ڈاکٹر ذاکر نائک ہی کیوں؟

محمد وسیم

ہندوستان کے وسیع و عریض 29 صوبوں میں اہلِ حدیث ، جماعتِ اسلامی ، حنفی ، بریلوی ، شیعہ مسالک کی کئی آفیسیں ہیں ، خود دار السلطنت دہلی میں کئی مسالک کی آفیسیں ہیں ، بہت سی اسلامی تنظمیں اور ادارے ہیں جو دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ صحیح اسلام کی تعلیمات کو دنیا کے سامنے پیش کر رہے ہیں ، جن میں سے بعض جماعتیں اور ادارے دہلی ہی میں ہیں اور بعض دہلی سے چند کلومیٹر کی دوری ہیں – مگر باطل حکومت پابندی لگاتی ہے تو دہلی سے سیکڑوں کلومیٹر دور مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والے ایک پرامن شخص ڈاکٹر ذاکر نائک پر- اور ان کی تنظیم اسلامک ریسرچ فاونڈیشن پر- ہے نا تعجب کی بات !!

وہ ایک شخص جسے دنیا ڈاکٹر ذاکر نائک کے نام سے جانتی ہے ، اس نے کبهی کسی ریلی میں ، مظاہرے میں شرکت نہیں کی ، اس نے کبهی تشدد کی حمایت نہیں کی ، اس نے کبهی ہندو مسلم کے اختلاف کی بات نہیں کی ، اس نے کبهی ایک مسلم کے بدلے 10 ہندوؤں کو نقصان پہنچانے کی بات نہیں کی ، اس نے کبهی قبرستان اور شمشان کی بات نہیں کی ، اس نے کبهی قوم و ملک کے خلاف تقریر نہیں کی ، اس شخص نے صرف دیارِ کفر و شرک میں لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کی بات کی ، اور یہی اس شخص کا جرم ہے.

مجهے تاریخِ اسلام کا ایک واقعہ یاد آتا ہے ، ایک مرتبہ کفار مکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خانہء کعبہ میں تکلیف پہونچا رہے تھے ، اتنے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے یار غار حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ آگئے- وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کفار مکہ سے بچا رہے تھے اور کهہ رہے تھے ، کہ کیا تم صرف ایک شخص کو اس لئے مار دینا چاہتے ہو کہ وہ صرف یہ کہتا ہے کہ میرا رب اللہ ہے- آج ڈاکٹر ذاکر نائک بهی ایک اللہ کی بات کرتا ہے ، اسی وجہ سے دنیائے کفر ان کی آواز کو ہمیشہ کے لئے خاموش کرنے کی کوشش کر رہی ہے ، الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا نے تو اللہ کی اس آواز کو ختم کرنے کی سپاری لے رکھی ہے مگر- جس کا حامی ہو خدا اس کو مٹا سکتا ہے کون؟؟

ہندوستان میں جس طریقے سے ڈاکٹر ذاکر نائک قرآن و حدیث ، تقابل ادیان اور جدید سائنٹفک طریقے سے دنیا کے سامنے اسلام کی سچی تصویر پیش کر رہے تھے اس کی وجہ سے نام نہاد اسلامی ٹهیکیداروں کی دوکانوں پر خطرات کے بادل منڈلا رہے تهے ، ڈاکٹر ذاکر نائک دنیا کو سمجھا رہے تھے کہ اسلام کیا ہے ؟ اگر ہندوستان کی دوسری اسلامی تنظیمیں اور ادارے اسلام کی تعلیمات کو عام کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں جو ڈاکٹر ذاکر نائک کر رہے تھے- تو پابندی صرف ڈاکٹر ذاکر نائک ہی پر کیوں ؟؟

قارئینِ کرام ! قیامت کے دن جب لوگ گرمی کی شدت سے پریشان ہوں گے ، لوگ اپنے گناہوں کے عوض پسینے میں شرابور ہوں گے ، جس دن کوئی سایہ نہیں ہوگا ، اس دن اللہ تعالیٰ 7 نیک بندوں کو اپنے ساےء تلے جگہ دے گا ، جس میں سے ایک شخص وہ ہوگا جس نے اللہ کی خاطر دوستی کی اور اللہ کی خاطر دشمنی کی- آج ڈاکٹر ذاکر نائک نے ایک اللہ کی خاطر دنیا کے تمام باطل دشمن طاقتوں سے دشمنی کر لی ہے- اس لئے ضروری ہے کہ ہم بهی اللہ تعالیٰ کی خوش خبری میں شامل ہو جائیں ، اللہ کے دوستوں سے دوستی کا ثبوت دیں اور اللہ کے دشمنوں سے دشمنی کا ثبوت دیں –

آخر میں اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہنا چاہوں گا کہ ڈاکٹر ذاکر نائک ہندوستان میں ایک ایسی پر امن شخصیت ہے جو خالص اسلامی تعلیمات کو عام کر رہی ہے ، بقیہ جو نام نہاد اسلامی تنظیمیں ہیں وہ صرف اپنے مفاد کے لئے اسلام کا نام لیتی ہیں ، اور باطل حکومتوں کی آلہء کار بن کر اسلام اور مسلمانوں کو نقصان پہنچا رہی ہیں ، یہی وجہ ہے کہ انهیں اپنے ادارے زیادہ عزیز ہیں – اسی وجہ سے وہ ڈاکٹر ذاکر نائک کی مکمل حمایت کرنے کے بجائے کفر کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہیں.

یہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔
(اس ویب سائٹ کے مضامین کوعام کرنے میں ہمارا تعاون کیجیے۔)
Disclaimer: The opinions expressed within this article/piece are personal views of the author; and do not reflect the views of the Mazameen.com. The Mazameen.com does not assume any responsibility or liability for the same.)


تبصرے بند ہیں۔