قلم کاروان، اسلام آباد کی ہفت روزہ ادبی نشست

 (لوح و قلم تیرے ہیں)

             منگل مورخہ 26جولائی 2016ء بعد نماز مغرب قلم کاروان کی ادبی نشست دفترالخدمت فاؤنڈیشن اسلام آبادمیں منعقد ہوئی۔معروف سماجی کارکن جناب اسرائیل الخیری نے صدارت کی۔ تلاوت کے بعدکمانڈرمحمود اقبال نے مطالعہ حدیث نبویﷺ پیش کیا۔پروگرام کے مطابق جناب انجئیرمجاہدحسین کامضمون’’ایران سعودی عرب تعلقات‘‘پیش ہوناطے تھا۔

            صدر مجلس کی اجازت سے مضمون پیش کیاگیا،مضمون میں قرون اولی سے ایران اور سعودی عرب کی تاریخ سے موجودہ زمانے تک کے حالات درج تھے اور آخر میں دونوں ملکوں کے باہمی تنازعات کا مذہبی و سیاسی پس منظر بھی پیش کیاگیا۔ رانا قیصر محمود نے گفتگومیں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ فاضل مقالہ نگار نے ترکی کوثالث بنانے کی جو تجویز پیش کی ہے وہ کیونکر ممکن ہے؟؟ فاضل مقالہ نگار اس کا تسلی بخش جواب دیا۔ طالب حسین نے مقالے کو بے حد پسند کیااوراتحادامت کے لیے مقالہ نگار کی تجاویز کو سراہا۔کمانڈرمحموداقبال نے کہاکہ شیعہ سنی اختلاقات کو امت مسلمہ پر مسلط کیاگیاہے جب کہ اب عام عوام جان چکے ہیں شیعہ سنی فساد کرانے والے مسلمانوں کے اجتماعی دشمن ہیں۔ ڈاکٹرساجدخاکوانی نے کہا کہ شیعہ سنی اختلافات دراصل دوغلامی کی پیداوار ہیں،دورغلامی سے قبل شیعہ اور سنی باہم شیروشکر تھے ،جناب حسن شیخ نے کہا کہ ان اختلافات نے امت کو بہت نقصان پہنچایاہے، انہوں نے کہا کہ اوآئی سی کو اپنا کردار اداکرنا چاہیے اور امت کے اتحاد کے لیے اپنی کوششیں تیزترکر نی چاہییں۔ مصطفے حسین نے کہا کہ اصل مسئلہ پیٹ بھرنے کا ہے،انہوں نے مزیدکہاکہ جب تک مسلمانوں میںبھوک رہے گی ،دشمن انہیں خریدکراپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتارہے گاانہوں نے کہاکہ مسلمان ملکوں کوچاہیے کہ اپنی معیشیت کو مضبوط کریں تاکہ ان کے عوام دشمن کے جال میں آنے سے بچ جائیں۔جناب نصیراحمد نے کہاکہ قرآن کے ساتھ جڑ جانے سے ساری فرقہ بندیاں ختم ہو سکتی ہیں،انہوں نے مثالوں سے واضع کیاکہ قرآن پڑھنے سے جو شعورحاصل ہوتاہے اس کے نتیجے میں شدت پسندی انسان کے اندر سے ختم ہوجاتی ہے۔عارف مقیم نے بھی فرقہ بندی کے خاتمے کے لیے بین المسالک ہم آہنگی پر زور دیا۔ ڈاکٹرعطاء اﷲخان نے ایران سعودی عرب تعلقات کے سیاسی و مذہبی پہلؤںپر یرحاصل روشنی ڈالی۔ حبیب الرحمن چترالی نے کہاشاہ ہمدان جیسی بزرگ شخصیات کی زندگی پر تحقیقی کام ہونا چاہیے جو شیعہ اور سنی دونوں کے درمیان قدرمشترک ہیں۔

            آخر میں صدرمجلس جناب اسرائیل الخیری نے صدارتی خطبے میں فاضل مقالہ نگار جناب انجینئرمجاہد حسین کی تحریری کاوش کی تعریف کی اور کہاکہ اب وقت آن پہنچاہے کہ امت کے درمیان مکمل اتحاد و اتفاق قائم ہو اور ساری تلخیاں بھلاکر ایک ہو جایا جائے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ ایک ایسا ادارہ بنایاجانا چاہیے جو کل امت کے درمیان اتحاد کا فریضہ سرانجام دے تاکہ نفرتیں اور دوریاں اپنے انجام کو پہنچیں،اس کے لیے ضروری ہے اوآئی سی متحرک ہواور سیاسی و سماجی شعبوں میں ترقی ممکن ہو سکے۔

تبصرے بند ہیں۔