میرا دیش بدل رہا ہے

محمد فراز احمد

میقات رواں کے آعاز سے آج تک ملک ہندوستان میں کئی ایسی نمایاں تبدیلیاں رونما ہوئیں ہیں جن سے ہر باشعور فرد واقف ہے، آج ہندوستان پر جو پارٹی حکومت کررہی ہے اس نے اقتدار میں آنے سے قبل ہی کئیوں نعرے لگائے تھے جن کا اتمام انھوں نے "دیش بدل رہا ہے” سے کیا، حقیقت بھی یہی ہیکہ دیش بدل رہا ہے، اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ ملک ہندوستان تبدیلی کی راہ پر گامزن ہے۔ ہندوستان جو سونے کی چڑیا کہلایا جاتا تھا آج ملک کے بدلنے کی وجہ سے معاشی بحران کی اور چل پڑا ہے جسکی طرف سے تمام کی توجہ ہٹانے کے لئے حکومت کے کارندوں نے کئی چالیں چلی اور نئی نئی خرافات کو جنم دےکر ملک کی عوام کی توجہ اپنی ناکامیوں سے ہٹا کر دنگے، فساد اور دیش بھکتی جیسے مسئلوں کی طرف پھیر دیا۔ حقیقت تو یہ ہیکہ ملک بدل رہا ہے بلندی سے نشیب کی طرف ، ہم آہنگی سے فساد کی طرف، اتحاد سے اختلاف کی طرف۔
[toggle title=”پورا مراسلہ پڑھیں” state=”close”]گزشتہ کئی دنوں سے ملک میں کئی ایسے مسائل پیدا ہوئے ہیں جنکو گئو رکشہ کا لبادہ اوڑھا کر دھندھلا کردیا گیا ہے ، ملک کے مختلف علاقوں میں گئو رکشہ کے نام پر کئی سارے مسلمانوں کو موت کی نیند سلا دیا گیا، حیوانیت کی انتہا یہ کہ ایک جانور کی رکشہ کے نام پر انسانوں کی بے حرمتی اور خواتین کی عزت سے کھکواڑ کیا جارہا ہے، میڈیا کو بھگوا دکشت گردی دکھائی نہیں دیتی لیکن کشمیر کے نوجوانوں کا پیلیٹ گنوں کے مقابلے میں پتھروں سے دفاع اسلامی دہشت گردی کے لیبل سے نظر آتا ہے، کشمیر میں بہتے انسانوں کے خون کا ڈی این اے(زی نیوز) پر نہیں کیا جاتا لیکن ڈھاکہ سے پھیلی افواہی فوڑوز کا پرائم ٹائم اور ڈی این اے کروایا جاتا ہے اور یہ باور کرایا جاتا ہیکہ اسلام خونریزی سکھاتا ہے۔ ملک میں جہاں مفت دال، آٹے اور چاول کی ضرورت ہے وہاں مفت ڈاٹا فراہم کیا جاتا ہے اور ملک کے بدلنے یا Incredible India کا نعرہ لگایا جاتا ہے ، نہ صرف یہ بلکہ اسکی تشہیر ملک کے وزیر اعظم کے نام پر دھبہ مودی جی کرتے ہیں جو کہ امبانی اور سرمایہ دادوں کے غلام بنے بیٹھے ہیں۔ شہاب الدین جو کہ اپنی سزا مکمل کرنے کے بعد عدالت سے بری ہوتے ہیں تو ان کی رہائی پر سوال اٹھتے ہیں اور سوامی اسیمانند کو رہا کیا جاتا ہے تو شاباشی دی جاتی ہے، بے شرمی کی انتہا یہ ہیکہ سیاسی و نظریاتی اختلافات میں جیت کے لئے سیکس اسکینڈلس کئے جاتے ہیں اور ایکدوسرے پر کیچڑ اچھالا جاتا ہے اور اس پر بھی سیاست کی جاتی ہے ۔ ملک حقیقی طور پر بدل رہا ہے فوٹو شاپ کے ذریعہ سے ، ٹرائیل ویڈیوز کے ذریعہ سے۔ گزشتہ روز مودی جی کا جنم دن تھا جس پر انہوں نے گجرات پہچ کر جش منایا ، یہ جشن جنم دن کا نہیں تھا کیوں کہ مودی جی خود نہیں جانتے کہ وہ کس دن پیدا ہوئے ہیں ، بلکہ یہ جشن تھا کشمیر میں بہتے خون کا ، یہ جشن تھا اسی روز گئو رکشہ کے نام پر گجرات میں کئے گئے قتل کا ، اور افسوس تو اس بات کا ہیکہ وہ من کی بات کرتے ہیں لیکن کبھی ملک کی بھگوا دہشت گردی پر زبان نہیں کھولتے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہیکہ ان کے من میں انسانی ہمدردی بالکل بھی نہیں ہے ورنہ وہ من کی بات کے نام پر بھگوا من مانی پر خاموش تماشائی نہیں بنتے۔ مودوی جی کے لئے بڑی شرم کی بات ہیکہ وہ پہلے ایسے وزیر اعظم ہے جن کے جنم دن کو ان ہی کی رعایا "فیکو دیوس” اور”فیکو ڈے” کے نام سے مناتی ہے۔اور ان ہی کے کیڈر میں ان کی کیا اوقات ہے اسے بھی وہ ہی بہتر جانتے ہے۔ ملک کی یہ بدلتی تصویر کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے بلکہ اس تصویر سے تو پوری دنیا واقف ہے اور ملک میں ہو رہی بھگوا دہشت گردی سے بھی واقف ہے جس سے ملک عزیز کی تصویر رسواہورہی ہے ، جو کہ ملک کی ترقی اور دیگرممالک سے دوستی کےلئے خطرہ ہے۔[/toggle]

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔