مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے سیاست داں

فیصل فاروق

ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) کے مطابق، جس نے الیکشن کمیشن میں الیکشن سے پہلے دائرکردہ حلف ناموں کا تجزیہ کر کے اس بات کا خلاصہ کیا کہ ملک کے ۳۴/فیصد ارکان پارلیمنٹ کے خلاف مجرمانہ الزامات ہیں۔ جبکہ ۲۰۰۹ء اور ۲۰۰۴ء میں یہ فیصد بالترتیب تیس اورچوبیس فیصد رہا۔ اس طرح، جرائم کے مقدمات میں ملوث سب سے زیادہ ممبران سولہویں لوک سبھا میں ہیں۔ یہ رپورٹ موجودہ ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی کے ۴۸۹۶/انتخابی حلف نامے میں سے ۴۸۴۵/کے تجزیہ پر مبنی ہے۔ اس میں ارکان پارلیمنٹ کے ۷۷۶/میں سے ۷۶۸/اور ملک بھر میں ۴۱۲۰/ارکان اسمبلی میں سے ۴۰۷۷/ارکان اسمبلی کے نام شامل ہیں۔

ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز اور نینشل الیکشن واچ کے اشتراک سے جاری ہونے والی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اس میں ۴۵/رکن اسمبلی اور تین ایم پی شامل ہیں، جن پرعورتوں کے خلاف جرم کے کئی مقدمات بشمول شادی کرنے کیلئے اغوا کرنے، عصمت دری، گھریلو تشدد اور انسانی سمگلنگ جیسے انتہائی سنگین نوعیت کے الزامات ہیں۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں میں، تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں نے ۲۶/ایسے امیدواروں کو ٹکٹ دیئے ہیں جن پر عصمت دری سے متعلق معاملات چل رہے ہیں۔

کتنی عجیب بات ہے کہ اسی دوران ۱۴/آزاد امیدواروں نے عصمت دری سے متعلق مقدمات کے ساتھ لوک سبھا، راجیہ سبھا اور ریاست اسمبلی انتخابات لڑا ہے۔ دنیا کے سب سے بڑے جمہوری ملک کہے جانے والے ہندوستان میں یہ بات باعثِ شرم ہے۔ اِن میں سے بہت سے سیاستدانوں پرخواتین اور بچوں کے خلاف جرائم کے الزامات ہیں۔ یہاں کئی سارے سوالات پیدا ہوتے ہیں کہ جب ہم اکثر آزادی کے حق کے مقدمات سے محروم ہوتے ہیں تو کیا ہمیں اس طرح کے سیاستدانوں کو قانون ساز بننے سے نہیں روکنا چاہئے؟

کیا صرف اسی لیے قانون کے لمبے ہاتھ مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے سیاستدانوں کے گریبان تک نہیں پہنچ پاتے، کیونکہ ان کے پاس اثرورسوخ ہے؟ آخر کیوں یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ ان کے پاس "پاور” اور وہ جس کو چاہیں اپنے قابو میں رکھ سکتے ہیں؟ آخر یہ لوگ کیوں سمجھتے ہیں کہ کوئی ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا؟

کیا بھارت کا قانون صرف اور صرف ایک عام شہری کیلئے ہی ہے؟ کیا ایسے مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے سیاستدانوں کیلئے آئین میں کوئی سزا مقرر نہیں ہے؟ کیا ایک نیا قانون بناکر مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے افراد کو ہمیشہ کیلئے انتخابات میں حصہ لینے سے نہیں روک دیا جانا چاہئے؟

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


1 تبصرہ
  1. اردو گلشن ممبئی کہتے ہیں

    انتہائی بہترین تجزیہ
    جناب فیصل فاروق صاحب

تبصرے بند ہیں۔