ڈاکٹر ذاکر نائک: امن کا داعی اسلام کا سپاہی!

محمد وسیم

ڈاکٹر ذاکر نائک نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا میں امن کی علامت ہیں – دنیا کے 150 سے زائد ممالک میں بحیثیتِ داعیء اسلام مختلف اسلامی پروگراموں میں مدعو کئے گئے ہیں – پیس ٹی وی کے ذریعے پوری دنیا میں امن کی تعلیم دیتے ہیں – یہی وجہ ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک نے ڈاکٹر ذاکر نائک کو اپنے ملک کے بڑے بڑے اعزازات سے سرفراز کیا ہے- عالمِ اسلام کا سب سے بڑا شاہ فیصل ایوارڈ سے بهی ان کو سرفراز کیا گیا ہے- ابهی حال ہی میں انڈونیشیا کے شہر ‘جاوا’ کے گورنر نے ان کو ایک اہم اعزاز سے سرفراز کیا ہے- ہندوستان کے شہر مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ذاکر نائک کو ڈھاکہ میں ہوےء دہشت گردانہ حملے میں پھنسانے کی کوشش کی گئی- ہندوستانی میڈیا اور حکومت نے ڈاکٹر ذاکر نائک کو سب سے بڑا دہشت گرد کا خطاب دے دیا- اور بغیر کسی ثبوت کے ان کے ادارے اسلامک ریسرچ فاونڈیشن پر پابندی لگا دی گئی- ڈاکٹر ذاکر نائک کے خلاف کوئی بھی ثبوت موجود نہیں ہے- مگر اس کے باوجود بھی وہ لوگوں کی نگاہوں میں دہشت گرد ہیں

ڈاکٹر ذاکر نائک تقابل ادیان کے ماہر ہیں – امن کے پیامبر ہیں – اور بڑی خوبی سے اپنی بات رکھتے ہیں – مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہندوؤں کے سوالات کے جوابات جب دیتے ہیں تو بهائیوں سے خطاب کرتے ہیں – اور بڑی نرمی اور شفقت کے ساتھ جوابات دیتے ہیں – غرض کہ داعیء اسلام کے اندر جتنی بھی خصوصیات ہونی چاہئے وہ ساری خصوصیات ڈاکٹر ذاکر نائک کے اندر موجود ہیں – یہی وجہ ہے کہ جب ہندوستانی میڈیا ان کو بلا سبب دہشت گردی کا الزام لگاتی ہے تو سیاسی لیڈران اور فلمی اداکار بهی بول پڑتے ہیں کہ ڈاکٹر ذاکر نائک ایک مذہبی شخصیت ہیں – وہ دہشت گردی کی تعلیم نہیں دے سکتے- معروف سیاسی لیڈر ابو عاصم اعظمی کہتے ہیں کہ ڈاکٹر ذاکر نائک دہشت گرد نہیں ہیں – معروف ہندوستانی فلمی اداکار عامر خان کہتے ہیں کہ ڈاکٹر ذاکر نائک دهرم گرو ہیں اور دهرم گرو کبهی دہشت گردی کی تعلیم نہیں دیتے

تاریخِ اسلام کا مطالعہ کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ داعیء اسلام کی راہیں پرخطر رہی ہیں – مگر اللہ تعالیٰ نے ہمیشہ اپنے نیک بندوں کی مدد کی ہے- امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ اگر چاہتے تو حاکمِ وقت کے سامنے مصلحت پسندی کا ثبوت دے سکتے تھے- مگر انهوں نے دعوت کے راستے میں عزیمت کا راستہ چنا اور امت مسلمہ کو ایک عظیم تباہی ‘ فتنہء خلقِ قرآن’ سے بچا لیا- آج دنیا ان کو اسلام کے سپاہیوں میں شمار کرتی ہے- ڈاکٹر ذاکر نائک بهی آج کی مختلف تہذیبوں اور خود ساختہ مذہبوں کے درمیان میں لا الہ الا اللہ کی تعلیم کو عام کر رہے ہیں – باطل دنیا ان کے خلاف برسرِ پیکار ہے- مگر عنقریب اللہ تعالیٰ اپنے اس نیک بندے کو ضرور کامیاب کرے گا. ان شاء اللہ

قارئینِ کرام ! ہم میں سے کسی کو اور دنیا کے تمام مسلمانوں کو ذرا بھی شک نہیں ہونا چاہئے کہ ڈاکٹر ذاکر نائک ایک عظیم اسلامی مبلغ ہیں – تقابل ادیان کے ماہر ہیں – امن کی ایک نشانی ہیں – اپنی بات کو مدلل اور پرامن طریقے سے دنیا کے سامنے پیش کرتے ہیں- یہی ان کی خوبی ہے- وہ کبهی بهی دہشت گردی کی تعلیم نہیں دے سکتے- اگر دنیا کی میڈیا ، اخبارات ، عدالتوں اور حکومتوں کو دہشت گرد سمجھنا ہے تو وہ خود اپنے آپ کو دہشت گرد سمجھے- پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے بڑے بڑے مجرموں کو دہشت گرد سمجھے- میڈیا ڈاکٹر ذاکر نائک کو دہشت گرد نہ سمجھے- کیونکہ ڈاکٹر ذاکر نائک امن کے داعی اور اسلام کے سپاہی ہیں .

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔