راہ خدا میں ہے جو شہادت حسین کی

احمد علی برقیؔ اعظمی

ہے زندگی کی ایک علامت حسین کی

’’ اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد ‘‘

ہے فرض اہلِ دل پہ اطاعت حسین کی

جب تک رہیں گے برسرِ پیکار خیر و شر

زندہ رہے گی یونہی روایت حسین کی

گُل کر سکے گا اس کو نہ طوفانِ گردباد

روشن رہے گی شمعِ ہدایت حسین کی

کیوں اقتدا نہ ان کی کریں اُن کے مقتدی

تاریخ ساز ہے جو امامت حسین کی

تھے سربسجدہ رزم میں جب سر قلم ہوا

واللہ کیا تھی شانِ عبادت حسین کی

سنت پہ کاربند تھے شیر خدا کی وہ

تاریخ میں ہے درج شہادت حسین کی

جب جب یزید ِ وقت اُٹھاتا رہے گا سر

ہر دور میں رہے گی ضرورت حسین کی

جو زندگی میں اس کو سمجھتے ہیں فرضِ عین

کرتے رہیں گے یونہی وہ  مِدحت حسین کی

شیرازۂ حیات کا برقیؔ کے ہے وہ جُز

ہے نقش لوحِ دل پہ محبت حسین کی

تبصرے بند ہیں۔