سرجیکل اسٹرائیک: دعویٰ ،حقائق اور مقاصد

منصور عالم قاسمی

سرجیکل اسٹرائیک یعنی ایک ایسی فوجی کارروائی جو کسی ٹھکانہ میں کی گئی ہو ۔یہ لفظ میڈیکل کے سرجری سے مشتق ہے ۔سرجیکل اسٹرائیک میں عموماًچھوٹے ہتھیار اور اسلحے استعمال کئے جاتے ہیں ۔یہ اس وقت کیا جاتا ہے جب یہ معلوم ہو جائے کہ ہمارا دشمن ہم پر حملہ کر سکتا ہے یا وہ حملہ کی منصوبہ بندی کر رہا ہے ۔سرجیکل اسٹرائیک کرنے والا اپنے مقاصد ،وقت اور جگہ کی تعیین اور طاقت کا استعما ل بھی محدود طریقہ سے کرتا ہے اور مخالف پارٹی کو یہ پیغام دیتا ہے کہ ہمارے عزائم اور کارروائیاںمحدود ہیں ۔ریٹائرڈجنرل ایان کارڈوزوکہتے ہیں :جنگ کا ایک اصول ہوتا ہے جسے ’’ maintenance of moment ،،کہتے ہیں ،مطلب کارروائی کرتے رہنے کی ضرورت ،،۔
حکومت ہند کے مطابق گزشتہ بدھ کی شب12:30سے جمعرات کی صبح 4:30 تک ہندوستانی افواج نے کنٹرول لائن پار کر کے سرجیکل اسٹرائیک کیا جس میں ۳۸ دہشت گرد وں کر مارے گئے اور ان کے ۶ اڈے تباہ کر دیئے گئے ،اس مہم میں 150جوان شامل تھے جو بحفاظت واپس آ گئے ،وزارت دفاع اور وزارت خارجہ کی ایک مشترکہ کانفرنس میں ملٹری ڈائریکٹر آپریشنزلیفٹننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے کہا :ہمیں یہ اطلاع ملی تھی کہ کچھ دہشت گرد کنٹرول لائن کے پاس لانچ پیڈ پردراندازی ،جموں و کشمیر اور ملک کے مختلف شہروں میں دہشت گردانہ حملے کے لئے تیار بیٹھے ہیں ،اسی لئے ہمیں سرجیکل اسٹرائیک کرنا پڑا۔،،بس یہ خبر آئی اور وزیر اعظم کی ہر جگہ واہ واہی ہونے لگی ۔کچھ بھگوا اور زرخرید چینلس تو اسپیشل پروگرام بنا بنا کر یوں پیش کر لگے جیسے نریندر مودی صاحب خود سرحد پار کر کے آپریشن کر کے آئے ہوں !کچھ متشدد اور جاہل بھگتوں نے سوشل میڈیا پر یہاں تک دعوی کر دیا کہ اس سے پہلے کبھی بھی اس طرح کا سرجیکل اسٹرائیک نہیں ہوا اور نہ ہی کانگریس یاکسی سابقہ حکومت نے اس کی ہمت کی تھی!حالانکہ ان بھگتوں کو جنرل رنبیر سنگھ نے کانفرنس کے ذریعہ آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ: یہ پہلا موقع نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے بھی اس طرح کے سرجیکل اسٹرائیک ہو چکے ہیں ،،اور ملکی حالات پر نگاہ رکھنے والے جانتے ہیں کہ 2007 سے 2013 تک کم از کم دو سرجیکل اسٹرائیک ہوئے تھے ۔ سابق فوجی سربراہ بکرم سنگھ نے بھی کہا ہے کہ :جنوری2014 کے ایک سرجیکل اسٹرائیک میں10 پاکستانی فوجی مارے گئے تھے ۔،،
ادھرپاکستان نے ہندوستان کے دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ: یہ جھوٹ کا پلندہ ہے ،ہندوستانی افواج نے کراس فائرنگ کی ہے ،جس میں ہمارے دو فوجی مارے گئے ہیں ،ہندوستان اس طرح کی فائرنگ ماضی میں بھی کرتا رہا ہے ،اسے سرجیکل اسٹرائیک کا نام دینا سراسر جھوٹ اور بے بنیادہے ،اگر ہندوستان نے ایسی غلطی کی تو اس کا منھ توڑ جواب دیا جائے گا ۔،،پاک فوج کے سربراہ عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ : جس علاقے میں سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ یا گیا ہے وہاں بھارتی فوج گھس ہی نہیں سکتی ہے،وہاں اس قدر سخت نگرانی ہے کہ پرندے بھی پر نہیں مار سکتے ،ہندوستان نے سیز فائر کیا تھا جس کے جواب میں میں اس کے بھی دو جوان مارے گئے ہیں لیکن وہ اسے قبول نہیں کر پا رہا ہے ،،۔ادھر اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری بان کی مون اور سرحد پر موجود اقوام متحدہ کے مبصر نے بھی سرجیکل اسٹرائیک کا انکار کیا ہے ،اور اب پاکستان نے غیرملکی اور ملکی میڈیا کو بارڈر پر لے جاکر صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے سرجیکل آپریشن کا انکار کیا ہے ۔تو آخرش اس رات کو کیا ہوا تھا !ہندوستان کا سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ اور پاکستان و اقوام متحدہ کا انکار ؟؟؟ہندوستان اگر اپنے دعوی میں سچا ہے تو اسے تمام شواہد و ثبوت عام کر دینا چاہئے ،لیکن حکومت ابھی تک صرف اپنی پیٹھ ہی تھپتھپا رہی ہے، اور شواہد وثبوت کا دور دور تک پتہ نہیںہے جس کی وجہ سے اب یہ سوالات بھی پیدا ہو رہے ہیں کہ (1)جب 38دہشت گرد مارے گئے تو ان کی لاشیں کہاں گئیں ؟ نہ ہندوستان دکھا رہا ہے اور نہ ہی پاکستان (2)جہاں دہشت گرد مارے جانے کا ہند وستان دعویٰ کرر ہا ہے وہاں نہ کوئی ہلچل ہے ،نہ جنازہ ہے اور نہ عمل تدفین ا نجام دیا جارہا ہے ؟(3)150 جوانوں نے کارروائی میں حصہ لیا اور کسی کو خراش تک نہیں آئی ،تعجب ہے ؟ کیا سارے دہشت گرد بھانگ پی کر سو رہے تھے یا خود کش دھماکہ کرنے والے انڈین فوج کو دیکھ کر اتنے بزدل ہوگئے کہ اپنے دفاع پر بھی نہیں اترسکے؟(4)ایک فوجی سرحد پار کرتا ہے تواسے فوراًگرفتار کر لیا جاتا ہے ،اور یہاں150فوجی سرحد سے تین کیلو میٹر اندر گھس کر کارروائی کرتی ہے اور کسی کو پتہ بھی نہیں چلتا ہے،تعجب ہے ؟(5)موجودہ دور میں سٹیلائٹ سسٹم اتنا ایڈوانس ہے کہ ایک اڑتا ہوا پرندہ کی تصویر اور ویڈیو بن جاتی ہے لیکن اتنی بڑی کارروائی کی کوئی تصویر یا ویڈیو نہیں ؟؟مطلب کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے ۔اور وہ پردہ داری کیا ہے ؟آیئے ہم بتاتے ہیں ۔
دراصل مودی حکومت اس سرجیکل اسٹرائیک کے ذریعے بہت سارے مقاصد حاصل کرنا چاہ رہی تھی، اوروہ اس میں بہت حد کامیاب ہوتی ہوئی نظر آرہی ہے ،اور وہ مقاصد یہ ہیں ۔(1)جس برہان وانی کی وجہ سے کشمیر جل اٹھا تھاآج اس سرجیکل اسٹرائیک سے وہ ہمیشہ کے لئے دفن ہو گیا ۔(2)کشمیر میں تقریباًتین ماہ سے خاک و خون کا کھیل جاری تھا ،حکومت وقت ظلم و تشدد سے وہاں کے لوگوں کو خاموش کرنا چاہ رہی تھی لیکن یہ ناکامی اور ظلم و ستم سرجیکل اسٹرائیک کی آواز میںکہیں دب گیا ۔(3)اڑی حملہ کے بعدبی جے پی حکومت کی کرکری ہورہی تھی اور ۵۶ انچ کا سینہ سکڑتا جا رہا تھا ،لیکن اب وہ سینہ ۱۰۰انچ کاہو گیا اور حکومت کی جے جے کار بھی ہوگئی ۔ (4)سرجیکل اسٹرائیک سے ایک دن پہلے منگل کے دن بی کے بنسل اور اس کے بیٹا نے خودکشی کر لی ،اس نے ایک نوٹ چھوڑا ہے جس میں بھاجپا صدر امیت شاہ کو بھی بالواسطہ موت کا ذمہ دار بتایا ہے ،سرجیکل اسٹرائیک نے امیت شاہ کو بچالیا ۔(5) اور سب سے اہم یہ ہے کہ عنقریب اتر پردیش اور پنچاب میں اسمبلی چنائو ہے ،روز بروز بڑھتی مہنگائی ،گئو رکشا کے نام پر خاص طبقہ پر ہو رہے ظلم و ستم اور قتل و تشددسے حکو مت کی شبیہ انتہائی داغدار ہو گئی تھی ،سرجیکل اسٹرائیک کے ذریعہ بی جے پی حکومت نے اپنی شبیہ خوبصورت بنانے کی کوشش کی ہے،اور وہ اس میں کامیاب بھی ہوتی نظر آرہی ہے ۔تو یہ ہے سرجیکل اسٹرائیک ،اس کے حقائق اور اس کے مقاصد۔۔ بشیربدر نے صحیح کہا ہے :
؎سیاست کی اپنی الگ اک زباں ہے لکھا ہو اقرار تو انکار پڑھنا

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔