طلاق ثلاثہ بل

محمد ریحان ضیاء قاسمی

با الآخر وہی ہوا جس کا خطرہ تھا۔ پارلیمنٹ میں آج طلاق ثلاثہ بل پیش ہو گیا۔ حکومت نے مسلم پرسنل لا بورڈ کے خط کا نہ تو کوئ جواب دیا اور نہ ہی اس سلسلے میں مسلمانوں کی رائے جاننے کی کوشش کی۔ ہندوستان کی ایک بڑی آبادی مسلمانوں کا کوئ لحاظ نہ کر کے اسے بے حیثیت اور بے وقعت بنانے کے لئے ضابطہ اور اصول کو بالائے طاق رکھکر بل پیش کردیا گیا۔

مسلم پرسنل لابورڈ نےحکومت کو مکتوب کے ذریعہ آگاہ کیا تھا کہ یہ بل موجودہ شکل میں پارلیمنٹ میں پیش نہ کیا جائے۔ اگر بل کا پیش کیا جانا ضروری ہی ہو تو پہلے مسلم ماہر قانوں اور علمائے کرام سے مشورہ لے لیاجائے لیکن مودی حکومت نے سب کی ان دیکھی کرتے ہوئے بالاآخر بل پیش کردیا اور اس طرح آزاد بھارت کی ستر سالہ سیکولر اور جمہوری اقدار وآئین کی دھجیاں مچا دی۔ جس میں ہر مذہب کو اپنے اپنے مذہب پر عمل کرنے کا اختیار دیا گیا ہے اور حکومت مذہبی معاملات میں دخل نہیں دے سکتی ہے۔

اسدالدین اویسی اور راجد کے ممبران نے بل کی مخالفت کی جبکہ کانگریس نے چپی سادھ کر مودی حکومت کی طرفداری کی۔ بی جے پی نے آج کے دن کو تاریخی دن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت خواتین کا تحفظ چاہتی ہے۔ مودی نے موجودہ بل ہیش کرکے نہ صرف مسلم قیادت کو بے حیثیت کیا ہے بلکہ اسلامی قانون پر بھی ضرب لگائ ہے کہ اگر ہندوستان میں رہنا ہے تو اسلامی قانون پر نہیں بلکہ ہمارے قانوں پر عمل کرنا ہوگا۔

 میں یہ بات عرض کرتا چلوں کہ اگر خواتین یا مسلمان بھائ پر اتنا ظلم ہو رہا تو پھر بھی مودی حکومت نہ ڈریں بلکہ وہ خوف کریں تو اس خدا وحدہ لاشریک سے کریں جنہوں نے اس شریعت کو دنیا میں شائع کیا ہے جسنے اس سارا جہان کو بنا یاہے آج طلاق ثلاثہ پر یہاں تک سننے کو مل رہا کہ جو شخص اپنی عورت کو تین طلاق دیگا اس تین سال کی جیل کے سلا خوں کے پیچھے رہنا پڑیگا ایسا ظلم مسلمانو پر ہی کیو ہو رہا ہے اے مسلمانان ھند ۔۔۔۔۔اگر میں قلم اوٹھاوں تو سر ورق یاد آتا ہے اور اگر میں مودی حکومت کو دیکھوں میری آنکھیں نم ہوجاتی ہیں اور چلیج کرتا ہوں حکومت ھند سے کہ آپ کا قانون نافذ کرنا مبارک ہو لیکن اے حکومت ھند آج مسلمان خاموش ہے اور 2019 کا انتظار ہے بہر کیف میں مسلمانو سے یہ بات عرض کرتا چلوں کہ آج حکومت ھند تین طلاق پر تین سال کی سزا قائم کی ہے۔ اے مسلمان تو تین طلاق نہ دے بلکہ ایک طلاق دے اور ایک طلاق سے کا م چلا جس سے تمہاری شریعت بھی بر قرار رہے گی اور تم کسی کے غلامی سے بچ جاوگے ۔

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔