آئیں یتیم بچوں کا سہارا بنیں!

   شہزاد سلیم عباسی

 پاکستانی عوام جہاں غربت و افلاس ، جہالت اور بے روزگاری جیسے ان گنت مسائل سے دوچار ہے ، و ہاں ننھے معصوم بچوں کا اپنے والد کے سائے سے محروم ہو کر یتیمی کی زندگی میں داخل ہو جانا قدرت کا ایک عجیب امتحان بھی ہے اورالمیہ بھی  ۔ پاکستان میں 42 لاکھ سے زائد بچے یتیم ہیں جن میں بڑی تعداد تعلیم وتربیت ،صحت ، خوراک اور دوسری بنیادی سہولیا ت سے نابلد نا آشنا ہے۔الخدمت فائونڈیشن ، ہیلپنگ ہینڈ، مسلم ایڈ ، اسلامک ریلیف پاکستان،ہیومن اپیل، قطر چیرٹی ، ریڈ فائونڈیشن، غزالی ایجوکیشن ٹرسٹ، تعمیر ملت فائونڈیشن، ایدھی ہومز،انجمن فیض الاسلام،صراط الجنہ ٹرسٹ، خبیب فائونڈیشن،سویٹ ہوم، مسلم ہینڈز اور فائونڈیشن آف دی فیتھ سب مل کرصرف 35 سے 40  ہزار یتیم بچوں کی کفالت کر رہے ہیں جو کہ آٹے میں نمک کے برابرہے۔ ہمیں بخوبی علم ہے کہ حقوق اللہ اور حقوق العباد انتہائی اہمیت کے حامل دو لازمی جزو ہیں جن سے کنارہ کشی یقینا ناکامی ہے۔ حقوق اللہ نماز ، روزہ، زکوۃ ، حج وغیرہ تو اللہ معاف کردے گا لیکن حقوق العباد کی معافی نہیں ہے بلکہ صبح قیامت حقوق العباد کے بارے میں شدید پوچھ گچھ ہوگی۔

یوم یتامیٰ منانے کی ایک تقریب میں شرکت کی دعوت ِ خاص قبول کی ۔ سوچا کہ کوئی تو ہے جو یتیم و بے آسرا بچوں کے لیے خلوص نیت کے ساتھ کام کر رہا ہے ۔ پروقار تقریب کے استقبالیہ میں پہنچتے ہی ایک عجیب سا احساس دامن گیر ہوا جب ننھے یتیم بچوں اور پھول جیسی کلیوں نے مجھے ویلکم کیا اور ان میں سے ایک نے آگے بڑھ کر کہا انکل! آپکو پتہ ہے پیارے آقا ﷺ نے یتیم کے بارے میں کیا ارشاد فرمایا تو میں حیران سا رہ گیا اور بے چینی سے بولا جی بیٹا آپ بتا ئو! ننھی کلی نے اپنی درمیانی اور شہادت والی انگلی کو ملا کر اشارے سے مجھے نبیﷺ کی حدیث سنائی  جسمیں حضور ﷺ کا ارشادِ گرامی ہے ـ ’’ میں اور یتیم کی کفالت کرنے والا جنت میں اس طرح ہوں گیــ‘‘۔ بہرحال حال میں داخل ہوتے ہی ایک روح پرور تقریب کا منظر نظر آنے لگا ۔ تقریب جاری تھی اور اس دوران اسٹیج سے اعلان ہوا کہ ہم ان تمام ننھے پھولوں کو د ل کی اتھا ہ گہرائیوں سے خوش آمدید کہتے ہیں جو آ ج ہماری اس تقریب کی رونق ہیں ۔ تھوڑی دیر بعد صدر الخدمت فائونڈیشن محمد عبدالشکور آئے اور انہوں نے تقریب کی مناسبت کاذکر کیااور پسِ منظر سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یتیم بچوں کے حقوق کی آگاہی کے حوالے سے جیسے او ۔آئی ۔سی (آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن) پندرہ رمضان کو ’’عالمی یوم یتامیٰ‘‘ مناتی ہے، اب ہم بھی منائیں گے کیوں کہ ہم نے پندرہ رمضان المباارک کو یوم یتامیٰ منانے کے حوالے سے ایک قرارداد سینٹ آف پاکستان سے پاس کر وا لی ہے ۔محمد عبدالشکور نے بتا یا کہ الخدمت فائونڈیشن نے پاکستان بھرمیں ان تمام این جی اوز کو اکٹھا کیا جو یتیموں کے لیے کام کر رہی ہیں اور ایک فورم ’’پاکستان آرفن کئیر فورم ‘‘ تشکیل دیا جس میں 17ادارے شامل ہیں جو سب مل کر یتیم بچوں کی فلاح وبہبود کے لیے کام کررہے ہیں ۔

 الخدمت  فائونڈیشن کے صداور پاکستان آرفن کئیر فورم کے بانی و چیئرمین محمد عبدالشکور نے میرے استفسا رپربتایا کہ الخدمت نے اس سال ملک بھرسے 10,000 یتیم بچوں کی کفالت کا تہیہ کیا ہے اور امید ہے کہ اس ٹارگٹ کو پورا کیا جائے گا۔ الخدمت فائونڈیشن پاکستان اپنے پروگرام ـ”آرفن کئیر ” کو 8 ریجنز میں چلا ری ہے جن میں چاروں صوبوں کے علاوہ کراچی ، گلگت بلتستان، فاٹا اور آزاد جموں اینڈ کشمیر شامل ہیں ۔ الخدمت فائونڈیشن نے اس ضمن میں رفاقتِ رسول ﷺ کی تمنا و آرزو لئے "کفالتِ یتامیٰ پروگرام "کا آغاز کیا ہے جسمیں آج اللہ کے فضل وکرم سے7,200 یتیم بچوں کی کفالت کا کام جاری ہے ۔یہ پروگرام دو پراجیکٹس پر مشتمل ہے۔(1) آرفن فیملی سپورٹ پروگرام۔ جسمیں 6,500سے زائد یتیم بچے زیرکفالت ہیں اس پروگرام کے تحت والدین سے محروم یتیم بچوں کی اُن کے گھروں پر کفالت کی جارہی ہے ۔ آرفن فیملی سپورٹ پروگرام کے ذریعے فی بچہ 3,000 روپے ماہانہ یا 36,000 روپے سالانہ دے کر ایک یا زیادہ بچوں کی کفالت کی جا سکتی ہے۔الخدمت کے کفالت یتامیٰ پروگرام میں آرفن فیملی سپورٹ میں  بیوا الائونس، سکول فیس، تعلیم وتربیت( مکمل ایجوکیشنل کٹ بکس، اسکول بیگز، کاپیاں ، اسٹیشنرز)  اور غیر نصابی سرگرمیاں شامل ہیں (2 ) آغوش ہومز۔ جسمیں 700 سے زائد یتیم بچے زیرکفالت ہیں ۔ الخدمت فائونڈیشن اس پراجیکٹ کی مدد سے بچوں کی مکمل ذہنی، فکری، ادبی اور اصلاحی تربیت کیساتھ ساتھ معیا ری خوراک، بہترین رہائش،لباس،تعلیم اوردوسری صحت مندانہ سرگرمیاں کے لیے دن رات کوشاں ہے۔ الخدمت نے اس صورت حال کے پیشِ نظر ان یتیم بچوں کیلئے مختلف مقامات پر موسم کی مناسبت سے” آغوش ہومز "بنائے ہیں ۔ الخدمت فائونڈیشن ان بچوں کو ” آغوش ” میں لے کر ایک اچھا شہری بنانے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے۔ آغوش شیخوپورہ، اٹک ،راولپنڈی، پشاور، مانسہرہ، باغ اور راولاکوٹ شامل ہیں جبکہ مری، گجرانوالہ اور مٹھی سمیت دیگر شہروں میں منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہیں ۔

اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ آج میرے اور آپ کے بچوں کے سر پر ماں باپ کا سایہ موجود ہے۔ اس پر جتنا بھی شکر ادا کیا جائے کم ہے۔ یقینامعاشرے میں یتیم بچوں کے لیے کام کرنا اور انکی کفا لت کا بیڑا اٹھانا کسی چیلنج سے کم نہیں ہے لیکن تصور کریں کہ خدا نہ کرے کل ہمارے بچوں کے ساتھ ایسا ہو جائے کیا کیفیت ہو گی اور کیسے ممکن ہو گی اور ہمارے اپنے بچوں کی کفالت ؟اس لیے آگے بڑھیں ، اس مشن کو اپنا مشن سمجھیں اور الخدمت فائونڈیشن اور اس جیسی تنظیموں کے ہاتھ مضبوط کریں جو معاشرے کے پسے ہوئے یتیم طبقے کے لیے کام کر رہے رہیں ۔ آپ نیچے دیے گئے الخدمت فائونڈیشن Al Khidmat Foundation Fysal Bank  کے اکائونٹ نمبر30053080000665 پر اپنی زکوٰۃ ، عطیات وغیرہ جمع کر ا سکتے ہیں ۔

خدا کے عاشق  تو ہیں ہزاروں بنوں میں پھرتے ہیں مارے مارے ۔ میں اس کا بندہ بنوں کا جس کو خدا کے بندوں سے پیار ہوگا۔

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔