وزیرِ ریل  نے ٹویٹ کیا ہے… 

رويش کمار

وزیر ریل پیوش گوئل نے ٹویٹ کیا ہے کہ ٹرینوں میں اپریل سے جون میں ہوئی لیٹ لطیفی کے مقابلے میں جولائی میں 10 فیصدی بہتری ہوئی ہے۔ وزیر ریل کے ٹویٹس کے ساتھ الہ آباد ریلوے اسٹیشن کے بورڈ کی تصویر بھی لگا رہا ہوں۔ وزیر کا ٹویٹ 18 جولائی کا ہے اور الہ آباد اسٹیشن کے بورڈ کی تصویر بھی بدھ کی رات کی ہی ہے۔ اس کے مطابق 90 فیصد گاڑیاں لیٹ ہیں۔ اب آپ ہی فیصلہ کریں، کہاں سے اور کس طرح ڈیٹا سدھر جاتا ہے۔

ممکن ہے، وزیر ریل کا مطلب یہ ہو کہ جو گاڑی پہلے 20 گھنٹے کی تاخیر سے چل رہی تھی، وہ اب 15 گھنٹے کی تاخیر سے چل رہی ہے۔ اگر جنوب اور شمال کی طرف جانے والی ٹرینوں کے لیٹ چلنے کا یہ فیصد ہے، تو پھر وزیر ریل کو کس بهہی كھاتے سے سدھرا ہوا ڈیٹا مل جاتا ہے۔

مرکزی وزیر ریل نے گزشتہ دو ماہ میں تمام اخباروں میں جو انٹرویو دیے ہیں، اگر سب کی کاپی ایک ساتھ رکھ کر دیکھیں اور انہی اخباروں میں کسی کنارے پر ریل کے مسئلے کو لے کر شائع خبروں کو دیکھیں، تو پتہ چلے گا کہ کتنا فرق ہے۔ لیٹ چلنے کی وجوہات میں بھی سہولت کے مطابق تبدیلی نظر آنے لگتی ہے۔

جو لوگ ریل میں چلتے ہیں، وہ بھی بتائیں کہ وقت میں 10 فیصدی بہتری ہوئی ہے کیا۔۔۔؟ ہوئی ہے تو اچھی بات ہے۔ ہم یہی چاہتے ہیں کہ ریلوے کی وزارت کام کرے۔

لوکو پائلٹ دو دو دن بھوکے رہ کر ٹرین چلاتے رہے، ان کی مانگیں نہیں مانی گئیں۔ ساتویں ویتن آیوگ کو دو سال ہو گئے اور ابھی تک ریلوے کے ڈرائیوروں کا مائلیج الاؤنس طے نہیں ہوا ہے۔ نئی بھرتی کے لیے آئے فارم بڑی تعداد میں تصویروں کی وجہ سے چھانٹ دیے گئے۔ جب ہم نے اس مسئلے کی طرف توجہ دلائی اور پریشان بے روزگاروں نے خود بھی وزیر ریل کو ٹویٹ کیا، تب جاکر ہوش آیا ہے۔

انگریزی روزنامہ ‘اکنامک ٹائمز’ کے مطابق رجیکٹ کیے گیے 70،000 فارم دوبارہ بھرنے کا موقع دیا جائے گا۔ اس کے لیے مبارک باد۔ اسی طرح ہمیں عوام کے مسائل کو بتانا ہے اور وزیر ریل کو کام کرنا ہے۔ نوجوانوں کی زندگی سے کھلواڑ ٹھیک نہیں ہے۔

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔