ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ،ڈاکٹر محمد عاقب دیشمکھ اورمسٹر پانڈے کا استقبال

ہندوستانی زبانوں کا مرکز، اسکول آف لینگویجز، لٹریچر اینڈ کلچر اسٹڈیز ،جواہر لعل نہرو یونیورسٹی ،نئی دہلی میں مہاراشٹر صوبہ کے کھام گائوں ضلع بلڈانہ میں مقیم ڈاکٹر محمد راغب ڈاکٹر محمد طالب دیشمکھ (صدر شعبۂ اردو ) جی ایس سائنس ، آرٹس اینڈ کامرس پی جی کالج کھام گائوں ضلع بلڈانہ (ودربھ) امرائوتی یونیورسٹی امرائوتی ، ڈاکٹر محمد عاقب ڈاکٹر محمد طالب دیشمکھ  (صدر شعبۂ اردو )  شریمتی کیشر بائی لاہوٹی آرٹس اینڈ کامرس پی جی کالج امرائوتی ضلع امرائوتی ، امرائوتی یونیورسٹی امرائوتی، اور مسٹر پانڈے صاحب مقیم امریکہ (اردو زبان کے سچے عاشق اور شیدائی) کا شعبۂ اردو میں پرتپاک استقبال کیا گیا۔

 پروفیسر ڈاکٹر خواجہ محمد اکرام الدین نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے تینوں صاحبان کا تعارف پیش کیا۔ خصوصی طور پر ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ کے بارے میں انھوں نے کہا کہ اس وقت ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ اردو کی بڑی خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ اور بہت ہی فعال اور متحرک شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں ۔ سہ ماہی عالمی اُردو ادب جرنل ،اور سہ ماہی اسکالرز امپکٹ جرنل آن لائن اور آف لائن کے مدیر بھی ہیں ۔ ان کی ویب سائٹ www.scholarsimpact.com کا لنک ہے۔ جس پر وہ اپنے جرائد شائع کرتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے پی ایچ ڈی ریسرچ اسکالرز اور اساتذہ مستفید ہوتے ہیں ۔

ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ اُردو صحافت میں بھی ایک اہم نام ہے۔ جو اپنے آن لائن پورٹل کے ذریعے مختلف ادبی سرگرمیوں کو نمایاں طور پر شائع کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے اُردو دنیا میں ہونے والی تمام تر سرگرمیوں کو پڑھنے کا موقع ملتا ہے۔ موصوف اُردو، فارسی اور عربی زبانوں کے پروفیسرز کی ایک عالمی ڈائرکٹری نکالنے کے لئے کوشاں ہیں اور اس پر کام کررہے ہیں ۔ اور مجھے امید ہے وہ اسے پائے تکمیل تک پہنچائے گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ میں ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ کو کئی سالوں سے جانتا ہوں اور ہمارے مراسم کافی پرانے ہے مگر اتنے سالوں کے باوجود کبھی ان سے مشافہہ ملاقات نہیں ہوسکی۔ آج ان سے ملاقات ہوئی تو بہت اچھا لگا۔ ڈاکٹر خواجہ محمد اکرام الدین صاحب نے شعبہ کے دیگر استاد پروفیسر ڈاکٹر انوار پاشا (سابق چیئر مین ہندوستانی زبانوں کا مرکز، اسکول آف لینگویجز، لٹریچر اینڈ کلچر اسٹڈیز ،جواہر لعل نہرو یونیورسٹی ،نئی دہلی)، پروفیسر ڈاکٹر تو حید خان ہندوستانی زبانوں کا مرکز، اسکول آف لینگویجز، لٹریچر اینڈ کلچر اسٹڈیز ،جواہر لعل نہرو یونیورسٹی ،نئی دہلی)،پروفیسر ڈاکٹر شفیع ایوب ہندوستانی زبانوں کا مرکز، اسکول آف لینگویجز، لٹریچر اینڈ کلچر اسٹڈیز ،جواہر لعل نہرو یونیورسٹی ،نئی دہلی)،سے متعارف کرایا۔

ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ نے مہاراشٹر صوبہ میں چل رہی اردو ادب کی سرگرمیوں کے بارے میں تفصیل سے معلومات پیش کی۔ اور انھوں نے کہا مہاراشٹر ریاست میں جو اردو کی ترویج و اشاعت کا کام چل رہا ہے اس سے وہ مطمئن ہے۔ انھوں نے بتایا کہ دیگر صوبوں کے مقابلے میں مہاراشٹر ریاست میں سب سے زیادہ اردو ہائی اسکول، جونیئر کالجز، ڈگری اور پی جی کالج میں اُردو پڑھائی جارہی ہے۔ جب جب بھی مہاراشٹر کے کسی بھی شہر میں قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان ، وزارت ترقی انسانی وسائل حکومت ہند کی جانب سے منعقد ہونے والے کتابی میلے ہو یا اور دیگر کوئی اردو کی تقریبات صوبہ مہاراشٹر میں کامیابی سے اختتام پذیر ہوتی ہے۔ جو اپنے آپ میں ایک خوش آئند اور قابل ستائش قدم ہے ۔ اور بڑے پیمانہ پر اُردو کتابوں کی فروخت ہوتی ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ صوبہ مہاراشٹر میں اردو کا ذوق و شوق کتنا ہے۔ اور اردو زبان کو فروغ دینے میں کسی طرح مہاراشٹر کے شہری پیچھے نہیں ہے۔ اور اس میں مہاراشٹر ریاست سے شائع ہونے والے اور اخبارات کا رول بھی بہت اہم ہے۔ ساتھ ہی ڈاکٹر محمد عاقب دیشمکھ امرائوتی اور امریکہ میں مقیم جناب پانڈے صاحب نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر خواجہ محمد اکرام الدین ہندوستانی زبانوں کا مرکز، اسکول آف لینگویجز، لٹریچر اینڈ کلچر اسٹڈیز ،جواہر لعل نہرو یونیورسٹی ،نئی دہلی)سابق ڈائرکٹر قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان ، وزارت ترقی انسانی وسائل حکومت ہند، نے اپنی کتاب ـ’’ رشید احمد صدیقی کے اسلوب کا تجزیاتی مطالعہ ــ‘‘ اور ایک کتاب جو حال ہی میں ان کے ریسرچ اسکالر محمد رکن الدین نے لکھی ’’ ڈاکٹر سید تقی عابدی بحیثیت نقاد و محقق ‘‘ تحفتاً پیش کی۔ ساتھ ہی پروفیسر ڈاکٹر انوار پاشا (سابق چیئرمین ہندوستانی زبانوں کا مرکز، اسکول آف لینگویجز، لٹریچر اینڈ کلچر اسٹڈیز ،جواہر لعل نہرو یونیورسٹی ،نئی دہلی)، اور پروفیسر ڈاکٹر توحید خان ہندوستانی زبانوں کا مرکز، اسکول آف لینگویجز، لٹریچر اینڈ کلچر اسٹڈیز ،جواہر لعل نہرو یونیورسٹی ،نئی دہلی)، کی مرتب کردہ کتاب ’’ زبان، ادب اور سماج (معروف جریدہ پیش رو کے منتخب مضامین ) ، اور توحید خان صاحب کی تصنیف ’’ عصمت چغتائی : فکر و فن ‘‘ پروفیسر ڈاکٹر توحید خان نے پیش کی۔ امریکہ سے تشریف لائے اردو زبان کے سچے عاشق اور شیدائی مسٹر پانڈے صاحب کو بھی پروفیسرڈ اکٹر انوار پاشا نے اپنی کتاب ’’ زبان، ادب اور سماج (معروف جریدہ پیش رو کے منتخب مضامین ) پیش کی۔

تصویر

(1) دائیں سے بائیں پروفیسر ڈاکٹر خواجہ محمد اکرام الدین،ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ کھام گائوں کو اپنی تصنیف ’’ عصمت چغتائی : فکر و فن ‘‘ پیش کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر توحید خان،پروفیسرڈ اکٹر انوار پاشا،اور امریکہ سے تشریف لائے( اردو زبان کے سچے عاشق اور شیدائی) جناب پانڈے صاحب۔

(2) پروفیسر ڈاکٹر خواجہ محمد اکرام الدین اپنی تصنیف ـ’’ رشید احمد صدیقی کے اسلوب کا تجزیاتی مطالعہ ــ‘‘ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ کھام گائوں کو پیش کرتے ہوئے۔

(3) دائیں سے بائیں پروفیسر ڈاکٹر توحید خان،پروفیسرڈ اکٹر انوار پاشا،جناب پانڈے، ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ کھام گائوں ، ڈاکٹر محمد عاقب دیشمکھ امرائوتی ، اور پروفیسر ڈاکٹر خواجہ محمد اکرام الدین نظر آرہے ہیں ۔

تبصرے بند ہیں۔