المنصو ر ایجوکیشنل اینڈ ویلفئر ٹرسٹ کے زیر اہتمام طرحی نشست

فردوس علی

المنصو ر ایجوکیشنل اینڈ ویلفئر ٹرسٹ کے زیر اہتمام دمری منزل، ڈاکٹر آفتاب حسین کمپلکس ، سبھاش چوک لال باغ دربھنگہ میں یومِ آزادی کے موقع پر رسم اجرا وطرحی نشست کا انعقاد کیا گیا ۔ جس کی صدارت عالمی شہرت یافتہ شاعر وادیب پروفیسر حافظ عبدالمنان طرزیؔ نے فرمائی جب کہ نظامت کے فرائض ٹرسٹ کے سکریٹری ڈاکٹر منصور خوشتر اور منور عالم راہی نے مشترکہ طورپر کی۔ پروگرام میں بہ حیثیت مہمانِ خصوصی رہبر چندن پٹوی اور پروفیسر علاء الدین حیدر وارثی شامل ہوئے۔جب کہ مہمان کے طورپر ڈاکٹر محمد امتیاز اور ڈاکٹر عقیل احمد صدیقی شامل ہوئے۔

مہمانوں کے ہاتھوں پروفیسر مناظر عاشق ہرگانوی کی کتاب ’’بکھری اکائیاں ‘‘ جس کا انگریزی ترجمہAssortment of Short Storiesکے نام سے محمود احمد کریمی نے کیا ہے، کا رسم اجرا عمل میں آیا۔اس موقع پر محمود احمد کریمی نے کتاب کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ اب تک تین کتابوں کا انگریزی ترجمہ کر چکا ہوں اور چوتھی کتاب بھی اشاعت کے مرحلہ میں ہے جو جلد ہی منظرعام پر آجائے گی ۔پروفیسر عبدالمنان طرزی نے اس موقع پر کہا کہ المنصور ایجوکیشنل اینڈ ویلفئیر ٹرسٹ کے سکریٹری ڈاکٹر منصور خوشتر کی کاوشوں سے آج دربھنگہ شہر کو عالمی اعتبار سے پہچان ملی ہے ۔ ٹرسٹ کے سکریٹری ڈاکٹر منصور خوشترنے اس موقع پر کہا کہ نئی کتابوں کے مترجم محمود احمد کریمی صاحب کی ترجمہ شدہ کتاب Assortment of Short Storiesابھی چند دنوں قبل منظر عام پر آئی ہے۔یہ ایسا ترجمہ ہے جس سے محمود احمد کریمی کی تازہ فکر اور سچائی کے رنگ کو واضح کرتا ہے۔

ڈاکٹر احسان عالم  نے کہا کہ مناظر عاشق ہرگانوی موضوع اور مواد کے اعتبار سے جتنا زرخیز اورمستحکم شناخت رکھتے ہیں ان کے افسانوں کے معنوی سمندر میں غوطہ زن ہو کر محمود احمد کریمی صاحب نے ترجمے کی ایک نئی دنیا آباد کی ہے جس میں تہہ داری، فکر ی ندرت اور نیرنگیٔ زیست کی آئینہ داری ہے۔ڈاکٹر عالم گیر شبنم نے کہا کہ میں ڈاکٹر منصور خوشتر کو مبارکباد دیتا ہوں کہ وہ تسلسل کے ساتھ پروگرام کرتے رہتے ہیں ۔ خدا کرے وہ اس میدان میں بڑا کارنامہ انجام دیتے رہیں ۔ اللہ ان کی عمر اور جذبہ دونوں میں بے پناہ اضافہ فرمائے۔آمین ثم آمین۔واضح رہے کہ سید محمود احمد کریمی انگریزی ادب کے رموز سے واقف ہیں ۔ وہ ترجمہ میں اس کا استعمال کرتے رہتے ہیں ۔ مناظر عاشق ہرگانوی کے نعت کا مجموعہ ’’ہر سانس محمد پڑھتا ہے ‘‘ کا ترجمہ ان کا قابلِ قدر کارنامہ ہے ۔ میں ان کو اس کارنامہ پر خصوصی مبارکباد دیتا ہوں ۔

آج انہو ں نے جس کتاب کا ترجمہ ہمارے سامنے پیش کیا ہے اس پر بہت بہت مبارکباد۔ڈاکٹر عقیل صدیقی نے اس موقع پر کہا کہ ڈاکٹر منصور خوشتر قابلِ مبارکباد ہیں کہ دربھنگہ کی ادبی سرگرمیوں میں زندگی پیدا کردی ہے ۔ وہیں پروفیسرامتیاز احمد نے کہا کہ ڈاکٹر منصور خوشتر کا ادبی کارنامہ اور ان کی کارکردگی کے لئے پورا شہر ان کا شکر گزار ہے۔محمد حامد انصاری، سمیر خان ، محمد شمشاد، محمد عامرکے علاوہ کثیر تعداد میں سامعین موجود تھے۔

شبابؔ رہبر

گھر سے نکلے جانثارانِ وطن کہتے ہوئے

دیکھنا ہے زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے

مشتاق اقبالؔ

کیا ہوا بدلی حکومت دشمنو ں سے جا ملی

دیکھنا ہے زور کتنا بازوئے قاتل میں ہے

منظر صدیقی

آپ سے ملنے کی خواہش کل بھی میرے دل میں تھی

آپ سے ملنے کی خواہش اب بھی میرے دل میں ہے

ندا عارفی

یا الٰہی التجا ہے کیجئے غیبی مدد

آپ کے محبوب کی امت بڑی مشکل میں ہے

ڈاکٹر منور راہیؔ

متحد ہونے نہ پائیں یہ مسلماں دہر میں

خواب آنکھوں میں ، یہی حسرت دلِ باطل میں ہے

نسیم اختر برداہوی

چلے جائیں گے اخترؔ ایک دن اس بزم سے لیکن

غزل کے روپ میں اپنی کہانی چھوڑ جائیں گے

علاء الدین حیدر وارثی

پتھر کو گیت گائے زمانے گزر گئے

ہوش وخردلٹائے زمانے گزر گئے

رہبرؔ چندن پٹوی

پڑھ کے نیزے پر قرآں شبیر نے بتلادیا

حق کو دنیا سے مٹا دے دم کہاں باطل میں ہے

ڈاکٹر عبدالمنان طرزیؔ

پھر یہاں بھی آپ ہی نے اک تماشہ کردیا

آپ ہی کا عکس ہے اب ساغروصہبا میں بھی

 آخر میں فردوس علی ایڈوکیٹ نے محمود احمد کریمی کے اس کارنامے کو سراہتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش اور امید ظاہر کی کہ کریمی صاحب آئندہ بھی اس طرح کے کارنامے انجام دیتے رہیں گے ۔ ان کے کلماتِ تشکر کے ساتھ پروگرام کا اختتام ہوا۔

تبصرے بند ہیں۔