایک خط لکھا تھا۔ اس خط میں واجپئی نے اسے بہادر کہا۔

برج بھوشن سرن سنگھ پر انڈرورلڈ لنک، گنڈا ایکٹ، گینگسٹر ایکٹ سے قتل کے خلاف مقدمات درج کیے گئے تھے۔ ان میں سے کچھ معاملات میں وہ بری ہو گیا ہے۔ احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے اس کے مجرمانہ ریکارڈ کا پوسٹر بھی جاری کیا ہے، جس میں اس کے خلاف 38 حصوں میں درج مقدمات کا ذکر کیا گیا ہے۔ برج بھوشن سرن سنگھ پر تعلیمی مافیا ہونے کے الزامات بھی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کےماتحت 50 سے زائد تعلیمی ادارے چل رہے ہیں۔ جو ایودھیا سے شراوستی تک پھیلے ہوئے ہیں۔ مقامی لیڈران اور عام آدمیوں کا کہنا ہے کہ اس کے کئی رشتہ دار بھی اس کاروبار میں ملوث ہیں۔ اس کے علاوہ اسکولوں اور اداروں کا جال پھیلانے کے لیے اس پر لینڈ مافیا اور زمینوں پر قبضے کے الزامات بھی لگائے گئے ہیں۔ برج بھوشن سرن سنگھ کے پاس 70 کروڑ سے زیادہ کے اثاثے ہیں، جو سب کو معلوم ہے، نا معلوم اثاثہ کاپتہ صرف قریب کے لوگوں کو ہی ہے۔

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔