لوح و قلم تیرے ہیں

مجلس مشاورت
سیدعلی گیلانی حوالہ
ڈاکٹرساجدخاکوانی
پروفیسر آفتاب حیات

منگل مورخہ 29نومبر2016ء بعد نماز مغرب قلم کاروان کی ادبی نشست المرکزہوٹل G7اسلام آبادمیں منعقد ہوئی۔معروف سماجی کارکن ، دانشوراورقرآن اکیڈمی کا صدرجناب کمانڈرمحمود اقبال نے صدارت کی۔عالمی شہرت یافتہ قاری اورنعت خواں جناب سیدمزمل شاہ نے تلاوت کی اورنعت رسول مقبولﷺ سنائی۔پروگرام کے مطابق جناب حبیب الرحمن چترالی کامضمون’’ہماراقومی بیانیہ سیرت رسولﷺ کی روشنی میں‘‘پیش ہوناطے تھا۔
صدر مجلس کی اجازت سے مضمون پیش کیاگیا،مضمون میں حالات حاضرہ کے فکری و عملی مسائل کو سیرت النبی ﷺ کی روشنی میں حل کرنے پر زور دیاگیاتھا،قرآنی آیات،احادیث مبارکہ اور علامہ اقبال کے اشعار پر مشتمل یہ مضمون گویاایک تحقیقی مقالہ تھاجس میں دورغلامی ،تحریک آزادی اوراسلامی ریاست کے پس منظرمیں متعددحقائق سے پردہ بھی اٹھایا گیاتھا۔مقالے پرگفتگوکرتے ہوئے جناب شاکر علی نے کہاکہ انگریزوں کی فوج میں دولاکھ ستر ہزار بھرتی ہونے والے پنجاب کے نوجوانوں نے تاریخ کارخ موڑنے میں اہم کردار اداکیاتھا۔جناب ڈاکٹر جاوید ملک نے گفتگومیں حصہ لیتے ہوئے کہاکہ مرحومہ مریم جمیلہ نے اپنی تحریروں میں مادی ترقی اور اخلاقی ترقی کے دو معیارمقرر کیے ہیں اور مرحومہ نے اہل مغرب پر تنقید کرتے ہوئے لکھاہے کہ ان کی مادی ترقی آسمانوں کو چھو رہی ہے جب کہ اخلاقیات کامعیاراتھاہ گہرائیوں میں گرتاچلارہاہے۔جناب اسرائیل صافی نے قیام پاکستان کے حوالے سے بنگلہ دیش کی علیحدگی پر گفتگو کی اور اسے قومی ناکامیوں سے تعبیرکیا۔معروف دانشوراور ماہر قرآن جناب ڈاکٹر مرتضی مغل نے اپنی گفتگومیں پیش کردہ مقالے کے کئی پہلؤں پرروشنی ڈالی،انہوں نے صاحب تحریر کے موقف کے حق میں بہت سے دلائل دیے اور قرآن س سنت کے علاوہ علاقائی زبانوں کے اشعارسے اپنی گفتگو کو مزین کیا،انہوں نے کہاکہ جب تک حب رسولﷺنہ ہو اس وقت تک ایمان حلق سے نیچے نہیں اترتااور کوئی بھی عمل اتباع سنت کے بغیر آسمانوں تک نہیں پہنچتا۔ڈاکٹر ساجد خاکوانی اور سید مزمل شاہ نے علامہ اقبال کے اشعار صاحب تحریر کی نذرکیے۔میاں مناظر علی نے ایک سوال اٹھایا کہ بہترین نظام کے دعوے توصرف کتابوں تک محدود ہیں جب کہ نوجوان نسل عملاََ کسی اچھے نظام کو چلتے ہوئے دیکھنے کی خواہاں ہے،سوال تھاکہ کتب سے وہ بہترین نظام کب قرطاس ارضی پر جلوہ گر ہوگا،انہوں نے کہا نوجوانوں کی پیاسی نظریں عملی زندگی میں اس نظام کے نفاذ کو دیکھناچاہتی ہیں۔ڈاکٹرعطااﷲخان نے مضمون کو بے حد پسند کیا،اسلوب بیان کو سراہااور زوراستدلال کی داد دی۔خطبہ صدارت سے قبل بزرگ شاعر عبدالرازق عاقل نے اپنی تازہ غزل حاظرین کو سنائی۔
آخر میں صدر مجلس جناب کمانڈر محمود اقبال نے گفتگو سمیٹتے ہوئے صاحب مقالہ کی تحریری کاوش کی بے حد تعریف کی اور ایک مدلل و مزین علمی و فکری مضمون کے پیش کرنے پر مبارک باد دی۔صدر مجلس نے کہا کہ حالات سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ اگرایمان مضبوط ہو توقرآن کہتاہے کہ تعدادمیں کم تر لوگ اپنے سے زائد لوگوں پرغالب آجاتے ہیں۔صدر مجلس نے دوران گفتگو اٹھائے گئے بعض سوالوں کے جواب بھی دیے۔صدارتی خطبے کے بعد مرحوم شاعر بے دل جونپوری کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی،جناب اسرائیل صافی نے مرحوم کے لیے دعا کرائی اور محفل اختتام پزیرہوگئی۔

تبصرے بند ہیں۔