نسیم الدین صدیقی: بڑے بے آبرو ہو کر تیرے کوچے سے ہم نکلے!

ذاکر حسین

آج میں خوش ہوں ، کیوں خوش ہوں ، آپ کو پتہ ہی ہوگا، ہمارا ایک بھائی مسلمان ہو گیا ہے ، جب سے مایاوتی نے نسیم الدین صدیقی کو پاررٹی سے باہر کا راستہ دکھایا ہے تب سے نسیم صاحب کاایمان خواب ِ غفلت سے بیدار ہو گیا ہے ۔موصوٖ ف کے مسلمانوں کے بہت سے سوال ہیں ، جونسیم الدین صدیقی کا پہلے بھی پیچھا کر چکی ہیں اور اب تو ان کے سامنے سراپا سوال بنے کھڑے ہیں ؟

(1)آپ بی ایس پی میں تھے اور حکومت کے بڑے اور اہم عہدے پر فائز تھے ، لیکن مسلمانوں کے مسائل کیلئے اب تک کتنی بار آواز بلند کی ؟

(2) جس سیا سی جماعت اور اس کی سسربراہ کی محبت ،عشق اورعقیدت میں آپ نے سب سب کچھ حتیٰ کہ ضمیر بھی فروخت کر دیااس سیاسی جماعت اور اسکی سربراہ نے آپ کا کتنا خٰیال رکھا ہے ؟

(3) جس سیا سی جماعت کی محبت میں دیوانے اور اکثر پاگل ہوکر ان کی قصیدہ خوانی میں اپنی تہذیب اپنی شناخت اپنی تاریخ تک کو فراموش کردیا اس نے آپ کو اب تک انسان کم جانور زیادہ سمجھنے کی گستاخی کی اور مسلسل آپ کی قوم کی تذلیل کرتی رہی ، لیکن اپنی قو م کی مسلسل ہونے والی تذلیل کے خلاف آپ نے کتنی بار صدائے احتجاج بلند کیا؟

(4)آزادی کے وقت سرکاری نوکریوں میں مسلمانوں کی نمائندگی تقریباً۴۰فیصد تھی جو اب گھٹ کرایک سے ڈیڑھ فیصد ہوگئی ہے اس زاول کا ذمہ دار کون؟اگر آپ صرف اپنا مفاد نہیں بلکہ قوم کے مفاد کے بارے میں بھی سوچتے تو کیاآج مسلمانوں کی حالت اتنی خراب ہوتی ؟

ٔ(5)آزادی کے فوراً بعد ملک کی نام نہاد سیکولر جماعت آرٹیکل ۳۴۱پر مذہبی پابندی لگا کر مسلمانوں کو ریزرویشن سے محروم کر دیتی ہے لیکن ابھی تک اس ناانصافی کے خلاف سیاسی گلیاروں میں سناٹا کیوں پسرا ہے؟اور اپنے اس آئینی نا انصافی کے خلاف کتنی بار آواز بلندکی ؟

(6)اتر پردیش میں مظفر نگر فساد میں سیکڑوں مسلمانوں کو قتل کردیا اور ان کے آشیانے کو اجاڑ دیا گیا، لیکن آپ خاموش تھے ، آپ کیوں خاموش تھے؟

(7) کشی نگر میں مسلم لڑکیوں کو جبرا! تبدیلی مذہب کیا گیا اور ان کی عصمت دری کی گئی ، لیکن آپ خاموش تھے ، آپ خاموش کیوں تھے ؟

خاکسار کے اور بھی سوال ہیں جوشاید آپ کیا آپ جیسے دیگر قوم کے نام نہاد رہنما جو دوسری پارٹیوں کے تلوے چاٹ رہے ہیں وہ بھی دینا پسند نہ کریں ، لیکن سوال تو سوال ہے ، وہ مسلسل آپ کا پیچھا کرتا رہے گا ۔ اب آپ اس بات پر ٖغور کریئے کہ آپ کو اپنی قوم کے لوگوں کے سوالوں کا جواب کیسے دینا ہے۔؟

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔