عوام کے اچھے دن اور سیاسی پارٹیوں کے برے دن

محمد وسیم

جمہوری نظامِ حکومت میں ہر کسی انسان کو اس کے بنیادی حقوق نہ صرف حاصل ہوتے ہیں بلکہ اسے اچھی زندگی گزارنے کے تمام مواقع بھی حاصل ہوتے ہیں، جمہوری نظام کے قیام کا مقصد ہی یہی ہے کہ بلا کسی تفریق مذہب و ملت اور رنگ و نسل کے تمام انسان ایک نظام کے تحت زندگی گزاریں اور وہ حکومت عوام کے تمام مفادات کا خاص خیال رکھے اور کسی مذہب یا قوم کی برتری نہ ہو، جمہوریت کی تعریف میں ابراہم لنکن نے لکھا ہے کہ جمہوری حکومت "عوام کی حکومت، عوام کے لئے حکومت اور عوام کے ذریعے حکومت” ہے، اس تعریف کے تحت دیکھا جائے تو جمہوریت میں عوام ہی طاقت کی اصل مالک ہے، عوام کی مرضی کے خلاف ملک کا کوئی سیاسی شخص کوئی قدم نہیں اٹھا سکتا مگر الیکشن کے وقت عوام کی ہمدردی حاصل کر کے اگلے پانچ سالوں تک اس کو نہ صرف نظر انداز کیا جاتا ہے بلکہ عوام کو کو ان کے بنیادی حقوق سے بھی محروم کیا جاتا ہے۔

ہندوستان جیسے بڑے جمہوری ملک میں جمہوریت کے قیام کو ستر سال ہو چکے ہیں، دستور کے تحت عوام کو بنیادی حقوق حاصل ہیں مگر عوام کو ہی اپنے حقوق کے لئے لڑنا پڑتا ہے، عوام ہی کو کوئی حیثیت حاصل نہیں ہوتی، دستور نے جو حقوق دۓ ہیں وہ بھی نہیں دۓ جاتے اور حقوق کی مانگ کرنے والوں کو تشدّد کا نشانہ تک بنایا جاتا ہے، الیکشن کے آتے ہی عوام کے لئے بڑے بڑے وعدے کئے جاتے ہیں، ان کو سبز باغ دکھایا جاتا ہے جب کہ حکومت میں آنے کے بعد جب ان وعدوں کی تکمیل کی باری آتی ہے تو کہا جاتا ہے کہ یہ تو ہمارے بس میں ہے ہی نہیں، جتنی بھی سیاسی پارٹیاں ہیں اگر ان کا جائزہ لیا جائے تو تمام سیاسی پارٹیاں اپنے کئے گئے وعدوں کو  پورا نہیں کرتیں، وہی عوام جس کے سامنے الیکشن میں کامیابی کے لئے ہاتھ جوڑ کر ووٹ مانگے جاتے ہیں الیکشن کے بعد اسی عوام کو نیتاؤں کے سامنے اپنے حقوق کے لئے ہاتھ جوڑنا پڑتا ہے۔

ہندوستان میں برسرِ اقتدار پارٹی بھارتی جنتا پارٹی نے اپنے الیکشن میں سب کا ساتھ سب کا وکاس، کرپشن کا خاتمہ، سب کے اکاؤنٹ میں پندرہ لاکھ روپئے کی ادائیگی جیسے وعدے کئے تھے، مگر عوام جانتی ہے کہ یہ سب نعرے عوام کو گمراہ کرنے کے لئے تھے اور حکومت نے ترقی اور خوشحالی لانے کے بجائے ہندوستان کو مزید تنزّلی کی طرف لا کھڑا کیا ہے، بے روزگاری، غریبی، اقلیتوں اور دلتوں پر ظلم، غنڈہ راج، کسانوں کی خود کشی جیسے بڑے اور اہم مسائل جوں کے توں ہیں، افسوس تو اس بات کا ہے کہ وہ میڈیا جسے عوام کی پریشانیوں اور حکومت کی ناکامیوں کو سب کے سامنے لانا چاہئے تھا وہ خود ایک مخصوص فکر کے لوگوں کے ایجنڈے کو بڑھاوا دینے میں رات دن لگا ہوا ہے۔

جب الیکشن قریب آتا ہے تو سیاسی جماعتوں کی طرف سے بڑے بڑے وعدے کئے جاتے ہیں اور جیسے ہی الیکشن ختم ہوتا ہے کسی کو عوام کی فکر نہیں رہتی، یہاں تک کہ روزمرّہ کی ضروریات کی قیمتوں میں بھی بے تحاشہ اضافہ ہو جاتا ہے، لوگ بڑھتی قیمتوں کی خبریں سنتے ہیں کہ کھانے پینے کی چیزوں، سبزیوں، تیل وغیرہ کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے مگر کچھ کر نہیں سکتے، صرف حکومت کے خلاف غصے کا اظہار کر سکتے ہیں، اب الیکشن کا وقت قریب ہے، اس وقت عوام کی طاقت سب سے بڑی طاقت ہے، ایسے وقت میں جھوٹے وعدے کرنے والوں کو پانچ سالوں کا ان کا جھوٹا اور عوام مخالف چہرہ دکھا کر ان سے پیچھا چڑھائیے، پانچ سالوں میں تو عوام کے برے دن ہی تھے مگر اب سیاسی پارٹیوں کے برے دن دکھانے کے لئے اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کیجئے۔

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔