سیدہ تبسم منظور ناڈکر کے افسانوی مجموعہ ’مہندی لہوکی‘ کی رسمِ اجراء

اُبھرتی ہوئی مصنفہ، ادیبہ وافسانہ نگارسیدہ تبسم منظورناڈکرکی رواں برس کے اوائل میں منظرعام پہ آئی اولین تصنیف ’’گلستانِ تبسم‘کے چرچے ابھی ہرکسی کی  زبان پرتھے، کہ اِسی برس مصنفہ نے اپنے افسانوی مجموعۂ کلام’’مہندی لہوکی‘‘منظرعام پرلاتے ہوئے اپنی بے پناہ صلاحیتوں کاخوب لوہامنوالیا، سیدہ تبسم منظور ناڈکرجنہوں نے اپنی اولین تصنیف اپنے سماجی، اخلاقی ودینی مسائل پرمشتمل مضامین کے مجموعے کی صورت میں ’’گلستانِ تبسم‘‘منظرعام پرلاکرادبی وسماجی حلقوں میں خوب شہرت حاصل کی اورمختصرسی مدت میں عالمی سطح پراپنی منفرد پہچان بنالی، اب اسی برق رفتار مصنفہ کاافسانوی مجموعہ ’’مہندی لہوکی‘‘ کے نام سے قارئین کے دلوں پہ دستک دے چکاہے۔ اس افسانوی مجموعہ ’’مہندی لہوکی‘رسم اجراء کی ایک پروقار تقریب یہاں ممبئی میں انجمن ِ اسلام کی کریمی لائبریری میں منعقدہوئی۔ جس کی سرپرستی علی میاں شمسی (خطیب کوکن)ْ نے کی جبکہ صدارت انجمن اسلام کے صدرڈاکٹرظہیرقاضی نے کی جبکہ ’’مہندی لہوکی‘‘کااجراء کوکن سے قطرتک تجارتی سلسلے کووسعت دینے وعالمی سطح پراُردوزبان کے فروغ کیلئے ہمیشہ پیش پیش رہنے والی معروف شخصیت حسن عبدالکریم چوگلے کے ہاتھوں ہوا۔

اس تقریب میں اُردوادباء، شعراٗ، صحافیوں، معززشخصیات کے علاوہ سماج کے مختلف مکتبہ ٔ فکرسے تعلق رکھنے والی اہم شخصیت کی ایک اچھی خاصی تعداد شریک ہوئی۔ تقریب کی خاص رونق کینیڈا سے تشریف فرماڈاکٹرادریس صدیقی تھے جنہوں نے اُردوزبان کی محبت کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اورآج نئی نسل کواُردوزبان کیساتھ جوڑنے میں نمایاں کردارنبھارہے ہیں۔ تقریب کاآغاز روایتی اندازمیں تلاوتِ قرآنِ پاک سے ہواجس کاشرف مدھوبنی بہارسے تشریف لائے نوجوان قلمکار اسامہ عاقل نے حاصل کیا۔

اس موقع پرصدرِ تقریب ڈاکٹرظہیرقاضی نے اپنے صدارتی خطبے میں اُردوزبان کے فروغ کیلئے نئے قلمکاروں کی بڑھتی ادبی سرگرمیوں پراطمینان کااِظہارکرتے ہوئے مصنفہ کونیک خواہشات پیش کیں۔ تقریب رسم اجراء میں کتاب پرتبصرے وتاثرات وقار قادری، اشفاق عمرمالیگائوں، اسامہ عاقل مدھوبنی بہار، چشمہ فاروقی دہلی نے پیش کئے۔ تقریب میں پرائم گیسٹ کی حیثیت سے ساگرسرحدی اور سلام بن رزاق کومدعو کیاگیاتھا، مہمانانِ خصوصی کی حیثیت سے پرنسپل سراج چوگلے، ڈاکٹرشفیع پورکرشریک ہوئے۔ جبکہ ادیبوں، شعرائِ صحافیوں، محبانِ اُردوکے اس کہکشاں میں خصوصی طورشرکت کرنے والوں میں رونق جمال، درگ، سراج عظیم دہلی، معروف اداکار، شاعروادیب آفتاب اجمیری، ڈاکٹرخلیل صدیقی، لاتور، ایف ایم سلیم، حیدرآباد، اُسامہ عاقل، مدھوبنی بہار، چشمہ شہزادفاروقی دہلی، طلعت جہاں سروہہ، سہارنپور، عرفان علی، دہلی اور جان محمد، جموں قابل ذکرہیں۔

تقریب میں مقررین نے مصنفہ کو نیک خواہشات کیساتھ اُمیدظاہرکی کہ سیدہ تبسم منظورناڈکرنئے قلمکاروں کیلئے مشعلِ راہ بنیں گی، کیونکہ انہوں نے بہت کم مدت میں ہرمحاذپرطبع آزمائی کرکے ثابت کردیاکہ خواتین قلمکارتمام ترذمہ داریوں کوبخوبی نبھانے کیساتھ ساتھ سماج میں تبدیلی لانے اورمعاشرتی مسائل کی اپنے قلم کے ذریعے بہترین عکاسی ونمائندگی کرسکتی ہیں۔ تقریب میں نظامت کے فرائض عارف مہطولے نے انتہائی خوش اسلوبی کیساتھ انجام دیئے جن کی شرکاء ومقررین نے خوب ستائش کی۔

اس کامیاب ترین اورتاریخ ساز تقریب کے انعقاد کی ذمہ دارکمیٹی میں لائن کمال الدین مانڈلیکر، بشیر معروف، مصدرملاجی، حسین میاں خطیب، باواچوگلے، دلاور چوگلے، عمران انتولے، عمران ناڈکر، قاسم چوگلے(کوکن)، عمرناڈکر، اِرم شیخ شامل تھے جبکہ الداعیان میں اخلاق ناگوٹھنے اورمنظورناڈکرشامل تھے۔

تبصرے بند ہیں۔