آپ کے اختیار میں ہے!

محمد وسیم

ملک کے 5 صوبوں میں الیکشن ہوئے ، نتائج آےء اور 5 صوبوں میں سے 4 صوبوں میں بی جے پی حکومت بنا چکی ہے ، گوا اور منی پور میں کانگریس کی سیٹوں کی اکثریت کے باوجود بھی بی جے پی نے امیدواروں کو خرید کر حکومت بنانے میں کامیاب ہو گئی ، اتر پردیش کے انتخاب میں بی جے پی کی تاریخی جیت ہوئی ہے ، 403 سیٹوں میں سے بی جے پی نے 324 سیٹوں میں کامیابی حاصل کی ہے ، اتر پردیش کے کئی جگہ ووٹوں کی تعداد کم ہونے کے باوجود بهی بی جے پی کی جیت بہت سوں کو ہضم نہیں ہو رہی ہے ، کئی جگہوں پر ای وی ایم میں گڑبڑی بهی ہوئی ہے مگر الیکشن کمشنر کو سانپ سونگھ گیا ہے ، اس بار کا الیکشن کمشنر کے رویے سے لگتا ہے کہ اس نے بی جے پی کی دلالی کی قسم کها رکھی ہے ، ورنہ الیکشن کمشنر اگر چاہے تو موثر اقدامات کئے جا سکتے ہیں

ملک کے 58 فیصد حصے پر بی جے پی کا قبضہ ہو گیا ہے ، ملک کی حکومت بی جے پی کی نہیں بلکہ آر ایس ایس اور برہمن سامراج کی حکومت ہے ، جس کے یہاں انسانوں کے ایک طبقے کو اچهوت سمجھا جاتا ہے ، انهیں عبادت گاہوں اور بستیوں سے گزرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے ، برہمن سامراج نے ہمیشہ تشدد پر یقین رکھا ہے ، اس لئے آر ایس ایس اور برہمن سامراج کے بڑھتے قدم کو روکنا ہندوستان کے 25 کروڑ مسلمانوں کے ساتھ ساتھ اقلیتوں اور بچھڑے طبقوں کی ذمہ داری ہے ، ورنہ آنے والے دنوں میں ملک میں خونی دنگوں اور فسادات کا لامتناہی سلسلہ شروع ہو جائے گا۔

ہمارے پاس نہ تو اقتدار کی طاقت ہے ، نہ ہی سیاسی طاقت ، نہ ہی کوئی مضبوط پلیٹ فارم ہے- اور مستقبل کے حوالے سے نہ ہی کوئی لائحہء عمل ہے- اب تو ہمارے سیاسی نمائندے بھی نہ کے برابر ہو گئے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ آج ہندوستان کا مسلمان ڈرا ہوا ہے ، خوف کی زندگی گزار رہا ہے ، ابهی بی جے پی کی اتر پردیش میں حکومت سازی ہوئی نہیں کہ ہندوؤں کی دہشت گردی شروع ہوگئی ، مختلف مسلم علاقوں میں ہولی کے رنگوں کو مساجد میں پھینک کر فساد پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ، اسی طرح سے عید الفطر اور عید الاضحٰی کے وقت فساد پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ، شعائر اسلام پر حملہ کیا جاتا ہے ، مسلم خواتین پر حملہ کیا جاتا ہے مگر ہم بڑی خاموشی اور بے بسی سے سارا منظر دیکھتے ہیں ، جب کہ وقت رہتے ہوئے ہمیں موثر اقدامات کرنے ہوں گے ، کہیں ایسا نہ ہو کہ جب تک ہندوستانی مسلمانوں کا کوئی مشترکہ لائحہء عمل تیار ہو تب تک بہت دیر چکی ہو۔

قارئینِ کرام ! ہندوستانی مسلمانوں کے حوالے سے یہ وقت بڑا نازک ہے ، مسلمان ہونا ہی جرم بنتا جا رہا ہے ، مسلم علاقوں میں دنگے فساد کرانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں ، ہندوستان کے 25 کروڑ مسلمانوں کو Foot Boll بنا دیا گیا ہے ، مگر حقیقت یہ ہے کہ زندہ قومیں کبهی مایوس نہیں ہوتیں اور نہ ہی پریشان ہوتی ہیں- اس تحریر کے ذریعے میں آپ سب سے درخواست کرتا ہوں کہ مئی میں بی جے پی کی حکومت کے 3 سال مکمل ہو جائیں گے ، اور لوک سبھا کے الیکشن کی تیاریاں شروع ہو جائیں گی ، اس لئے اب کی بار منصوبہ بند طریقے سے حکمتِ عملی اپنائیں ، بے باک مسلم امیدوار کو الیکشن میں فتح سے ہمکنار کریں ، ہمیں اپنی نمائندگی اور سیاسی طاقت کے لئے ہم سب کو مشترکہ کوششیں کرنی ہوں گی- کیوں کہ کوششیں کبهی رائیگاں نہیں جاتیں- یہ ساری باتیں آپ کے اختیار میں ہے کیوں کہ..

بول کہ لب آزاد ہیں تیرے

بول زباں اب تک تیری ہے۔

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔