مسلم رائے دہندگان سے مخلصانہ گزارش

ذوالقرنین احمد

محترم حضرات ہمارے ملک میں لوک سبھا انتخابات شروع ہے پہلے مرحلے میں ہمارا ووٹنگ فیصد بہت ہی کم رہا حیدرآباد میں صرف ۳۹ فیصدی ووٹنگ ہوئی ہے۔ اس کے پیچھے بہت سی وجوہات ہو سکتی ہے۔ لیکن ہمارے پاس ابھی مہاراشٹر و دیگر ریاستوں کے الیکشن سامنے ہے۔ گزشتہ الیکشن میں فرقہ پرست جماعت کے اقتدار میں آنے کی وجہ سے ملک کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ یہ لوک سبھا انتخابات ہمارے لیے بہت زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ اس لیے ہمارے ذمہ داری ہیں۔ کہ ۱۰۰فیصدی ووٹنگ ہمارے شہر گاؤں دیہات میں ہونی چاہیے۔

 ووٹ دینے سے قبل ان تمام مدعو کو یاد کیجئے، جس وقت ہماری شریعت پر ہمارے ہی عوام کے ہاتھوں نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی، مسلمانوں کو ملک میں نظر انداز کیا گیا، شریعت مین مداخلت کی گئی، طلاق ثلاثہ کے نام پر مسلم پرسنل لاء بورڈ اور دیگر اسلامی اداروں سے مشورہ کیے بغیر شریعت کو نشانہ بنا گیا، مسلمانوں کو سرکاری نوکریوں سے محروم رکھا گیا، اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے نوجوانوں کو ٹارگیٹ کیا گیا، حافظ جنید ، اخلاق احمد، پیلوں خان، جیسے سیکڑوں مسلمانوں کو ماب لنچنگ کا نشانہ بنا کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔

یوپی میں یوگی کے گنڈا راج میں سب سے زیادہ ظلم خواتین پر ہوا خواتین کی عصمتیں پامال کی گئی۔ بے گناہوں کا انکاؤنٹر کیڈ گیا، اسی طرح ڈاکٹر کفیل احمد پر بے بنیاد الزام عائد کیا گیا اور نوکری سے نکال دیا گیا، جے این یو کے طالب علم نجیب کو زد و کوب کیا گیا اور اسے لاپتہ کردیا گیا۔ جس کا آجتک کوئی سراغ سی بی آئی نہیں لگا سکیں، یا حکومت فرقہ پرست عناصر کے دباؤ میں لگانا نہیں چاہتی، ملک کے انصاف مہیا کرنے والے اداروں پر اپنے نمائندوں کو عہدوں پر فائز کردیا گیا، سی بی آئی ڈائریکٹر کو جبراً چھٹی پر بھیجا گیا، مالیگاؤں بم دھماکہ کے مجرم سوامی اسیمانند کو بری کردیا گیا، امیت شاہ کو کلین چٹ دی گئی، اور سیکڑوں غیر قانونی طور پر کارنامہ انجام دیے گئے۔

 ملک کی جمہوریت کو کھوکھلا کرنے کی کوشش کی گئی،  معیشت کو برباد کردیا گیا، ملک کے محافظ فوجی ادارے کا استعمال انتخابات میں فائدہ حاصل کرنے کیلئے فرضی اسٹرائیک کیے گئے۔ یہ لوک سبھا انتخابات جمہوریت کے تحفظ اور اسکے خطرہ میں ہونے کی دلیل ہوگا، اس لیے ملک کے مسلمانوں کو متحد ہوکر جس جگہ سیکولر امیدوار میدان میں ہو اسے ہی اپنا قیمتی ووٹ دیکر کامیاب کریں۔

 اپنے گھر خاندان، اطراف و اکناف میں مسلمانوں کی ذہین سازی کریں کے آپ کا ووٹ بہت قیمتی ہے۔ ایسے آزاد امیدوار، یا جہاں پر ووٹوں کو منتشر کرکے فرقہ پرست پارٹی کے امیدوار کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ وہاں حکمت عملی کا مظاہرہ کریں اور سیکولر امیدوار کو ووٹ دیں۔ یہ بات ذہین نشین کرلیں کہ یہ انتخابات ہمارے لیے کافی اہم ہے۔ جہاں مسلم امیدوار کھڑے ہے وہاں اپنی آبادی زیادہ ہے تو متحدہ فیصلہ کے تحت مسلم کینڈیڈٹ کو ووٹ دیں کر کامیاب کریں۔ تاکہ ہمارے مسائل کو لیکر حکومت سے مطالبہ کرنے والے لیڈران پارلیمنٹ میں پہنچ سکیں‌۔ جس کی کمی ہم آزادی کے بعد سے آج تک پوری نہیں کر پائے۔ یہ ایک اچھا موقع ہے کہ ہم اپنی قیادت کو ابھارنے کیلئے تیار ہوجائے۔

 نوٹا وغیرہ کا استعمال نہ کریں اور سو فیصد ووٹنگ کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ گلی محلوں میں گشت کرکے عوام کو ووٹ کرنے کیلئے آمادہ کریں۔ ووٹ ایک گواہی ہے اور گواہی سچی ہونی چاہیے، پیسوں کے لالچ میں آکر ووٹ کا سودا نہ کریں اگر آپ ایسا کر رہے ہیں تو یاد رکھیں آپ اپنے بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کر رہے ہیں آپ ملک کی سلامتی و جمہوریت کے ساتھ دھوکہ دہی کر رہے ہیں۔ آپ اپنے بچوں کو طویل غلامی کی زنجیروں میں جکڑے کا کام کر رہے ہیں۔ اس لیے اس امانت کا صحیح استعمال کرتے ہوئے سیکولر پارٹی کے امیدوار کو کامیاب بنائیں۔

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔