جی ہاں، مجھے معلوم ہے گجرات انتخابات کا نتیجہ!

رويش کمار

مجھے گجرات انتخابات کا رزلٹ معلوم ہے لیکن میں 18 کو رزلٹ آنے کے بعد بتاؤں گا. میں چاہتا ہوں کہ پہلے دیکھ لوں کہ الیکشن کمیشن کا رزلٹ صحیح ہے کہ نہیں. میرے رزلٹ سے ملتا جلتا ہے کہ نہیں! اس وقت تک مجھ سے رذلٹ کے بارے میں نہ پوچھیں. کچھ صحافی ٹویٹر پر ڈول گئے ہیں. بیلنس کرنے یا دونوں ہی پوزیشن میں کسی ایک سائیڈ سے مستفید ہونے کے چکر میں اپنا پوسٹ تبدیل کر رہے ہیں، بیچ بیچ کا لکھ رہے ہیں.

انتخابی سیاست بکواس ہو چکی ہے. صحافیوں نے مجموعی طور پر دس پانچ زاویہ ہی دکھائے، جبکہ انتخابات کے کئی زاویہ ہوتے ہیں جو صحافیوں کی نظر سے دور ہوتے ہیں. جن کی نظر میں ہوتے ہیں وہ لکھتے نہیں کیونکہ وہ بھی اس میں شامل ہوتے ہیں.

ایگزٹ پول کل سے آنے لگیں گے. کچھ صحیح ہوں گے، کچھ غلط ہوں گے. اس سے کسی کو فرق نہیں پڑتا. دیکھنے والے وہی سب دیکھیں گے. ورنہ لوگوں کو کسی نے غلام تو نہیں بنایا ہے. آرام سے کیبل کا کنکشن کٹوا سکتے تھے. اس لیے مزہ لیجئے. ٹی وی کی صحافت طویل وقت سے منہدم ہوتی آرہی تھی اور طویل وقت کے لئے منہدم ہو چکی ہے. ہر دوسرا واقعہ پر میڈیا- میڈیا کرنے سے بی پی کا لیول بڑھے گا.

مجھ سے سیکھ لیجئے. 2010 سے نیوز چینل دیکھنا چھوڑ دیا ہے. جب جائزہ کرنا ہوتا ہے تبھی کچھ دن دیکھتا ہوں باقی بالکل نیوز نہیں دیکھتا. پتہ بھی نہیں ہوتا کہ کیا چل رہا ہے. دفتر میں آتے جاتے بہت سے ٹی وی سکرین پر کچھ نظر جاتی ہے وہی دیکھنا ہوتا ہے. اتنے سے پتہ چل جاتا ہے کہ میرا ہی فیصلہ ٹھیک ہے.

آپ لوگوں کو بھی روز پوسٹ لکھنے ہوتے ہیں. نیوز چینلز کے کچھ اینکر مسالا دے دیتے ہیں. اس کی بنیاد  پر آپ میڈیا کو لے کر اخلاقیات کا سبق جھاڑ لیتے ہیں. آپ کا کام ہو جاتا ہے. آپ پوسٹ کی دکان انہی اینكروں  سے چل رہی ہے. دیکھنا ہے تو مطالعہ کے لئے دیکھئے باقی ٹی وی میں ہے کیا ہے. رعایت کے نام پر تو گواسکر بھی کسی دھاکڑ بلے باز کا وکٹ لے لیتے تھے. ہے کہ نہیں.

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔