سید اطہر الدین میمو ریل سو سائٹی کے زیر اہتمام پروفیسر اسلم جمشید پو ری کو استقبالیہ و اعزاز

شعبۂ اردو، چو دھری چرن سنگھ یو نیورسٹی، میرٹھ کے پریم چند سیمینا ہال میں سید اطہر الدین میمو ریل سو سائٹی کے زیر اہتمام ڈاکٹر اسلم جمشید پوری کے پرو فیسرمنتخب ہو نے پر ایک استقبالیہ و اعزازیہ پرو گرام منعقد ہوا۔ جس کی صدارت سید اطہر الدین میمو ریل سو سائٹی کے نائب صدر سید معراج الدین نے کی۔مہمان خصوصی کے طور پر یو نیورسٹی کے نائب شیخ الجامعہ پروفیسر ایچ ایس سنگھ اور مہمانان ذی وقار کے بطوراسماعیل گرلز انٹر کالج کے منیجر ڈاکٹر سراج الدین احمد، سابق وزیر حکو مت اتر پردیش ڈا کٹر معراج الدین احمد اور جمعیت علمائے ہند کے شہر صدر حاجی جی ایم مصطفٰی شریک ہو ئے جب کہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر آصف علی، استقبالیہ اور تعارف سید اطہر الدین میمو ریل سو سائٹی کی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر شاداب علیم اور شکریہ کی رسم تابش فرید نے ادا کی۔

پرو گرام کا آ غاز مفتی راحت علی صدیقی نے تلا وت کلام پاک سے کیا۔ہدیہ نعت ایم فل کی طالبہ خوشنما نے پیش کیا۔ مہمانوں کا پھولوں سے استقبال کیا گیا بعد ازاں مہمانان نے ملکر شمع رو شن کی۔سو سائٹی کی جانب سے پرو فیسر اسلم جمشید پوری کو شال،سپاس نامہ اور نشان یاد گار پیش کیا گیا۔

اس مو قع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پروفیسر ایچ ایس سنگھ نے کہا کہ سید اطہر الدین میمو ریل سو سائٹی اس لیے قابل مبا رکباد ہے کہ اس نے ایک استاد کو اعزا ز سے نوازنے کا فیصلہ کیا ہے ۔مجھے اس وقت بے حد خوشی ہوتی ہے جب کسی استاد کو کسی اعزاز سے نوا زاجاتا ہے۔کیو نکہ موجودہ سماج میں اساتذہ کی خدمات کو فراموش کر کے دوسرے حضرات کونوازنے کا چلن عام ہو گیا ہے۔جب کہ ہر کامیاب انسان اور دنیا کی ہر ترقی کے پیچھے کسی نہ کسی استاد کا ہاتھ ہوتا ہے۔

ڈاکٹر ودیا ساگر نے پرو فیسر اسلم جمشید پوری کو مبا رک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ انسان کی سب سے بڑی دشمن دوہری شخصیت ہے۔میرے تجربے کے مطابق پرو فیسر اسلم جمشید پوری اس خا می سے پاک ہیں ۔ان میں عاجزی انکساری، ہمدردی اور ملنساری جیسی صفات بدرجۂ اتم موجود ہیں۔ وہ اپنی یہی صفات اپنے طلبہ میں ودیعت کر نے کی کوشش کرتے ہیں جو یقینا لا ئق تحسین ہے۔

ڈاکٹر سراج الدین احمد نے اس مو قع پر سو سائٹی اور پروفیسر اسلم جمشید پوری کی خدمات کا تفصیلی تعارف کراتے ہوئے اپنی جانب سے شعبۂ اردو کے ایک ہونہار طالب علم کو ہر سال’’ حکیم سیف الدین پدم شری گولڈ میڈل‘‘ اور ایک  ہونہارطالب علم کوپا نچ ہزار روپے و ظیفہ دینے کا اعلان کیا۔ حاجی عمران صدیقی، یو نائیٹیڈ پروگریسیو تھیٹر ایسو سی ایشن کے صدر بھا رت بھو شن شرما،جی ایم مصطفیٰ اور ڈا کٹر قمر النساء زیدی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

پروگرام کے آخر میں اپنے صدارتی خطبے میں سید معراج الدین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ  یوں توسبھی درسگاہیں اور سبھی اساتذہ مبا رک باد کے مستحق ہیں۔کیو نکہ وہ علم کی رو شنی سے جہالت کے اندھیرے کو حتی المقدور دور کر نے کی کو شش کرتے ہیں۔ لیکن کچھ شخصیات اپنے کارناموں اور خدمات کا دائرہ ایسا وسیع کر لیتے ہیں کہ ہر یگانہ و بے گانہ ان کا معترف ہو تا ہے اور ان کے دم سے درسگاہوں اور زمانے کا نام روشن ہو تا ہے جن میں بلا شبہ نا ئب شیخ الجامعہ پروفیسر ایچ ایس سنگھ اور پروفیسر اسلم جمشید پوری کا نام بھی شامل ہے۔

پروگرام میںاے آر بنسل، انل شرما، ہیمت گو ئل، سریندر شرما، شا ہد سیفی، سید فرقان احمد، ڈا کٹر سیدہ ، ڈاکٹر صبیحہ ، ڈاکٹر پروین کٹا ریہ، ڈا کٹر یگیش،ڈاکٹر انجو،سید انس سبز واری،ڈاکٹر ارشاد سیانوی، مو لا نا جبرئیل،تسلیم جہاںسمیت کثیر تعداد میں عمائدین شہر اور طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔

تبصرے بند ہیں۔