نجش

شاد محمد شاد

 نجش کا مطلب ہے کسی چیز کی بہت زیادہ تعریف کرنا اور بڑھا چڑھاکر دام لگانا تاکہ سننے والے یہ سمجھیں یہ بڑی اچھی چیز ہے اور اس چیز کو زیادہ دام میں خرید لیں۔اس  صورت میں  زیادہ دام لگانے والے کا مقصد اس چیز کو خریدنا نہیں ہوتا،بلکہ وہ دوسروں کو دھوکہ دینے اور رغبت دلانے کے لیے زیادہ دام لگاتا ہے۔ حدیث میں اس طرح کے عمل سے منع کیا گیا ہے،(بخاری ،حدیث نمبر:2142) اگر کسی نے اس طریقے پر اپنی کوئی چیز فروخت کردی تو بیع منعقد ہوجائیگی ،لیکن  ایسا کرنا سخت گناہ ہے۔

 ایسا کام اکثر نیلام (Auction)میں ہوتا ہے کہ فروخت کنندہ اپنے دو چار آدمیوں کو کھڑا کرلیتا ہے کہ جب  بولی لگائی جائے تو تم بڑھ کر زیادہ بولی  لگانا تاکہ دوسرے لوگ اس چیز کو زیادہ قیمت میں خریدلیں،اگر ”نجش“کے عمل سے بچتے ہوئےنیلام کے ذریعے کوئی چیز فروخت کی جائے تو جائز ہے۔

 اسلامی فقہ اکیڈمی ،جدہ کے ایک قرارداد میں ”نجش“کی چار صورتیں بیان کی گئی ہیں:

النجش حرام، ومن صوره :

أ‌- أن يزيد في ثمن السلعة من لا يريد شراءها ليغري المشتري بالزيادة .

ب- أن يتظاهر من لا يريد الشراء بإعجابه بالسلعة وخبرته بها، ويمدحها ليغرّ المشتري فيرفع ثمنها .

ج – أن يدعي صاحب السلعة، أو الوكيل، أو السمسار، ادعاء كاذباً أنه دفع فيها ثمن معين ليدلس على من يسوم .

د – ومن الصور الحديثة للنجش المحظورة شرعاً اعتماد الوسائل السمعية، والمرئية، والمقروءة، التي تذكر أوصافاً رفيعة لا تمثل الحقيقة، أو ترفع الثمن لتغر المشتري، وتحمله على التعاقد .

[قرارات وتوصيات مجمع الفقه الإسلامي الدولي (1-185=1405-1430هـ) (ص: 136)

قرار رقم: 73 ( 4/8) بشأن عقد المزايدة]

نجش حرام ہے اور اس کی چند صورتیں یہ ہیں:

1۔جس چیز کو خریدنا مقصود نہ ہو،اس کی قیمت بڑھا چڑھاکر بیان کرنا،تاکہ خریدار، دھوکہ میں مبتلا ہو۔

2۔جو شخص کسی چیزکوخریدنا نہ چاہتا ہو،وہ اُس چیزکے بہترہونےاور اس کے بارے میں باخبر ہوناظاہر کرے اور اس کی تعریف کرے تاکہ خریدار اس چیز کی قیمت زیادہ اداء کرلے۔

3۔سامان کا مالک،وکیل یا دلال جھوٹا دعوی کردے کہ اس نے اس چیز کے لیے اتنی رقم دی ہے،تاکہ سودا کرنے والا دھوکہ میں پڑجائے۔

4۔نجش کی جدید صورتوں میں ایک ممنوع صورت یہ بھی ہے کہ  سمعی،بصری اور پڑھے جانے وسائل میں ایسے اوصاف کا تذکرہ کیا جائےجو حقیقت کے خلاف ہوں یا قیمت  میں اضافے کا سبب بنے،تاکہ  خریدار عقد پر آمادہ ہو۔

1 تبصرہ
  1. شاد کہتے ہیں

تبصرے بند ہیں۔