حکیم احمد اشرف: حیات و خدمات

حکیم شمیم ارشاد اعظمی

 سر زمین حیدرآبادشروع سے ہی علمی ، فنی ، ادبی اور طبی دلچسپیوں کا مر کز رہی ہے۔ اس کے افق پر ہمیشہ علما ، ادبا ، شعرا ، مشاہیر اور اطبا کی ایک کہکشاں آباد رہی ہے۔ انہی میں حکیم احمد اشرف فرحت بھی ہیں۔ آپ نے ذاتی صرفہ اور شبانہ روز محنتو ں سے اس خطہ میں علم و فن اور طب کی شمع رو شن کی ہے۔ صحت کی دیکھ بھال اور ازالہ مرض کے لیے مطب و نر سنگ ہوم قائم کیے۔ انسان کی فلاح و بہبود کے لیے بہت سارے فلاحی و تعلیمی ادارے اور انجمنیں قائم کیں۔ مطالعہ کے لیے نادر و نایاب مطبوعہ و غیر مطبوعہ کتب پر مبنی عظیم الشان لائبریری قائم فر مائی۔ یہ حقیقت ہے کہ آپ کا تعلق گرچہ شاہی خاندان سے نہیں تھا لیکن آپ کا دل ضرور شاہی تھا۔ آپ کی فکر بہت بلند تھی۔ یقین محکم اور عمل پیہم کے سچا نمونہ تھے۔ جس کام کی ٹھان لی پورا کر دکھایا۔ کبھی شہرت و دولت کی تمنا نہیں کی۔  ہر کام کو خدمت خلق سمجھ کر انجام دیاہے۔

 حکیم احمد اشرف فرحت 28نومبر 1935 کو شہر حیدرآباد کے ایک نہایت ہی پسماندہ علاقہ سلطان شاہی میں پید ا ہو ئے۔ آپ کے والد محمد اشرف صاحب کی خواہش تھی کہ ان کے بچے دینی تعلیم حاصل کریں۔  چنانچہ ایسا ہی ہوا آپ نے علم الادیان اور علم الابدان دونوں ہی علوم کی تعلیم حاصل کی۔

حکیم احمد اشرف فرحت صاحب کو بچپن سے ہی کتب بینی کا شوق تھا۔ یہ شوق اس قدر بڑھا ہوا تھا کہ آپ اپنے سارے پیسوں کو حصول کتب کے لیے نذر کر دیاکرتے تھے۔ آپ کے اہم کارناموں میں ایک عظیم الشان لائبریری کا قیام بھی ہے جسے آپ نے ذاتی صرفہ سے قائم کیا تھا۔اب اس کانام ڈاکٹر احمد اشرف لائبریری فار میڈیکل اینڈ کنٹمپریری سائنس ہے۔ اس لائبریری میں یو نانی طب کی مطبوعہ اور غیر مطبوعہ نوادرات محفوظ ہیں۔ تاریخ طب یو نانی، فارمیسی ، سائنس، سوشل سائنس ، اسلامک سائنس جیسے موضوعات پر اہم اور قیمتی کتابیں موجود ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف علوم و فنون بالخصوص تفسیر ، حدیث، تاریخ اسلام، سیرت پاک، طب نبوی، علم کلام ، علم اسرار، علم نجوم، منطق و فلسفہ، طب و حکمت ، ماڈرن سائنس وغیرہ پر ایک لاکھ کتابیں موجود ہیں۔  اس لائبریری سے ہمیشہ جویان علم نے اپنی تشنگی بجھائی ہے اور امید ہے کہ سیراب ہوتے رہیں گے۔ قومی اور عالمی سطح کے اسکالر یہاں آکر اپنی تحقیق کو معتبر بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔

 لائبریری کے قیام کے علاوہ آپ نے مختلف ادارے بھی قائم کیے ہیں۔  جن میں طب نبوی فاؤنڈیشن ، سہارا یونانی میڈیکل فاؤنڈیشن، تحریک فلاح انسانی ، سہارا ودیا پیٹھ وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ آپ نے ایک طویل عرصہ تک آل انڈیا یونانی طبی کانفرنس حیدآباد کے نائب صدررہ کراس کی سر پرستی بھی فرمائی ہے۔ آپ نے آل انڈیا یونانی طبی کانفرنس کے پلیٹ فارم سے طب یونانی کی وترویج و ترقی کے لیے بہت اہم کام انجام دیئے ہیں جسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا ہے۔ آپ نے ہمیشہ آندھرا پردیش میں اطبا کے کاز کو لیکر حکومت کا دروازہ کھٹ کھٹایا ہے اور الحمد اللہ اس میں کامیابی بھی حاصل ہوئی۔ جب بھی آندھرا پر دیش کی طب یو نانی کی تاریخ لکھی جائے گی طبی مؤرخ حکیم احمداشرف فرحت کانام اور ان کے کارناموں کو جلی حروف سے ضرور لکھے گا۔ اس کے علاوہ آپ نے بہت سارے فلاحی ، رفاہی اور ملی و سماجی کام انجام دئے ہیں جنھیں کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا ہے۔

  1957میں شہر حیدرآباد میں عوامی دواخانہ کے ذریعہ علاج و معالجہ کا سلسلہ شروع کیا۔  یہ سلسلہ مزید دراز ہوتا چلا گیا۔ آج اس کے ذریعہ کئی یو نانی ڈسپنسریاں ، یونانی کاملٹی اسپیشلٹی ہاسپیٹل اور یو نانی طب کا ایک عظیم ریجیمنل سنٹر جدید طبی سہولیات سے مزین صحتی خدمات انجام دے رہا ہے۔ اس کے علاوہ عوامی لیبورٹریز کے نام سے ایک معیاری دواساز ادارہ بھی قائم ہے۔  1997میں حکیم احمد اشرف نے سہارا یو نانی میڈیکل فاؤنڈیشن قائم کیا تھا۔ آج اس کے تحت احمد اشرف لائبریری فار میڈیکل اینڈکانٹمپوریری سائنس ، حکیم احمد اشرف میموریل موبائل یونانی کلینک ، ڈاکٹر احمد اشرف میموریل یو نانی اسپیشیلٹی ٹریمنٹ فار پیرالائسس علاج ومعالجہ کے میدان میں اہم خدمات انجام دے رہے ہیں۔

تصانیف

تصنیف و تالیف کے میدان میں بھی آپ نے کافی نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔  مختلف علوم و فنون پر آپ نے ڈھائی درجن کتابیں تحریر فرمائی ہیں۔ (1) محبوب خدا (2) لیلۃ القدر قرآنی نقطۂ نظر سے(3) شب معراج تاریخی نقطۂ نظر سے (4) شب معراج شرعی نقطۂ نظر سے(5) تذکرہ معاویہ (6)  تذکرہ فاضل(7) تفسیر سورہ فاتحہ(8)  خدا کا وجود (9)  طریقہ ٔمباشرت قرآنی نقطۂ نظر سے(10)  پیغمبر انقلاب(11) جنسیات اور نفسیات کے اصولوں کی مدد سے ایک دوسرے پر جادو کیجیے(12) اشرف چہل حدیث(13) مختلف طریقہ علاج(14 )  گھریلو طریقہ علاج(15) مقالات اشرف (16)طبی اقوال حکمت(17)  مجربات اشرف(18) نجوم فرحت ، نجومیں (19) ہاتھ کی لکیروں کی سائنس(20) فسا دات کا علاج مذاہب عالم کی روشنی میں (21) اقوال زریں (22) کا میاب زندگی کا راز المعروف بہ ترقی کا راستہ (23) کوششیں اور جد وجہد کا میابی کی کلید ہیں (24)  فن تقریر(25) انسان اور گفتگو(26) مضامین اشرف وغیرہ۔

حکیم احمد اشرف فرحت کے انتقال کے بعد ان کے لائق فرزند آپ کے مشن کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ خاص طور سے حکیم ڈاکٹر ابو الحسن اشرف کانام قابل ذکر ہے ، والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے طب یو نانی کی اہم خدمات انجام دے رہے ہیں۔ دکن میں طبی سیاست میں اہم رول ادا کر نے کے ساتھ ساتھ تصنیف و تالیف میں بھی مشغول ہیں۔ ایک کتاب بعنوان ’’ ہسٹری آف یونانی میڈیسن ان حیدرآباد‘‘ اشرف میموریل لائبریری فارمیڈیکل اینڈ کانٹمپوریری سائنسز حیدرآباد سے 2010 میں شائع ہوئی ہے۔

افسوس کہ طب یو نانی کا مخلص اورایماندار سپاہی 2008 میں مالک حقیقی سے جا ملا۔

تبصرے بند ہیں۔