طالبان نے بغیر خون خرابے کے کابل فتح کر لیا

میر افسر امان

الحمد اللہ! افغان طالبان نے بغیر خوب خرابے کے افغانستان کا دارولحکومت کابل فتح کر لیا۔ صلیبی میڈیا کا پروپیگنڈہ دم توڑ گیا کہ طالبان افغانستان پر قابض ہوئے تو خون خرابہ ہو گا۔ وہ رے دنیا! جن کو تم طالبان کو جاہل، اوجنڈ، دہشت گرد اور انکے چہروں اور لباس کو دیکھ کرآثار قدیمہ اور نہ جانے کیا کیا الزام لگاتے تھے۔ ان کی کامیاب جنگی چالوں پر اب تم تحقیقی ادارے اور بینچ قائم کرو گے کہ چالیس( ۴۰) ناٹو صلیبی فوجوں کو نہتے فاقہ مست بے یارو مددگار اور بغیر کسی بیرونی امداد کے جدید اسلحہ، جدید ٹیکنالوجی،جدید ہوائی جہازوں، ٹینکوں،  بکتر گاڑیوں، جدید ترین میزائلوں اور فضائوں میں قائم اپنے جدید ترین سیٹلائیٹ نظام سے زمین میں رینگتی ہوئیں چیونٹیوں کو بھی دیکھ کر بمباری سے تباہ کر سکتے ہو کو کیسے شکست فاش سے ہم کنار کیا۔ تم نے اپنے سارے جدید ہتھیار بھی استعمال کر لیے۔ مدر آف بم،(دنیا کا سب سے بڑا بم) بھی چلا کر دیکھ لیا۔ ڈیزیکٹر بمب بھی پھینک کر دیکھ لیے، ارے تم نے سارے افغانستان کو تورا بورا بنا کر تباہ و برباد کر دیا۔ ہر کسی ہلتی ہوئی چیز پر شک کر تے ہوئے بمباری کر کے تباہ کر دیا۔ ساری صلیبیوں دنیا کے بہترین جاسوسی نظام، مقامی میر جعفروں اور میر صادقوں کی فوج در فوج بھی تمھارے ساتھ تھی۔ تمھارے جاسوس کتے باوجود کہ امیر ملا عمرؒ کی پناہ گاہ تک پہنچ گئے تھے، پھر بھی کو اُسے تلاش نہ کر سکے۔ ملا عمر امیر المومنین تیرا (۱۳) سال روپوش رہ کر طالبان کی کمانڈ کرتا رہا۔ تم اس کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکے۔ لاکھوں ڈالر اس کے زندہ یامردہ گرفتاری پر رکھ کر بھی تم کو منہ کی کھانی پڑی۔

وہ مرد مجائد بلاآخر اپنی طبعی موت ہی مرا۔ پوری اسلامی دنیا کے حکمران تمھارے خوف کی وجہ سے طالبان کی مدد نہ کر سکے۔ بلکہ تمھاری ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے کہتے تھے کہ طالبان نے بزورطاقت افغانستان پر قبضہ کرکیا اور اپنی چھینی ہوئی امارت اسلامیہ قائم کی توہم اس کو تسلیم نہیں کریں گے۔ کیا پدی اور کیا پدی کا شوربہ تم شور مچاتے رہے۔ طالبان ضلع پر ضلع اور صوبہ پر صوبہ فتح کرتے گئے۔ بلآخر افغانستان کے دارولخلافہ کابل میں چاروں طرف سے داخل ہوئے اور کابل کی عمارتوں پر فتح کے جھنڈے لہرا کر اللہ اکبر کے لگاتے رہے۔ اب تم مجبوراً طالبان کو تسلیم کرو گے! ان شاہ اللہ۔

 طالبان نے مرکزی حکومت اور صدارتی محل کاکنٹرول سنبھال لیا۔ پل چرخی اور بگرام کی جیلوں سے اپنے ساتھیوں کو رہا کرا لیا۔ امریکا کے سارے ہیلی کاپٹروں کوسامان سمیت قبضے میں لے لیا۔ تم اور تمھارے چمچے حیران اور پریشان ہو گئے۔ تمھارا پٹھو اشرف غنی صدر افغانستان اپنے اہل وعیال اور ساتھیوں کے ساتھ کابل سے فرار ہوکر تاجکستان پناہ مانگنے چلا گیا۔ افغان وزیر دفاع کہتا ہے کہ اشرف غنی نے ہمارے ہاتھ باندھ کر وطن بیچ دیا۔ عبداللہ عبداللہ کہتا ہے اللہ اشرف غنی سے حساب لے گا۔ حامد کرزئی کہتا ہے میں اب بھی کابل میں موجود ہوں۔ سابق وزیر اعظم افغانستان سربراہ حزاب اسلامی گل بدین حکمت یار کہتاہے کہ افغان نے حکومت اقتدار چھوڑنے میں ہچکچاہٹ دکھائی۔ کچھ لوگ طالبان کی تحمل مزاجی کا ناجائز فائدہ اُٹھارہے تھے۔ احمد شاہ مسعود کے بیٹے کا طالبان کی مشروت حمایت کا اعلان کیا اور کہا کہ پاکستان سے ایماندارانہ اسٹریجک شراکت داری ناگزیر ہے۔ امریکا  کے سفارت خانے نے حساس دستاویزات جلا دیں۔ ایئر پورٹ پر عاضی سفارت خانہ قائم کر لیا۔ یورپی یونین کے تمام عہدیدار نامعلوم مقام پر منتقل ہو گئے۔

فاتح طالبان نے اپنے اسلاف کی سنت پر عمل کرتے ہوئے عام معافی کا اعلان کر دیا۔ کہا کہ شہری خوف زدہ نہ ہوں۔ کسی کی جان مال کو نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔ مجاہدین گھروں میں داخل ہوں گے نہ تنگ کریں گے۔ ملک سے ہجرت کرنے والے واپس آجائیں۔ سفاتخانوں اور امدادی کارکنوں کی حفاظت  کی جائے گی۔ ذبیح اللہ مجائد کا اعلان۔ یونیسف کے ترجمان نے اعلان کیا کہ طالبان کا رویہ اچھا ہے ہمارے دفتر کو کوئی بھی نقصان نہیں پہنچا۔ روس نے اعلان کیا کہ روس کابل کا اپنا سفارت خانہ خالی نہیں گے گا۔ پاکستان نے کہا کہ افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلات نہیں کریں گے۔ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے قومی سلامتی کا اجلاس بلا لیا۔ طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ عالمی رائے عامہ اور زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے کریں گے۔

پاکستان نے کہا کہ کابل کا سفارت خانہ بند نہیں کر رہے۔ برطانوی وزیر خارجہ کا پاکستانی وزیر خارجہ کو فون اور افغانستان کے تازہ صورت حال پر اظہار تشویش۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا کہ امریکا کی شکست افغان عوام اور عالم اسلامی کی کامیابی ہے۔ اُمید ہے اب امریکا کسی بھی ملک پر چڑھائی نہیں کرے گا۔ طالبان کے اعلانات قابل ستائش ہیں۔ اقدامات کی وجودہ دنیا میں مثال نہیں ملتی افغان عوام نے ہمیشہ بڑی طاقتوں کو شکست دی۔ اپنے مسائل بہتر انداز میں حل کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔

پاکستان میں جماعت اسلامی واحدآپشن ہے۔ جماعت اسلامی کے نائب امیر راشد نسیم نے کہا ہے کہ طالبان نمایدہ حکومت بنانے جا رہے ہیں۔ افغان عوام نے طالبان کا خیر مقدم کیا۔ خون ریزی کے تمام خدشات اور تجزیے غلط ثابت ہوئے۔ خونزیزی ہوئی تو وجہ غیر ملکی افواج ہوں گی۔ کابل ایئر پورٹ پر فوج اُتارنے کے امریکی فیصلے سے بدامنی بڑھے گی۔ صلیبیوں کے چمچوں نے عبوری حکومت، مذاکرات،پرانی حکومت کو کچھ مدت کام کرنے دینے اور طرح طرح کے شاطرانہ چالیں چل کر سیدھے سادھے طالبان کو پھر اپنے چالوں میں پھنسانے کی طرح طرح  کی کوششیں کر رہے ہیں۔ یہ ساری کوششیں طالبان کی مومنونہ فراست کے سامنے ڈھیر ہوگیں۔ طالبان نے عبوری حکومت کی تجویز مسترد کر دی۔ کہا کہ بچی کچی اشرف غنی فوجیں ہتھیار ڈال کر مکمل اقتدار طالبان کے حوالے کر دیں۔ طالبان کی سیاسی امور کے انچارچ اور امریکی نمایدے کے برابرمذاکرات کی میز پر بیٹھ کر، اور اس سے قبل امریکا سے اپنی امارت اسلامیہ افغانستان کو فریق تسلیم کرواکر، کویت دوحہ،امن معاہدے پر دستخط کر نے والے، ملا عبدلغنی برادر سمیت  اہم طالبان رہنما کابل پہنچ گئے۔

 صاحبو! ہم بار اپنے مسلم حکمرانوں سے درخواست کرتے رہے ہیں کہ طالبان کی حکومت کو فوراً تسلیم کریں۔ افغانستان کے ترقی و اور تعمیر نو میں اپنا حصہ ڈالے۔ افغان غیرت مند قوم ہیں۔ وہ اپنے مسلمان بھائیوں کی مشکل کے وقت میں مدد کو زندگی بھر نہیں بھولیں گے۔ وہ مرد کوہستان کشمیر اور فلسطین کی آزادی میں مدد گار بنیں گے۔ مسلمانوں !دشمن کے چالوں کو ناکام کر ایک ملت میں ضم ہوجائو۔ بقول شاعر اسلام علامہ شیخ محمد اقبالؒ:۔

 بتانِ رنگ و خون کو توڑ کر ملت میں گم ہو جا

نہ تُورانی رہے باقی،نہ ایرانی، افغانی

یہ وقت کی پکار ہے۔ طالبان نے صلیبیوں کے پروپیگنڈہ کہ طالبان کے آنے سے خون ریزی، خانہ جنگی اور دہشت گرد ی بڑھے گی، سب پروپیگنڈے کو غارت کرتے ہوئے پرامن طریقے سے بغیر خون خرابے کے کابل فتح کر لیا۔ اسلاف کی سنت پر عمل کرتے ہوئے جانی دشمنوں کو معاف کر دیا۔ چاہیے تو یہ تھا کہ چالیس(۴۰) ناٹو ممالک اور امریکا سے فاتح ہونے پر توان جنگ کا مطالبہ کرتے۔ مگر شاید مسلمان ابھی اس پوزیشن میں نہیں۔ مگر یہ پوزیشن ہمیشہ نہیں نہیں رہنے والی۔ اللہ کا حکم ہے کہ تم ہی غالب رہوگے اگر تم مومن ہو۔ مسلمان مومن بنیں گے تو اللہ مسلمانوں کو کھوئی عزمت واپس دلا دے گا۔ اللہ کرے ایسا ہی ہو۔ آمین

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔