مجاہد ہادؔی ایلولوی
نہ دیکھ تو اے مسافر تھکان کی جانب
"سفر زمین سے ہے آسمان کی جانب”
…
کسی بھی شخص پہ جب ظلم حد سے بڑھتا ہے
تو ہاتھ اٹھتا ہے تیر و کمان کی جانب
…
یہ نفرتوں کی تجارت کروں گے کب تک تم
چلے بھی آؤ اب امن و امان کی جانب
…
یہ خود نمائی کا جزبہ یہ شہرتوں کا نشہ
ہمیں بھی لے چلا ہے حکمران کی جانب
…
کلامِ پاک کی جس گھر میں بھی تلاوت ہو
بلائیں آتی نہیں اس مکان کی جانب
…
کہو تم ان سے جو اکثر سفر میں رہتے ہیں
کرے وہ نظرِ کرم اب کسان کی جانب
…
دکھادے طاقتِ پرواز اپنی ائے ہادؔی
نظر ہر اک کی ہے تیری اڑان کی جانب
تبصرے بند ہیں۔