چھائی ہے مدہوشی کیوں

افتخار راغبؔ

چھائی ہے مدہوشی کیوں

ہر جانب خاموشی کیوں

کانٹے جیسے لوگوں کی

ہوتی ہے گل پوشی کیوں

سہمے سہمے سب معصوم

چیخ رہے ہیں دوشی کیوں

فطرت کس کی بدلی ہے

چھوڑے وہ خوں نوشی کیوں

راغبؔ  کس نے نام لیا

چیخ اُٹھی خاموشی کیوں

تبصرے بند ہیں۔