آلِ سعود کی پیادہ فوج اور اس کے الزامات و اتّہامات

محمد رضی الاسلام ندوی

آج کل ہندوستان میں آلِ سعود کی پیادہ فوج کی طرف سے الزامات و اتّہامات کی باڑھ آئی ہوئی ہے _ اخوان المسلمون مصر اور جماعت اسلامی ہند خاص طور سے ان کے نشانے پر ہیں _ اخوان کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ یہ دہشت گرد ہیں ، یہ خوارج کی طرح گم راہ کن عقائد اور انتہا پسندانہ فکر رکھتے ہیں ، یہ موجودہ مسلم حکم رانوں کے خلاف ہتھیار اٹھانے کو جائز قرار دیتے ہیں ، یہ خفیہ مسلّح کارروائیوں کے عادی اور مسلم معاشرہ میں انتشار اور انارکی پھیلانے کے خوگر ہیں ، وغیرہ _

اخوان کے خلاف یہ تمام الزامات من گھڑت ، بے بنیاد اور جھوٹے ہیں ، خواہ الزامات لگانے والوں کی زبانیں ہر وقت قال اللہ و قال الرسول سے تَر رہتی ہوں _ گزشتہ پون صدی میں اخوان کے ہزاروں کارکنوں کو پابندِ سلاسل کیا گیا اور قید خانوں میں انھیں بدترین اذیتوں سے دوچار کیا گیا ، ان کی لیڈرشپ کو تختہ دار پر چڑھایا گیا ، ابھی حال میں ڈکٹیٹر سیسی کے اشارے پر ان کے 6 ہزار سے زائد وابستگان کو گولیوں سے بھون دیا گیا اور ہزاروں اب بھی پسِ دیوارِ زنداں ہیں ، لیکن اخوان کی طرف سے ایک گولی نہیں چلی اور مسلّح بغاوت کی ایک آواز نہیں اٹھی _ اخوان مخصوص سیاسی فکر رکھتے ہیں ، لیکن وہ پُر امن جدّوجہد کے قائل ہیں _ ان پر دہشت گردی کا الزام خوفِ خدا سے عاری ہوکر لگایا جا رہا ہے _

آلِ سعود کے یہ پرچارک جماعت اسلامی ہند کے خلاف بھی الزامات و اتّہامات کی بوچھار کر رہے ہیں _ ان کے کچھ الزامات تو بہت پرانے ہیں ، مثلاً یہ لوگ انبیاء کرام کی توہین کرتے ہیں ، صحابہ کرام کو معیارِ حق نہیں مانتے ، احادیثِ نبوی کو دین میں حجّت نہیں سمجھتے، عورت کی سربراہی کے قائل ہیں ، وغیرہ _ جماعت اسلامی کے خلاف یہ وہ ہتھیار ہیں جو اب زنگ آلود ہوچکے ہیں اور ان کی دھار ختم ہوگئی ہے ، لیکن یہ بے چارے انہی کو آزمایے چلے جا رہے ہیں _ اب اس فہرست میں کچھ نئے الزامات کا اضافہ ہوگیا ہے ، مثلاً یہ لوگ خارجی ہیں ، حکومت کے لالچی ہیں ، خلافت لانے کے دعوے دار لیکن جمہوریت کے علم بردار ہیں ، روافض اور مجوسیوں سے دوستی کا دَم بھرتے ہیں ، کعبہ کے بجائے قُم کا طواف کرتے ہیں ، حرمین شریفین کی پُر امن سرزمین میں بد امنی کے آرزو مند ہیں ، وغیرہ _ جماعت اسلامی کے خلاف یہ الزامات بھی سراسر مَن گھڑت اور جھوٹے ہیں _

موجودہ سعودی حکم رانوں کے بعض غیر حکیمانہ ، غیر دانش مندانہ اور بے بصیرتی پر مبنی اقدامات کی وجہ سے ان کی جگ ہنسائی ہورہی ہے اور امتِ مسلمہ کا ‘جسدِ واحد’ لہولہان ہے _ ایسے میں انہیں مخلصانہ مشورہ دینے کے بجائے یہ بے چارے ان کے ‘فرضی’ مخالفین پر نشانہ سادھ رہے ہیں اور ان پر بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں _

کیا انھیں نہیں معلوم کہ ان کی زبان سے نکلا ہوا ہر لفظ اور ان کے قلم سے نکلا ہوا ہر کلمہ اللہ تعالی کی طرف سے ریکارڈ کیا جا رہا ہے ، جو روزِ قیامت ان کے روبرو ہوگا ؟ اللہ تعالی کا ارشاد ہے :

مَا يَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ إِلَّا لَدَيْهِ رَقِيبٌ عَتِيدٌ(ق:18)

کیا انھیں نہیں معلوم کہ کسی پر کوئی الزام لگایا جایے اور وہ درست نہ ہو تو اس کا وبال الزام لگانے والے پر پلٹ جاتا ہے؟

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے :

” إِذَا قَالَ الرَّجُلُ لِصَاحِبِهِ : يَا كَافِرُ، فَإِنَّهَا تَجِبُ عَلَى أَحَدِهِمَا، فَإِنْ كَانَ الَّذِي قِيلَ لَهُ كَافِرٌ فَهُوَ كَافِرٌ، وَإِلَّا رَجَعَ إِلَيْهِ مَا قَالَ "(احمد :5824)”

پھر یہ لوگ کیسے قرآن و سنت کی علم برداری کا دعوی کرتے ہیں ؟!

تبصرے بند ہیں۔