نئے سال کی آمد اور نو جوانوں کی بے راہ روی

حکیم محمد شیراز

(کشمیر یونیورسٹی، جموں و کشمیر)

نئے سال کے  موقع پر مغربی تہذیب کے دلدادہ نوجوانوں کی بے راہ روی کی مخالفت میں مختلف اخبارات اور سوشل میڈیا پر یوں تو بے شمار مراسلات شائع ہوتے ہیں۔ مگر آج راقم السطور نئی نسل سے اپنے دل کی بات کہہ دینا چاہتاہے:

اوروں کا ہے پیام اور، میرا پیام اور ہے

عشق کے درد مند کا طرز کلام اور ہے

کہنہ مشق لوگوں کا تو کیا تذکرہ کیا جائے!تھرٹی فرسٹ نائٹ، یہ وہ رات ہے جس میں بہت سے لوگ پہلی بار شراب پیتے ہیں۔ یہ وہ رات  ہے جس میں بہت سے مرد و عورت پہلی بار زنا کاری کا ارتکاب کرتے ہیں۔ یہ وہ رات ہے جس میں بہت سے لوگ پہلی بار عورتوں کی عزتوں کو تارتارکرتے ہیں۔ یہ بات مجھے پچھلے پچیس سال سے جنجھوڑ رہی ہے اور عاجز نے بالآخر اس موضوع پر قلم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وہ علاقے جو ساری دنیا میں اس قسم کی بے راہ روی پھیلانے کے مراکز مانے جاتے ہیں، مغربی تہذیب کے دلدادہ نوجوان وہاں پہنچنے کے ہما وقت متمنی رہتے ہیں، نیز وہاں کے ایجاد کردہ فیشنوں پر سو جان سے نثار ہیں۔ آئیے ان علاقوں کا احاطہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ اللہ پاک کا ان علاقوں کے ساتھ عقوبت کا کیامعاملہ ہے؟ہو سکتا ہے بعدمیں وہ معاملات ہمارے مشرقی علاقوں کے ساتھ بھی ہو(بلکہ انڈونیشیا، نیپال اور شمال مشرقی ہند کے زلزلے، بمبئی, چنئی اور گجرات کے سمندری طوفان و سیلاب گواہ ہیں کہ اب مشرق بھی عقوبت کی زد میں ہے)  اس لئے کہ اللہ پاک کی نا فرمانیوں کا گراف اب یہاں بھی خطرہ کے نشان کو پار کر رہا ہے۔ اللہ پاک ہم سب کو ھدایت اور صحیح سمجھ کی توفیق نصیب فرمائے۔

امریکہ میں پچھلے کئی سالوں سے سیلاب اور زلزلہ جیسے حوادث پیش آئے ہیں۔ ریاست کیلیفورنیا میں اب بھی 8 سے10 Live faultsموجود ہیں۔ ان میں سے ایک بگ ون کے نام سے مشہور ہے۔ یہ زلزلہ کسی بھی وقت آ سکتا ہے اس کا سینٹر سطح زمین سے چند میٹر نیچے ہے لہٰذا نقصان کا اندیشہ بے حد و بے حساب ہے، انجینئرس کا ایسٹیمیٹ بتاتا ہے کہ کہ اگر بگ ون آگیا تو ہالی ووڈ کے اداکاروں اور ہم جنس پرستوں کی آبادی کا یہ ٹکڑا زمین سے کٹ کر سمندر میں ڈوب جائے گا۔ قرآن شاہد ہے کہ پچھلی نا فرمان قوموں پر بھی اسی طرح کے اچانک عذاب آئے۔

’’و عاداً و ثمود و اصحاب الرس و قروناً بین ذلک کثیراً و کلا ً ضربنا لہ الامثال و کلا تبرنا تتبیرا‘‘ (سورۃ فرقان آیۃ 38,39)

ترجمہ:’’اور عاد، ثمود اور کنوئیں والوں اور اس کے درمیان بہت سی جماعتوں کو ہم نے ہلاک کیا۔ سب کے لیے ہم نے مثال بیان فرمائی  اور سب کو ہم نے ہلاک کیا۔ ‘‘ اس پر  عادل گواہ ہے۔

؎ آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا

قرآن مجید نے پہلے ہی بتا دیا :

’’اولا یرون انھم یفتنون فی کل عام مرۃ او مرتین ثم لا یتوبون ولا ھم یذکرون‘‘۔ سورۃ توبۃ آیۃ (126

ترجمہ :’’ کیا وہ نہیں دیکھتے کہ ہم ا نھیں سال میں ایک نہیں کئی مرتبہ آزمائشوں میں مبتلا کرتے ہیں پھر بھی وہ نہ ہی توبہ کرتے ہیں اور نہ متنبہ ہوتے ہیں ‘‘۔ واقعی اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے۔ جمہوریت کا راگ الاپنے والے الجزائر میں خود مارشل لا لگواتے ہیں۔ سربیا اور اسرائیل کو حملوں کی اجازت، بوسنیا اور فلسطین پر حصول اسلحہ کی پابندی۔ سبحان اللہ

؎ جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے

یہی زوال کی علامتیں ہیں۔ آنکھ والے اسے دیوار پر لکھا دیکھ رہے ہیں۔

’’فاعتبروا یا اولی الابصار‘‘

اس لئے میری قوم کے جوانو ں سے میری یہ گذارش ہے کہ صرف یہی رات نہیں، ہمیشہ ایسے کاموں سے بچیں جو اللہ کے عذاب کو دعوت دیتے ہیں۔ اس لئے کہ قرآن پاک گواہ ہے کہ طاقتور قومیں جیسے عاد، صلاحیت والی قومیں جیسے ثمود، بے حیا قوم جیسے قوم لوط اورقوم  صبا اللہ کے عذاب سے ہلاک  و بربادہو گئیں۔  یاد رکھیں کہ زنا ایک قرض ہے جسے بعد میں اپنے ہی محرم رشتوں کو بھگتنا پڑتا ہے۔ آپ لوگوں کی عورتوں کے ساتھ عفیف رہئیے لوگ آپ کی عورتوں کے ساتھ عفیف رہیں گے۔ مغربی تہذیب کی سمیت کا تریاق یہ ہے کہ آپ اپنی موت کو بھی کبھی یاد کر لیا کریں اس لئے کہ جب ملک الموت سے آنکھیں چار ہوں گی آدمی چھکڑی بھول جائے گا چھٹی کا دودھ یاد آئے جائیگا پیروں تلے زمین نکل جائے گی، دانتوں پسینہ آ جائے گا مگر آدمی کچھ نہیں کر سکے گا۔

العاقل تکفیہ الی الاشارہ

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔