غیر طرحی شعری نشست

منور علی مصباحی

گزشتہ شب بزم اردو ادب بھوج پور کے زیر اہتمام حاجی فاروق انور بھوج پوری کی رہائش گاہ پر ایک غیر طرحی شعری نشست کا انعقاد کیا گیا، جس میں قصبہ کے بزرگ اور کہنہ مشق شاعروں کے ساتھ ساتھ نوآموز شعرانے بھی اپنا کلام پیش کیا ـ نششت کا آغاز سیف رضا سیف نے بارگاہ رسالت مآب میں ہدیئہ نعت پیش کرکے کیا ـ نششت میں پیش کردہ پسندیدہ اشعار نذر قارئین ہیں:

 سناہے ہجرتوں  میں  برکتیں  ہیں

 تو اب گھر سے نکل کے دیکھتے ہیں

 محمد حسین دلکش

ــــــ

 عشق میں آنسو جو آنکھوں سے نکل آتے ہیں 

ہوکے مایوس وہ رخسار سے ڈھل جاتے ہیں 

طاہر حسین زلفی

ــــــ

جب  زندگی  ہماری فقط  چار دن  کی  ہے

پھر کیوں کوئی کسی سے یہاں بدگماں رہے

  براق پیپل سانوی

ــــــ

حق بات مرے منہ سے نکلنے نہ پائی تھی

کیوں دوستوں کے دیکھیے چہرے اتر گیے

 سہیل بھوج پور

ــــــ

جنوں کی کون سی منزل میں آگیا ہوں میں

وہ  سامنے  ہے ، مگر  انتظار  ہوتا ہے

جوہر بھوج پوری

ــــــ

لازمی ہے ادب ان کا رکھنا فراز

بے سبب ان مزاروں میں مت گھومنا

فراز پیپل سانوی

ــــــ

جہاں جاتا ہوں میں انسانیت کا درس دیتا ہوں

برائی کا جہاں سے خاتمہ کرنے کی دھن میں ہوں

مائل بھوج پوری

ــــــ

دشمن کوئی ستائے تو دیتے رہو دعا

مردہ نہ ہونے دو کوئی سنت رسول کی

 نیاز بھوج پوری

ــــــ

مرے گھر کو لوٹنے والے بتادوں کون تھے

بیٹھنے دیتے تھے جو اکثر سرہانا مجھے 

سلیم اختر

ــــــ

نا تو میں ہندو ہوں نا میں مسلمان ہوں

سب سے پہلے تو  میں ایک انسان  ہوں

 دید بھوج پوری

ــــــ

ان کے علاوہ نسیم اختر بھوج پوری، عبد الحمید بسمل، حاجی فاروق انور وغیرہ نے بھی اپنے کلام سے سامعین کو محظوظ فرمایاـ

نششت کی صدارت نیاز بھوج پوری نے، نظامت سہیل بھوج پوری نےاور سرپرستی فاروق انور بھوج پوری نے کی جبکہ نششت کااختتام نیاز بھوج پوری نےنعت نبوی سے کیا ـ آخر میں ناظم اجلاس سہیل بھوج پوری نے تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا

تبصرے بند ہیں۔