حج سبسڈی کا کھیل ختم، باقی بھی ختم ہو!

کمال خان

(کمال خان NDTV انڈیا کے ریزیڈنٹ ایڈیٹر ہیں.)

حکومت نے حج سبسڈی ختم کردی ہے. کافی پہلے ختم ہو جانی چاہئے تھی . اس کے ساتھ ہی مسلمانوں پر حکومت کا احسان ختم ہوا. اب فسطائی تنظیمیں اور سیاسی جماعتیں حج کے سلسلے میں مسلم خوشامد کا طعنہ نہیں دے سکیں گی. کسی بھی سیکولر جمہوری ملک میں مذہبی سفر کرانا حکومت کا کام نہیں ہونا چاہئے. مسلم عقیدے کے مطابق بھی حج صرف ان کے اوپر واجب ہے جو اپنی دنیاوی ذمہ داریوں سے فارغ ہوں اور جو حج کے لیے جانے کی استطاعت رکھتے ہوں.

حج سبسڈی کا کھیل سمجھنا بہت ضروری ہے. اس سال000 175،لوگ بھارت سے حج کرنے کے لئے سعودی عرب جائیں گے. انہیں صرف ایئر انڈیا لے جا سکتی ہے . اس کے لئے حاجیوں سے تقریباً 8 مہینے قبل پیسے جمع کرا لیے جاتے ہیں. اگر اس کا گلوبل ٹینڈر ہو اور ایئر لائنز کو پونے دو لاکھ مسافر دینے کی ضمانت ہو تو  دنیا کی تمام ایئر لائنز ایئر انڈیا سے کافی کم رقم پر  حج پر لے جائیں گی. اگر کسی بین الاقوامی ٹور آپریٹر کو پونے دو لاکھ مسافر دیے جائیں تو اس کا پیکج بہت سستا ہوگا. لیکن ہندوستان میں مسلمان حکومت کے ذریعہ بہت مہنگا حج کرتے ہیں اور پھر  بھی سبسڈی کے احسان تلے دبے رہتے ہیں.

آئیے اس تگڑم کو آسان طریقے سے سمجھتے ہیں. مثال کے طور پر، اس سال75000 1 حاجی حج کے لیے ایئر انڈیا سے جائیں گے . حج کے فارم کی قیمت 300 روپے ہے، جو واپس نہیں ہوتی . اس بار55000 3،افراد نے فارم بھرا ہے . اس سے حکومت کو 10 کروڑ 65 لاکھ روپے کی آمدنی ہوئی . فرسٹ کلاس حاجی سے حکومت41000 2، روپئے جمع کراتی  ہے اور سیکنڈ کلاس حاجی سے11000 2،روپے . تقریباً 70 فیصد لوگ سیکنڈ کلاس کی سہولت لیتے ہیں جبکہ فرسٹ کلاس کی سہولت  تقریباً 30 فی صد لوگ لیتے ہیں . اس طرح500 52، لوگ  اس سال فرسٹ  کلاس میں جائیں گے. وہ حکومت کو 1265 کروڑ 25 لاکھ روپے ادا کریں گے اور22،500 1 افراد سیکنڈ کلاس سے جائیں گے جو  حکومت کو 2584 کروڑ 75 لاکھ روپے دیں  گے . اس طرح، تمام حاجی حکومت حکومت کو 3850 کروڑ روپے دیں  گے .  یہ 3850 کروڑ روپے  حکومت 8 مہینے پہلے ان سے لے لیتی ہے. اس رقم پر حکومت کو 7 فیصد کی شرح سے 180 کروڑ روپے کا انٹرسٹ ملے گا. پھر بھی مسلمان سبسڈی کے بوجھ تلے دبا ہوا تھا.

 لوگوں کے ووٹ حاصل کرنے کے لئے حکومتیں انہیں مذہبی یاتراؤں میں سبسڈی کا لالی پاپ  دیتی ہیں. حج سبسڈی کا کھیل ختم ہو گیا ہے. اب دوسری مذہبی یاتراؤں کے لئے بھی سبسڈی بند کردی جانی چاہئے. یوپی حکومت کیلاش مان سروور مسافروں کو پہلے    000 25، سبسڈی دیتی تھی، جسے اکھلیش یادو نے ڈبل کر کے000 50، کر دیا. یوگی آدیتہ ناتھ نے اسے بھی ڈبل کر کے 1 لاکھ کر دیا ہے. اتراکھنڈ حکومت بھی کیلاش مان سروور یاترا پر000 30، فی مسافر سبسڈی دے رہی ہے. یوپی میں اکھلیش یادو کی حکومت نے سماجوادی شرون یاترا کے نام پر بزرگوں کے لئے مفت تیرتھ یاترا شروع کی تھی . یوگی نے تو سرکاری پیسے سے ایودھیا میں شاندار دیوالی بھی منائی . انہوں نے دہلی کے کچھ ماڈلز کو رام، سیتا اور لکشمن بنا کر حکومتی ہیلی کاپٹر سے ایودھیا میں اتارا اور کہا کہ راون کو قتل کرنے کے بعد بھگوان رام  "پشپک ومان” سے ایودھیا لوٹے ہیں.

ایک سیکولر جمہوری ملک میں حکومت کا یہ کام نہیں ہے. ورنہ دوسرے مذہب کے لوگ حکومت سے  بقرعید کی قربانی کرنے اور دیگر تہواروں پر کچھ دوسرے مذہبی رسومات انجام دینے کو کہہ سکتے ہیں. اب وقت آ گیا ہے، یہ سب بند ہونا چاہئے.

مترجم: عبدالغفار سلفی

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔