پانچ سال کا پوسٹ مارٹم

عالم نقوی

وطن عزیز کی موجودہ معاشی صورت حال  کچھ ایسی ہے کہ دو بڑے سرکاری محکمے  محکمہ پوسٹ اینڈ ٹیلی گراف (ڈاک و تار ) بھارت سنچار نگم لمیٹڈ(بی ایس این ایل)دیوالیہ ہونے کی کگار پر ہیں۔ یہ محکمے کئی  ہزار کروڑ روپئے کے خسارے میں  رینگ رہے ہیں اور ایک ایسے وقت میں جب ملک میں پڑھے لکھے تعلیم یافتہ بےروزگاروں کی تعداد  کروڑوں میں ہے، صرف گزشتہ دو برسوں کے دوران بیروزگار ہوجانے والوں کی تعداد  پچاس لاکھ سے زائد ہے، اور  ان  دو محکموں کے مزید ۵۴ہزار ملازمین کے سر  پرچھٹنی کی تلوار لٹک رہی ہے !

تیل اور قدرتی گیس کمیشن (او این جی سی ) برے حالوں میں ہے۔ روزگار دینے والا سب سے بڑا سرکاری ادارہ ریلوے مکمل طور پر نجی ہاتھوں میں جانے کے قریب ہے۔ ائیر انڈیا کا حال بھی ریلوے، او این جی سی  اور محکمہ ڈاک و تار ہی جیسا ہے۔ اگر کوئی انقلابی تبدیلی نہ  ہوئی تو  جلد یا بدیر یہ سبھی ادارے   یا تو بک جائیں گے یا بند ہوجائیں  گے۔ جٹ ائیر ویز تو بند ہو ہی چکا ہے۔ ۔ ہوائی جہاز اور اس کے پرزے بنانے والے ملک کے مایہ ناز ادارے ہندستان ائرو ناٹکس لمیٹڈ(ایچ اے ایل ) کے پاس نہ کام ہے نہ اپنے ملازمین کو تنخواہیں دینے کے لیے پیسے!’ویڈیو کان‘ کمپنی دیوالیہ ہو چکی ہے اور ’ٹاٹا ڈوکومو‘ نیز ’ائیر سل ‘  جیسی موبائل سروسز دینے والی کمپنیاں دوکانیں بڑھا کر رخصت ہو چکی ہیں۔

 ایسے وقت میں جب  ملک پر تیرہ لاکھ گیارہ ہزار ملین ڈالر کا غیر ملکی قرض ہے اور کئی لاکھ کسان پچیس پچاس ہزار روپئے کے معمولی قرضے ادا نہ کر پانے کی وجہ سے خود کشی کر چکے ہیں، مودی حکومت بڑے کارپوریٹ اداروں کے ساڑھے تین لاکھ کروڑ روپئے کے قرضے معاف کر چکی ہے !اور چھتیس بڑے قرض دار کارپوریٹ سر براہوں کوآزادانہ طور پر   ملک چھوڑنے اور مغربی ملکوں میں پناہ لینے کے مجرمانہ مواقع فراہم کر چکی ہے۔ ان لٹیرے بھگوڑوں کی وجہ پنجاب نیشنل بینک سمیت  سرکاری زمرے کے متعدد بینکوں کی حالت خستہ ہے۔ وہ یا توخاموشی سے  بند کردیے جائیں گے یاتھالی میں سجا کر پرائیوٹ بینکوں   کے حوالے کر دیے جائیں گے۔

پہلے نوٹ بندی کے عذاب نے، بے روزگاری اور بھکمری کے مسائل، کم کرنے کے بجائے، اچانک کئی سو گنا  بڑھا دیے ، پھر جو  کسر باقی  رہ گئی تھی وہ  جی ایس ٹی نے پوری کردی۔ بد ترین فرقہ پرستی، نسل پرستی، بم دھماکوں اور ماب لنچنگ کی دہشت گردی کے شرمناک مظاہروں کے بعد  ایک علانیہ  دہشت گرد کوبھوپال سے لوک سبھا کے لیے کھڑا کرکے گجرات ہولوکاسٹ اور پچھلے پندرہ  برسوں کے دوران ہونے والی مختلف دہشتگردیوں  کے راست ذمہ داروں نے کسی لاگ لپیٹ کے بغیر  بتا دیا ہے کہ وہ  ملک کے کروڑوں  غریبوں، محروموں اور کمزوروں  اور ملک کی قابل رشک گنگا جمنی تہذیب او ر شاندار  ثقافتی ورثے  کے ساتھ کیا سلوک کرنے والے ہیں!

آج سے ٹھیک ایک ماہ بعد دنیا کو یہ بھی اندازہ ہو جائے گا کہ اس عظیم ملک پر اسی طرح  وقت کے   فرعونوں، قارونوں اور سامریوں  کو ابلیسی  بالا دستی حاصل رہے گی یا  ظلم کے اندھیروں سے صلاح و فلاح  و  انصاف کی کوئی نئی کرن  بھی پھوٹے گی !

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔